الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
36. باب مَنْ قَتَلَ كَافِرًا ثُمَّ سَدَّدَ:
36. باب: جو شخص کسی کافر کو قتل کرے پھر نیک عمل پر قائم رہے۔
حدیث نمبر: 4895
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَر ٍ، عَنْ الْعَلَاءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَجْتَمِعُ كَافِرٌ وَقَاتِلُهُ فِي النَّارِ أَبَدًا ".
علاء کے والد نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کافر اور اس کو قتل کرنے والا (مسلمان) جہنم میں کبھی اکٹھے نہیں ہوں گے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کافر اور اس کا (مسلمان) قاتل کبھی آگ میں اکٹھے نہیں ہوں گے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1891
حدیث نمبر: 4896
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ الْهِلَالِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَجْتَمِعَانِ فِي النَّارِ اجْتِمَاعًا يَضُرُّ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ "، قِيلَ: مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " مُؤْمِنٌ قَتَلَ كَافِرًا ثُمَّ سَدَّدَ ".
سہیل کے والد ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دو شخص جہنم میں اس طرح اکٹھے نہیں ہوں گے کہ اکٹھے ہونے کی وجہ سے ایک شخص دوسرے کو نقصان پہنچا سکے۔ عرض کی گئی: اللہ کے رسول! وہ کون ہیں؟ فرمایا: "وہ مومن جس نے (جہاد کرتے ہوئے) کسی کافر کو قتل کیا، پھر دین پر مضبوطی سے جما رہا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دو آگ میں اس طرح داخل نہیں ہوں گے کہ ایک دوسرے کو نقصان پہنچا سکے۔ پوچھا گیا، وہ کون ہیں؟ اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ مومن جس نے کافر کو قتل کیا، پھر ایمان پر قائم رہا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1891