الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
17. باب لَنْ يَدْخُلَ أَحَدٌ الْجَنَّةَ بِعَمَلِهِ بَلْ بِرَحْمَةِ اللَّهِ تَعَالَى:
17. باب: کوئی شخص اپنے اعمال کی وجہ سے جنت میں نہ جائے گا بلکہ اللہ کی رحمت سے۔
حدیث نمبر: 7111
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ بُكَيْرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لَنْ يُنْجِيَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ "، قَالَ رَجُلٌ: وَلَا إِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا إِيَّايَ إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ، وَلَكِنْ سَدِّدُوا "،
لیث نے بکیر سے انھوں نے بسربن سعید سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "تم میں سے کسی شخص کو محض اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا۔"ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟آپ نے فرمایا: "مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے مجھے اپنی رحمت سے چھپالے، لیکن تم سیدھے راستے پر چلو۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دے گا۔"ایک آدمی نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اور آپ کو بھی نہیں؟"آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں۔"الایہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے، لیکن تم، درستگی اختیار کرو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7112
وحَدَّثَنِيهِ يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّدَفِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ، وَلَمْ يَذْكُرْ وَلَكِنْ سَدِّدُوا.
عمرو بن حارث نے بکیر بن اشج سے اسی سند کے ساتھ روایت کی مگر (اس میں) کہا: "اپنی رحمت اور فضل سے"اور انھوں نے: "اور لیکن تم سیدھے راستے پر چلو۔"بیان نہیں کیا۔
امام صاحب یہی روایت تھوڑے فرق سے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایاٰ"اپنی رحمت وفضل سے۔"اور لیکن راہ راست اور درستگی اختیار کرو، کا تذکرہ نہیں کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7113
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا مِنْ أَحَدٍ يُدْخِلُهُ عَمَلُهُ الْجَنَّةَ "، فَقِيلَ: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِي رَبِّي بِرَحْمَةٍ ".
ایوب نے محمد (بن سیرین) اسے اور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی۔ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل جنت میں نہیں لے جائے گا۔"پوچھا گیا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کو بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ میرا رب مجھے اپنی رحمت میں چھپالے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کسی ایک کو بھی محض اس کے عمل جنت میں نہیں لے جائیں گے۔"پوچھاگیا اور آپ کو بھی نہیں؟"اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں۔الایہ کہ میرا رب مجھے رحمت سے ڈھانپ لے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7114
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يُنْجِيهِ عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ "، وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ بِيَدِهِ هَكَذَا: وَأَشَارَ عَلَى رَأْسِهِ، وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ.
ابن عون نے محمد (بن سیرین) سے اور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت اور مغفرت میں چھپالے۔"اور ابن عون نے اس طرح اپنے ہاتھ سے بتایا اور اپنے سرکی طرف (رحمت سے ڈھانپ لینےکا) اشارہ کیا (فرمایا) "اور مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ مجھے (اس طرح) اپنی رحمت اور مغفرت سے ڈھانپ لے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی ایک کو محض اس کے عمل نجات نہیں دلاسکیں گےصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا اور آپ کو بھی نہیں؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں؟۔الایہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی بخشش اور رحمت سے ڈھانپ لے۔"ابن عون نے اس طرح ہاتھ کے اشارے سے اپنے سر کو ڈھانپ لیا اور کہا،" الایہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی بخشش اور رحمت سے ڈھانپ لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7115
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ أَحَدٌ يُنْجِيهِ عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَدَارَكَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ ".
سہیل کے والد (ابو صالح) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی کو اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا۔"انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت میں لے لے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کسی ایک کوبھی اس کا عمل نجات نہیں دلواسکے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا،اور آپ کو بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں؟۔الایہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت میرے شامل حال کردے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7116
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَبَّادٍ يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَنْ يُدْخِلَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ الْجَنَّةَ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِفَضْلٍ وَرَحْمَةٍ ".
حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابو عبید نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل جنت میں نہیں لے جائے گا۔"انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا: " مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنے فضل اور رحمت سے ڈھانپ لے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی کواس کا عمل جنت داخل نہیں کرسکے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا،اور آپ کو بھی نہیں؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں۔"الایہ کہ مجھے اللہ تعالیٰ اپنے فضل اور رحمت سے ڈھانپ لے۔ "
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7117
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَارِبُوا وَسَدِّدُوا وَاعْلَمُوا، أَنَّهُ لَنْ يَنْجُوَ أَحَدٌ مِنْكُمْ بِعَمَلِهِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا أَنْتَ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ "،
محمد بن عبد اللہ بن نمیر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں اعمش نے ابو صالح سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (عمل کے اعلیٰ ترین معیار کے) قریب تر رہنے کی کوشش کرو۔صحیح راستہ اختیار کرو اور یقین رکھو کہ تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دے گا۔"انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت اور فضل سے ڈھانپ لے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"راہ راست اور درستگی کے قریب رہو اور راہ راست پر چلو اور یقین کرلو، تم میں سے کوئی ایک بھی اپنے عمل سے نجات نہیں پا سکےگا۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ بھی نہیں؟آپ نے فرمایا"میں بھی نہیں الایہ کہ مجھے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت اورفضل سے ڈھانپ لے۔ "
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7118
وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ،
ابن نمیر نے ہمیں حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: ہمیں اعمش نے ابو سفیان سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2817
حدیث نمبر: 7119
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ بِالْإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا كَرِوَايَةِ ابْنِ نُمَيْرٍ،
جریر نے اعمش سے گزشتہ دونوں سندوں کے ساتھ ابن نمیر کی روایت کی طرح بیان کیا۔
امام صاحب ایک اور استاد سے دونوں صحابہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ،جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2817
حدیث نمبر: 7120
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ وَأَبْشِرُوا.
ابو معاویہ نے اعمش سے انھوں نے ابو صالح سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی اور اس میں مزید کہا: "اور خوش خبری لو۔" (کہ اس کی رحمت بہت وسیع ہے، اچھے عمل قبول ہو جائیں گے۔) "
امام صاحب اپنےدوسرے اساتذہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکورہ بالا روایت،اس اضافہ سے بیان کرتے ہیں۔"اور خوش ہو جاؤ۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
حدیث نمبر: 7121
حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يُدْخِلُ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ الْجَنَّةَ، وَلَا يُجِيرُهُ مِنَ النَّارِ، وَلَا أَنَا إِلَّا بِرَحْمَةٍ مِنَ اللَّهِ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: "تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نہ جنت میں لے جائے گا۔نہ دوزخ سے محفوظ رکھے گا اور نہ مجھے سوائے اللہ کی طرف سے رحمت کے (جو نجات کا سبب بنے گی۔) "
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:" تم میں سے کسی کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کر سکے گا۔ اور نہ اسے آگ سے بچائے گا اور نہ مجھے، مگر اللہ کی رحمت سے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2817
حدیث نمبر: 7122
وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ يُحَدِّثُ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " سَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا، فَإِنَّهُ لَنْ يُدْخِلَ الْجَنَّةَ أَحَدًا عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ، وَاعْلَمُوا أَنَّ أَحَبَّ الْعَمَلِ إِلَى اللَّهِ أَدْوَمُهُ وَإِنْ قَلَّ "،
عبد العزیزبن محمد اور وہیب نے کہا: ہمیں موسیٰ بن عقبہ نے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: میں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن بن عوف کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، وہ کہا کرتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "صحیح عمل کرو (اعلی ترین معیار کے) قریب تر رہواور (اللہ کی رحمت کی) خوش خبری (کی امید) رکھو۔حقیقت یہی ہے کہ کسی کو اس کا عمل ہر گز جنت میں داخل نہیں کرے گا۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟فرمایا: "مجھے بھی نہیں الایہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے اور جان رکھو کہ اللہ کے نزدیک محبوب ترین عمل وہ ہے جو ہمیشہ کیا جائے چاہے کم ہو۔"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی تھیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:درستگی اختیار کرو۔"اس کے قریب قریب رہو۔"اور خوش ہو جاؤ،کیونکہ کسی کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کر سکے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ بھی نہیں؟آپ نے فرمایا"مجھے بھی نہیں الایہ کہ مجھے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت میں ڈھانپ لے اور جان لو، اللہ کو ہی عمل پسند ہے، جس پر دوام کیا جائے، اگرچہ تھوڑا ہو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2818
حدیث نمبر: 7123
وحَدَّثَنَاه حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَلَمْ يَذْكُرْ وَأَبْشِرُوا.
عبد العزیز بن مطلب نے ہمیں موسیٰ بن عقبہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور"خوش خبری (کی امید) رکھو"ذکر نہیں کیا۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد بیان کرتے ہیں۔"لیکن اس میں"اور خوش ہو جاؤ۔" کا ذکر نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2818