الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
15. باب فِي سُكْنَى الْمَدِينَةِ وَعِمَارَتِهَا قَبْلَ السَّاعَةِ:
15. باب: قیامت سے پہلے مدینہ کی آبادی کا بیان۔
حدیث نمبر: 7290
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَبْلُغُ الْمَسَاكِنُ إِهَابَ أَوْ يَهَابَ "، قَالَ زُهَيْرٌ: قُلْتُ لِسُهَيْلٍ: فَكَمْ ذَلِكَ مِنْ الْمَدِينَةِ، قَالَ: كَذَا وَكَذَا مِيلًا.
اسود بن عامر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں زہیر نے سہیل بن ابی صالح سے حدیث سنائی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (مدینہ منورہ کے) گھر اباب یایہاب (کے مقام تک) پہنچ جائیں گے۔" زبیر نے کہا: میں نے سہیل سے پوچھا: یہ جگہ مدینہ سے کتنے فاصلے پر ہے؟انھوں نے کہا: اتنے اتنے میل ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مکانات "اِهَابَ یا يَهَابَ" پہنچ جائیں گے (یعنی مدینہ کی آبادی بہت بڑھ جائے گی اور اس کے مکانات بہت دور تک پہنچ جائیں گے)زہیر کہتے ہیں میں نے سہیل رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا یہ مدینہ سے کس قدر فاصلہ پر ہے؟ انھوں نے کہا اتنے اتنے میل دور ہے(میلوں کی تحدید نہیں مل سکی) اور بقول علامہ صفی الرحمان رحمۃ اللہ علیہ یہ غربی حرۃ کی طرف وادی عقیق سے ایک میل کے فاصلے پر ہے لیکن آج کل مکانات اس سے بہت آگے جا چکے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2903
حدیث نمبر: 7291
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَيْسَتِ السَّنَةُ بِأَنْ لَا تُمْطَرُوا، وَلَكِنْ السَّنَةُ أَنْ تُمْطَرُوا، وَتُمْطَرُوا وَلَا تُنْبِتُ الْأَرْضُ شَيْئًا ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قحط یہ نہیں ہے کہ تم پر بارش نہ ہو بلکہ قحط یہ ہے کہ بارش ہو، پھر بارش ہو لیکن زمین کوئی چیز نہ اُگائے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"خشک سالی یہ نہیں ہے کہ بارش نہ برسے لیکن قحط یہ ہے کہ مسلسل بارشیں ہوتی رہیں اور زمین سے کوئی پیداوار حاصل نہ ہو سکے۔"یعنی زمین کوئی چیز نہ اگائے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2904