ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک چوہیا گھی میں گر گئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی گئی، آپ نے فرمایا: ”(جس جگہ گری ہے) اس کے آس پاس کا گھی نکال کر پھینک دو اور (باقی) کھاؤ“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3841]
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب چوہیا گھی میں گر جائے تو اگر گھی جما ہو تو چوہیا اور اس کے اردگرد کا حصہ پھینک دو (اور باقی کھا لو) اور اگر گھی پتلا ہو تو اس کے قریب مت جاؤ“۔ حسن کہتے ہیں: عبدالرزاق نے کہا: اس روایت کو بسا اوقات معمر نے: «عن الزهري عن عبيدالله بن عبدالله عن ابن عباس عن ميمونة عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم » کے طریق سے بیان کیا ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3842]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 13303، 18065) (شاذ)ط (کیوں کہ معمر کے سوا زہری کے اکثر تلامذہ اس کو میمونہ کی حدیث سے اور بغیر تفصیل کے روایت کرتے ہیں)
قال الشيخ الألباني: شاذ
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ الزهري عنعن ومعمر خالفه الثقات فيه¤ والحديث ضعفه البخاري والترمذي وغيرھما¤ انظر الحديث الآتي (3843)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137
اس سند سے بھی ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے زہری کی حدیث کے مثل روایت ہے جسے انہوں نے ابن مسیب کے واسطہ سے (ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت کیا ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3843]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، أي بھذا السیاق، (تحفة الأشراف: 18065) (شاذ)» (کیوں کہ معمر کے سوا زہری کے دیگر تلامذہ میمونہ کی حدیث سے بھی بغیر تفصیل روایت کرتے ہیں)
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ نسائي (4265)¤ وانظر الحديث السابق (3842)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137