عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رقبیٰ کوئی چیز نہیں ہے جس کو بطور رقبیٰ کوئی چیز دی گئی تو وہ اسی کی ہو گی اس کی زندگی اور موت دونوں حالتوں میں“ راوی کہتے ہیں: رقبیٰ یہ ہے کہ ایک شخص کسی کو کوئی چیز دے کر یہ کہے کہ ہم اور تم میں سے جو آخر میں مرے گا یہ اس کی ہو گی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الهبات/حدیث: 2382]
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/العمریٰ 1 (3763، 3764، 3765)، (تحفة الأشراف: 6680)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/34، 73) (صحیح)»
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ اس شخص کا ہو جائے گا جس کو عمریٰ دیا گیا، اور رقبیٰ اس شخص کا ہو جائے گا جس کو رقبیٰ دیا گیا“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الهبات/حدیث: 2383]
وضاحت: ۱؎: یعنی دونوں صورتوں میں وہ شئے دینے والے کے ملک سے نکل جا ئے گی، اور جس کو عمریٰ یا رقبیٰ کے طور پر دی گئی ہے اس کی ہو جائے گی، اور اس کے بعد اس کے وارثوں کو ملے گی۔