ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس شخص کی مثال جو ہبہ کر کے واپس لے اس کتے جیسی ہے جو خوب آسودہ ہو کر کھا لے، پھر قے کر کے اسے چاٹے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الهبات/حدیث: 2384]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12305، ومصباح الزجاجة: 835)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/259، 430، 492) (صحیح)» (خلاس اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے، اس لئے کہ خلاس نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کچھ نہیں سنا ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الإرواء: 6 64 و سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1699)۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہبہ کر کے واپس لینے والا قے کر کے چاٹنے والے کے مانند ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الهبات/حدیث: 2385]
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہبہ کر کے اسے واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے چاٹتا ہے“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الهبات/حدیث: 2386]
وضاحت: ۱؎: ان حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہبہ کر کے واپس لے لینا کمینہ پنی، اور خست کا کام ہے اور خلاف مروت ہے، اکثر علماء ہبہ واپس لینے کو حرام کہتے ہیں مگر باپ ہبہ کو واپس لے لے تو جائز ہے۔