الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ابن ماجه کل احادیث (4341)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ابن ماجه
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
8. بَابُ: الْخَمْرِ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا
8. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی کہ لوگ شراب کا نام بدل کر اسے پیئیں گے۔
حدیث نمبر: 3384
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ عَبْدِ الْقُدُّوسِ , حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ , عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَذْهَبُ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامُ , حَتَّى تَشْرَبَ فِيهَا طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ , يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا".
ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رات اور دن یعنی زمانہ ختم نہیں ہو گا یہاں تک کہ میری امت کی ایک جماعت اس میں شراب پئے گی، وہ شراب کا نام بدل دے گی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3384]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4858، ومصباح الزجاجة: 1174) (صحیح) (عبدالسلام ضعیف ہے، لیکن شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1/137 و 138)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: جیسے کوئی شربت «مفرح» کہے گا کوئی عرق النشاط کوئی شراب الصالحین نام بدلنے سے کیا ہوتا ہے، جو چیز حرام ہے، وہ ہر طرح حرام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

حدیث نمبر: 3385
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ أَبِي السَّرِيِّ , حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ الْعَبْسِيُّ , عَنْ بِلَالِ بْنِ يَحْيَى الْعَبْسِيِّ , عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَفْصٍ , عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ , عَنْ ثَابِتِ بْنِ السِّمْطِ , عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَشْرَبُ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ بِاسْمٍ يُسَمُّونَهَا إِيَّاهُ".
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے بعض لوگ شراب کا دوسرا نام رکھ کر پئیں گے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3385]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5072)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/318) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن