أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ. ح وَأَنْبَأَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ فِي حَدِيثِهِ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5019]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الإیمان 7 (13)، صحیح مسلم/الإیمان 17 (45)، سنن الترمذی/الزہد 124 (القیامة 59) (2515)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 9 (66)، (تحفة الأشراف: 1239)، مسند احمد (3/176، 272، 278، سنن الدارمی/الرقاق 29 (2782)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5042 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اپنے بھائی کے لیے وہی بھلائی نہ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5020]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الإیمان 7 (13م)، صحیح مسلم/الإیمان 17 (45)، (تحفة الأشراف: 1153)، مسند احمد (3/206، 251، 289) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی امّی صلی اللہ علیہ وسلم نے سے مجھ سے عہد کیا کہ ”تم سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، اور تم سے صرف منافق ہی بغض رکھے اور نفرت کرے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5021]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 33 (78)، سنن الترمذی/المناقب 21 (3736)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (114)، (تحفة الأشراف: 10092)، مسند احمد (1/84، 95، 128)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5025 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انصار سے محبت ایمان کی نشانی ہے، اور انصار سے نفرت نفاق کی نشانی ہے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5022]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الإیمان 10 (17)، مناقب الأنصار 4 (3784)، صحیح مسلم/الإیمان 33 (74)، (تحفة الأشراف: 963)، مسند احمد (3/130، 134، 249) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
20. بَابُ: عَلامَةُ الْمُنَافِقِ
20. باب: منافق کی پہچان۔
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس میں چار چیزیں ہوں، وہ منافق ہے، یا ان چار میں سے کوئی ایک خصلت (عادت) ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے جب تک کہ وہ اسے چھوڑ نہ دے: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے، عہد و پیمان کرے تو توڑ دے، اور جب جھگڑا کرے تو گالی گلوچ کرے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5023]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأیمان 24 (34)، المظالم 17 (2459)، الجزیة 17 (3178)، صحیح مسلم/الإیمان 25 (58)، سنن ابی داود/السنة 16 (4488)، سنن الترمذی/الإیمان 14 (2632)، (تحفة الأشراف: 8931)، مسند احمد (2/189، 198) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نفاق کی تین علامتیں (نشانیاں) ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور جب امین بنایا جائے تو خیانت کرے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5024]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الإیمان 24 (33)، الشہادات 28 (2682)، الوصایا 8 (2749)، الأدب 69 (6095)، صحیح مسلم/الإیمان 25 (59)، سنن الترمذی/الإیمان 14 (2631)، (تحفة الأشراف: 14341)، مسند احمد (2/357) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عہد کیا کہ ”مجھ سے محبت صرف مومن کرے گا، اور مجھ سے بغض و نفرت صرف منافق کرے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5025]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5021 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تین باتیں جس شخص میں ہوں، وہ منافق ہے: جب بات چیت کرے تو جھوٹ بولے، جب امین بنایا جائے تو خیانت کرے، جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے، اور جس شخص میں ان میں سے کوئی ایک عادت ہو تو اس میں نفاق کی ایک عادت ہے یہاں تک کہ وہ اسے چھوڑ دے۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5026]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 9309 ألف) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوف
21. بَابُ: قِيَامُ رَمَضَانَ
21. باب: ماہ رمضان میں قیام اللیل (تہجد پڑھنے) کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے رمضان میں قیام کیا (یعنی تراویح پڑھی) کی تو اس کے تمام گزرے ہوئے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5027]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1604 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص رمضان کے مہینے میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے تراویح پڑھے تو اس کے تمام گزرے ہوئے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے“۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5028]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1604 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح