الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر
2337. علامات قیامت پے در پے آنے والی ہوں گی
حدیث نمبر: 3608
-" الآيات خرزات منظومات في سلك، فإن يقطع السلك يتبع بعضها بعضا".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علامات قیامت تو ایک لڑی میں پروئے ہوئے منکوں کی طرح ہیں، اگر لڑی ٹوٹ جائے تو (‏‏‏‏منکے) لگاتار گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3608]
حدیث نمبر: 3609
- (خروج الآيات بعضها على إثر بعض؛ يتتابعن كما تتابع الخَرَزُ في النظام).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جیسے لڑی (‏‏‏‏ٹوٹنے سے) اس کے منکے پے در پے گرنا شروع ہو جاتے ہیں، ایسے ہی علامات قیامت یکے بعد دیگرے تسلسل کے ساتھ نمودار ہوں گی۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3609]
2338. مسجد کو مزین کرنے اور مصحف کو خوبصورت بنانے پر ہلاکت
حدیث نمبر: 3610
-" إذا زوقتم مساجدكم وحليتم مصاحفكم، فالدمار عليكم".
سعید بن ابوسعید مرسلاً بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم لوگ مساجد کو مزین کرو گے اور مصاحف کو خوبصورت بناؤ گے تو تم پر ہلاکت و بربادی ہو گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3610]
2339. برائی کا عام ہونا عذاب الہٰی کا سبب ہے
حدیث نمبر: 3611
- (إذا ظَهَرَ السُّوءُ في الأرضِ؛ أنزلَ الله بأهلِ الأرضِ بأسَهُ. قالت [عائشة]: وفيهم أهل طاعة الله عزَّ وجلَّ؟! قال: نعمْ، ثمَّ يصيرون إلى رحمة الله تعالى).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب زمین میں برائی عام ہو جائے گی تو اللہ تعالیٰ اہل زمین پر اپنا عذاب نازل کر دے گا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کیا ان میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے والے بھی ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جی ہاں، لیکن وہ اللہ کی رحمت کی طرف منتقل ہو جائیں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3611]
حدیث نمبر: 3612
-" إذا ظهر السوء في الأرض أنزل الله عز وجل بأسه بأهل الأرض، وإن كان فيهم صالحون، يصيبهم ما أصاب الناس، ثم يرجعون إلى رحمة الله".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب زمین میں برائی عام ہو جائے گی تو اللہ تعالیٰ اہل زمین پر اپنا عذاب نازل کر دے گا۔ اگر ان میں نیک لوگ ہوئے تو وہ بھی اس عذاب میں مبتلا ہو جائیں گے، پھر اللہ تعالیٰ کی رحمت کی طرف لوٹ آئیں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3612]
2340. دوسروں کی بجائے اپنی فکر زیادہ کرنی چاہیے
حدیث نمبر: 3613
- (إذا قال الرجلُ: هَلَكَ الناسُ؛ فهو أَهْلَكهم).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی یہ کہے کہ لوگ تباہ ہو گئے (‏‏‏‏ کوئی حال نہیں رہا لوگوں کا)، تو وہ ان میں سب سے زیادہ تباہ ہونے والا ہو گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3613]
2341. کفار، مؤمنوں کا جہنم سے فدیہ ہیں
حدیث نمبر: 3614
-" إذا كان يوم القيامة بعث إلى كل مؤمن بملك معه كافر فيقول الملك للمؤمن: يا مؤمن! هاك هذا الكافر، فهذا فداؤك من النار".
ابوبردہ اپنے باپ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب قیامت کا دن ہو گا، تو ہر مومن کے پاس ایک فرشتہ کافر کو لے کر آئے گا اور اسے کہے گا اے مومن! لیجئے یہ کافر، یہ جہنم سے تیرا فدیہ ہے۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3614]
2342. میدان حشر میں سورج کا قریب ہونا اور لوگوں کا پسینے میں شرابور ہونا
حدیث نمبر: 3615
-" إذا كان يوم القيامة أدنيت الشمس من العباد، حتى تكون قيد ميل أو اثنين، فتصهرهم الشمس، فيكونون في العرق بقدر أعمالهم، فمنهم من يأخذه إلى عقبيه ومنهم من يأخذه إلى ركبتيه ومنهم من يأخذه إلى حقويه ومنهم من يلجمه إلجاما".
سیدنا مقداد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب قیامت کا دن ہو گا تو سورج کو لوگوں کے اتنا قریب کر دیا جائے گا کہ وہ ایک یا دو میلوں کے فاصلے پر آ جائے گا۔ سورج (‏‏‏‏کی تپش) ان کو پگھلا دے گی، وہ اپنے اعمال کے بقدر پسینے میں شرابور ہوں گے کسی کا پسینہ ایڑیوں تک ہو گا۔ کسی کا گھٹنوں تک کسی کا کمر تک اور کسی کا منہ تک آ جائے گا۔ ‏‏‏‏ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے منہ کی طرف اشارہ کیا یعنی اس کے منہ تک آ جائے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3615]
2343. زمانہ فتن کے احکام
حدیث نمبر: 3616
-" اكسروا قسيكم ـ يعني في الفتنة ـ واقطعوا أوتاركم، والزموا أجواف البيوت، وكونوا فيها كالخير من ابني آدم".
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فتنوں میں اپنی کمانیں توڑ دینا اور ان کی تانتیں کاٹ دینا، اپنے گھروں کے اندر ہی رہنا اور آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں میں سے نیک بیٹے کی طرح (‏‏‏‏جنگ و جدل سے دست کش) ہو جانا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3616]
حدیث نمبر: 3617
-" كيف بك يا عبد الله بن عمرو إذا بقيت في حثالة من الناس مرجت عهودهم وأماناتهم، واختلفوا فصاروا هكذا: وشبك بين أصابعه قال: قلت: يا رسول الله ما تأمرني؟ قال: عليك بخاصتك، ودع عنك عوامهم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عبداللہ بن عمرو! اس وقت تیرا کیا بنے گا جب تو گھٹیا اور ادنی درجے کے لوگوں میں باقی رہ جائے گا، ان کے عہد و پیمان اور امانت و دیانت میں کھوٹ پیدا ہو جائے گی، وہ اختلاف و افتراق میں پڑ جائیں گے اور وہ اس طرح خلط ملط ہو جائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کر دیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے ایسے حالات میں کیا حکم دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی فکر کرنا اور عوام الناس (‏‏‏‏کے معاملات میں) نہ پڑنا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3617]

Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next