الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
زکوٰۃ کے بیان میں
36. جو شخص لوگوں سے مال بڑھانے کے لیے سوال کرے۔
حدیث نمبر: 752
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص لوگوں سے برابر سوال کیا کرتا ہے وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے منہ پر گوشت کی کوئی بوٹی نہ ہو گی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن آفتاب قریب ہو جائے گا یہاں تک کہ پسینہ نصف کان تک پہنچ جائے گا پس سب لوگ اس حالت میں ہوں گے کہ یکایک وہ آدم علیہ السلام سے فریاد کریں گے پھر موسیٰ علیہ السلام سے پھر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 752]
37. غنا (تونگری) کس قدر مال سے حاصل ہوتی ہے؟
حدیث نمبر: 753
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین وہ شخص نہیں ہے جس کو لوگ ایک لقمہ یا دو لقمہ یا ایک کھجور یا دو کھجور دے دیں (یعنی ایک ایک لقمہ اور دو دو لقمہ لوگوں سے مانگ کر اپنا پیٹ بھرے) بلکہ مسکین وہ شخص ہے جسے غنا (حاصل) نہ ہو اور وہ شرم کرتا ہو اور لوگوں سے چمٹ کر سوال نہ کرتا ہو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 753]
38. عشر حاصل کرنے کے لیے پکنے سے پہلے کھجوروں کا اندازہ کر لینا۔
حدیث نمبر: 754
سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے غزوہ تبوک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جہاد کیا ہے پس جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (مقام) وادی قریٰ میں پہنچے تو (کیا دیکھتے ہیں کہ) ایک عورت اپنے باغ میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے فرمایا: اندازہ لگاؤ (اس کے باغ میں کس قدر کھجوریں ہیں)۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس وسق اندازہ کیے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: خیال رکھو کہ اس میں سے کس قدر کھجوریں نکلتی ہیں پھر جب ہم (مقام) تبوک میں پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج رات کو سخت آندھی چلے گی لہٰذا کوئی شخص کھڑا نہ ہو اور جس کے ہمراہ اونٹ ہو وہ اسے باندھ دے۔ چنانچہ ہم لوگوں نے اونٹوں کو باندھ دیا اور سخت آندھی چلی۔ ایک شخص (اتفاق سے) کھڑا ہو گیا اس کو آندھی نے طییء (نامی) پہاڑ پر پھینک دیا اور (اسی جنگ میں ملک) ایلہ کے بادشاہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک سفید خچر بھیجا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوڑھنے کے لیے ایک چادر بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو وہاں کے ملک پر برقرار رکھا پھر جب (اختتام جنگ کے بعد) لوٹے اور وادی قریٰ میں پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت سے دریافت فرمایا: تمہارے باغ میں کس قدر کھجور پیدا ہوئی؟ تو اس نے عرض کی کہ دس وسق، یہی اندازہ فرمایا تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں مدینہ جلد پہنچنا چاہتا ہوں لہٰذا تم میں سے جو شخص بہ عجلت میرے ہمراہ چل سکے وہ جلدی کرے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ دکھائی دینے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ طابہ آ گیا پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے احد کو دیکھا تو فرمایا: یہ وہ پہاڑ ہے جو ہمیں دوست رکھتا ہے اور ہم اسے دوست رکھتے ہیں۔ کیا میں تم لوگوں کو انصار کے گھروں میں سے اچھے گھروں کی خبر دوں؟ صحابہ نے عرض کی کہ ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی نجار کے گھر پھر بنی عبدالاشہل کے گھر پھر ساعدہ کے گھر یا (یہ فرمایا کہ) بنی حارث بن خزرج کے گھر اور (یہ گھر بہت زیادہ اچھے ہیں ورنہ یوں تو) انصار کے سب گھروں میں اچھائی ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 754]
39. عشر اس پیداوار میں واجب ہوتا ہے جو آب باراں اور آب رواں سے حاصل کی جائے۔
حدیث نمبر: 755
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس چیز کو آسمان کا پانی یعنی بارش سینچے اور چشمے سینچیں یا خودبخود پیدا ہو اس میں عشر (دسواں حصہ) واجب ہوتا ہے اور جو چیز کنویں کے پانی سے سینچی جائے اس میں نصف عشر (بیسواں حصہ) ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 755]
40. کھجوروں کی زکوٰۃ کو کھجوروں کے ٹوٹنے کے وقت لینا چاہیے اور کیا یہ جائز ہے کہ بچے کو چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ زکوٰۃ کی کھجوروں میں سے کچھ لے لے؟
حدیث نمبر: 756
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوریں کٹتے ہی آنے لگتیں، کبھی یہ شخص اپنی کھجوریں لیے آ رہا ہے کبھی وہ اپنی کھجوریں لیے آ رہا ہے۔ یہاں تک کہ کھجوروں کے انبار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لگ جاتے تھے۔ (ایک دن) حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ ان کھجوروں کے ساتھ کھیلنے لگے۔ ان دونوں میں سے کسی نے ایک کھجور لے کر اپنے منہ میں رکھ لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر اس پر پڑی اور (فوراً) وہ کھجور ان کے منہ سے نکال لی اور فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ آل محمد صدقہ نہیں کھاتے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 756]
41. کیا جائز ہے کہ اپنی صدقہ دی ہوئی چیز خود خرید لے؟ اور غیر کے اس کی صدقہ دی ہوئی چیز خرید لینے میں کچھ حرج نہیں۔
حدیث نمبر: 757
امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) میں نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا سواری کے لیے دیا تو جس شخص کے پاس وہ گھوڑا تھا اس نے اس کی کچھ قدر نہ کی۔ میں نے ارادہ کیا کہ میں اس کو خرید لوں (کیونکہ) میں نے یہ خیال کیا تھا کہ وہ اس کو سستا فروخت کر دے گا لہٰذا میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نہ خریدو اگرچہ تمہیں وہ ایک درھم کا ہی کیوں نہ دے بیشک اپنے صدقہ کا واپس کر لینے والا ایسا ہے جیسے اپنی قے کا کھانے والا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 757]
42. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کے لونڈی غلاموں کو صدقہ دینا۔
حدیث نمبر: 758
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مری ہوئی بکری دیکھی جو ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی کسی لونڈی کو صدقہ میں دی گئی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس کی کھال سے کیوں نہیں فائدہ اٹھاتے؟ تو لوگوں نے عرض کی کہ وہ تو مری ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حرام تو صرف اس کا کھانا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 758]
43. جب صدقہ کی حالت بدل جائے۔
حدیث نمبر: 759
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کچھ گوشت لایا گیا جو بریرہ رضی اللہ عنہا کو صدقہ میں ملا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یہ گوشت) بریرہ (رضی اللہ عنہا) کے لیے صدقہ تھا اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 759]
44. صدقہ مالداروں سے لینا چاہیے اور اس کو فقیروں پر صرف کیا جائے، خواہ وہ کہیں بھی ہوں۔
حدیث نمبر: 760
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کی حدیث اور ان کو یمن بھیجنے کی بات کا تذکرہ پہلے ہو چکا ہے (دیکھئیے باب: زکوٰۃ کا واجب ہونا شریعت سے ثابت ہے۔۔۔)۔ یہاں اس روایت میں یہ ہے کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): (اے معاذ!) تم انہیں یہ بھی بتا دینا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکوٰۃ فرض کی ہے جو مالداروں سے لے کر غریبوں پر صرف کی جائے گی۔ پس اگر وہ تمہاری یہ بات بھی تسلیم کر لیں تو پھر تم ان کے عمدہ عمدہ مال (زکوٰۃ کی شکل میں) وصول نہ کرنا اور مظلوم کی بددعا سے بچنا کیونکہ اس (کی بددعا) کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی حجاب نہیں ہوتا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 760]
45. امام کا صدقہ (دینے) والے کے لیے دعا کرنا اور رحمت کی خواستگاری کرنا (مسنون ہے)۔
حدیث نمبر: 761
سیدنا عبداللہ بن اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنا صدقہ لے کر آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ: اے اللہ! فلاں شخص کی اولاد پر مہربانی فرما۔ چنانچہ ایک مرتبہ میرے والد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنا صدقہ لے کر آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! ابی اوفی کی اولاد پر مہربانی فرما۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 761]

Previous    2    3    4    5    6    7    Next