الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجنة و النار و صفتهما
جنت اور جہنم کے خصائل
16. مسلمان کو کافر کہنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا
حدیث نمبر: 977
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، نا أَبُو الْمُهَزِّمِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَجْتَمِعُ رَجُلَانِ فِي الْجَنَّةِ أَحَدُهُمَا قَالَ لِأَخِيهِ: يَا كَافِرُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دو آدمی جنت میں اکٹھے نہیں ہو سکتے جن میں سے ایک نے اپنے مسلمان بھائی سے کہا ہو، اے کافر۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجنة و النار و صفتهما/حدیث: 977]
17. جنت کے ایک درخت کے سائے کا بیان
حدیث نمبر: 978
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا عَوْفٌ، عَنْ خِلَاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةٌ يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ عَامٍ لَا يَقْطَعُهَا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایک درخت ہے جس کے سائے میں سوار سو سال چلے گا، لیکن اس کا سایہ ختم نہیں ہو گا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجنة و النار و صفتهما/حدیث: 978]
تخریج الحدیث: «السابق»

حدیث نمبر: 979
قَالَ عَوْفٌ، وَقَالَ الْحَسَنُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ. قَالَ عَوْفٌ: ((وَبَلَغَنِي أَنَّهُ الظِّلُّ الْمَمْدُودُ)).
حسن رحمہ اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، اور عوف نے بیان کیا: مجھے خبر ملی ہے کہ وہ (سایہ) دراز ہو گا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجنة و النار و صفتهما/حدیث: 979]
18. جنت کی زمین کی عظمت
حدیث نمبر: 980
وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((وَاللَّهِ لَقَابُ قَوْسِ أَحَدِكُمْ أَوْ سَوْطِهِ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِمَّا بَيْنَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ)).
اسی (سابقہ) سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! جنت میں تم میں سے کسی کے کمان یا کوڑے برابر جگہ (اس سے بہتر ہے) جو آسمانوں اور زمین کے درمیان ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجنة و النار و صفتهما/حدیث: 980]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الرقاق، باب صفة الجنة والنار، رقم: 6568 . مسلم، رقم: 1880 . سنن ترمذي، رقم: 1651 . مسند احمد: 339/5 .»

19. جنت میں سماع کا بیان
حدیث نمبر: 981
أَخْبَرَنَا غِيَاثُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ هُرْمُزَ الْهُرْمُزِيِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: قِيلَ لِأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ فِي الْجَنَّةِ مِنْ سَمَاعٍ؟ قَالَ: ((نَعَمْ، شَجَرَةٌ أَصْلُهَا مِنْ ذَهَبٍ وَأَغْصَانُهَا الْفِضَّةُ، وَثَمَرُهَا الْيَاقُوتُ وَالزَّبَرْجَدُ يَبْعَثُ لَهَا رِيحًا فَتَحُكُّ بَعْضُهَا بَعْضًا فَمَا سُمِعَ شَيْءٌ قَطُّ أَحْسَنُ مِنْهُ)).
مجاہد رحمہ اللہ نے بیان کیا، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا: کیا جنت میں سماع ہو گا؟ انہوں نے فرمایا: ہاں، ایک درخت ہے اس کا تنا سونے کا، اس کی شاخیں چاندی کی اور اس کا میوہ یاقوت اور زبرجد کا ہو گا، ایک ہوا بھیجی جائے گی تو وہ دوسرے سے رگڑ کھائیں گے، تو (اس سے جو آواز پیدا ہو گی) اس سے بہتر کسی چیز نے (آواز) نہ سنی ہو گی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجنة و النار و صفتهما/حدیث: 981]
تخریج الحدیث: «لم اجده وانساده ضعيف لضعف عبدالله بن مسلم بن هرمز تقريب التهذيب: 3414 .»


Previous    1    2    3