الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
--. حضرت ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہ جنت کے ادھیڑ عمر لوگوں کے سردار
حدیث نمبر: 6059
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ سَيِّدَا كُهُولِ أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنَ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ إِلَّا النَّبِيين وَالْمُرْسلِينَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہ اہل جنت کے اولین و آخرین کے عمر رسیدہ لوگوں کے سردار ہوں گے البتہ انبیا ؑ اور رسول اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ حسن، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6059]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (3664 وقال: غريب) و للحديث شواھد وھو بھا حسن .»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن

--. حضرت ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہ جنت کے ادھیڑ عمر لوگوں کے سردار، بروایت ابن ماجہ
حدیث نمبر: 6060
وَرَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ
امام ابن ماجہ ؒ نے اسے علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔ حسن، رواہ ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6060]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه ابن ماجه (97)»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن

--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد شیخین رضی اللہ عنہم کی اقتداء کا حکم
حدیث نمبر: 6061
وَعَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي لَا أَدْرِي مَا بَقَائِي فِيكُمْ؟ فَاقْتَدُوا بِاللَّذَيْنِ مِنْ بَعْدِي: أَبِي بكر وَعمر. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نہیں جانتا کہ میں تم میں کتنی دیر باقی رہوں گا، میرے بعد تم ابوبکر اور عمر دونوں کی اقتدا کرنا۔ حسن، راہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6061]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (3663)»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن

--. شیخین رضی اللہ عنہم کے ساتھ خصوصی محبت کا انداز
حدیث نمبر: 6062
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ لَمْ يَرْفَعْ أَحَدٌ رَأْسَهُ غَيْرُ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ كَانَا يَتَبَسَّمَانِ إِلَيْهِ وَيَتَبَسَّمُ إِلَيْهِمَا رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ. وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب مسجد میں تشریف لاتے تو ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ کے سوا کوئی اپنا سر نہ اٹھاتا وہ دونوں آپ کی طرف دیکھ کر مسکراتے اور آپ ان دونوں کی طرف دیکھ کر مسکراتے تھے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6062]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3668)
٭ فيه الحکم بن عطية ضعيف ضعفه الجمھور و روي عنه أبو داود (الطيالسي) أحاديث منکرة (راجع تھذيب التهذيب وغيره)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. قیامت میں بھی شیخین رضی اللہ عنہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوں گے
حدیث نمبر: 6063
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ ذَاتَ يَوْمٍ وَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرُ عَنْ شِمَالِهِ وَهُوَ آخِذٌ بِأَيْدِيهِمَا. فَقَالَ: «هَكَذَا نُبْعَثُ يَوْمِ الْقِيَامَةِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيب
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک روز نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (گھر سے) باہر نکلے اور مسجد میں داخل ہوئے۔ اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ میں سے ایک آپ کے دائیں طرف تھا اور ایک آپ کے بائیں طرف تھا، آپ ان دونوں کے ہاتھ پکڑے ہوئے تھے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: روز قیامت ہم اسی طرح اٹھائے جائیں گے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6063]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3669) [و ابن ماجه (99) ]
٭ فيه سعيد بن مسلمة: ضعيف .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. شیخین رضی اللہ عنہم کان اور آنکھوں کی طرح امت میں اشرف ہیں
حدیث نمبر: 6064
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ فَقَالَ: «هَذَانِ السَّمْعُ وَالْبَصَرُ» رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ مُرْسلا
عبداللہ بن حنطب ؒ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو فرمایا: یہ دونوں سمع و بصر (کی طرح) ہیں۔ امام ترمذی نے اسے مرسل روایت کیا ہے۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6064]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (3671)
٭ المطلب بن عبد الله بن حنطب مدلس و عنعن و للحديث شواھد ضعيفة عند الحاکم (3/ 369 ح 4432) و الخطيب (460/8، فيه ابن عقيل ضعيف) وغيرهما .»


قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

--. شیخین رضی اللہ عنہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا کے وزیر ہیں
حدیث نمبر: 6065
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَلَهُ وَزِيرَانِ مِنْ أَهْلِ السَّمَاءِ وَوَزِيرَانِ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ فَأَمَّا وَزِيرَايَ مِنْ أَهْلِ السَّمَاءِ فَجِبْرِيلُ وَمِيكَائِيلُ وَأَمَّا وَزِيرَايَ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ فَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے آسمان والوں سے دو وزیر ہیں اور زمین والوں سے دو وزیر ہیں۔ آسمان والوں سے میرے دو وزیر جبریل ؑ اور میکائیل ؑ ہیں، اور زمین والوں میں سے ابوبکر اور عمر ہیں۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6065]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3680 وقال: حسن غريب)
٭ فيه تليد: رافضي ضعيف و عطية العوفي شيعي ضعيف مدلس .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. شیخین رضی اللہ عنہم کی خلافت خالص خلافت نبوت تھی
حدیث نمبر: 6066
إِن سلم من عنعنة الْحسن الْبَصْرِيّ) وَعَن أبي بكرَة أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَيْتُ كَأَنَّ مِيزَانًا نَزَلَ مِنَ السَّمَاءِ فَوُزِنْتَ أَنْتَ وَأَبُو بَكْرٍ فَرَجَحْتَ أَنْتَ وَوُزِنَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَرَجَحَ أَبُو بَكْرٍ وَوُزِنَ عُمَرُ وَعُثْمَانُ فَرَجَحَ عُمَرُ ثُمَّ رُفِعَ الْمِيزَانُ فَاسْتَاءَ لَهَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي فَسَاءَهُ ذَلِكَ. فَقَالَ: «خِلَافَةُ نُبُوَّةٍ ثُمَّ يُؤْتِي اللَّهُ الْمُلْكَ مَنْ يَشَاءُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عرض کیا، میں نے (خواب میں) دیکھا کہ گویا ایک ترازو آسمان سے اترا ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے وزن کیا گیا تو آپ بھاری رہے، ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ کا وزن کیا گیا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ بھاری رہے، عمر رضی اللہ عنہ اور عثمان رضی اللہ عنہ کا وزن کیا گیا تو عمر رضی اللہ عنہ بھاری رہے، پھر ترازو اٹھا لی گئی۔ اس سے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غمگین ہوئے، یعنی اس (خواب) نے آپ کو غمگین کر دیا۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نبوت کا خلافت کی جانب اشارہ ہے، پھر اللہ جسے چاہے گا بادشاہت عطا فرمائے گا۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6066]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (2287 وقال: حسن صحيح) و أبو داود (4634)
٭ الحسن البصري مدلس و عنعن .»


قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

--. شیخین رضی اللہ عنہم کو زندگی میں ہی جنت کی بشارت ملی
حدیث نمبر: 6067
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَطَّلِعُ عَلَيْكُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ» . فَاطَّلَعَ أَبُو بَكْرٍ ثُمَّ قَالَ: «يَطَّلِعُ عَلَيْكُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ» فَاطَّلَعَ عُمَرُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيث غَرِيب
ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اہل جنت میں سے ایک آدمی تمہارے پاس ظاہر ہو گا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ تشریف لائے، پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اہل جنت میں سے ایک آدمی تمہارے پاس ظاہر ہو گا۔ عمر رضی اللہ عنہ تشریف لائے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6067]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3694)
٭ عبد الله بن عبد القدوس: ضعيف، ضعفه الجمھور و له متابعة ضعيفة مردودة عند الطبراني في الکبير (10/ 206 ح 10344) و الأعمش مدلس و عنعن. إن صح السند إليه .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. آسمان کے ستاروں کے برابر نیکیاں
حدیث نمبر: 6068
وَعَن عَائِشَة قَالَتْ: بَيْنَا رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حجري لَيْلَةٍ ضَاحِيَةٍ إِذْ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ يَكُونُ لِأَحَدٍ مِنَ الْحَسَنَاتِ عَدَدُ نُجُومِ السَّمَاءِ؟ قَالَ: «نَعَمْ عُمَرُ» . قُلْتُ: فَأَيْنَ حَسَنَاتُ أَبِي بَكْرٍ؟ قَالَ: «إِنَّمَا جَمِيعُ حَسَنَاتِ عُمَرَ كَحَسَنَةٍ وَاحِدَةٍ مِنْ حَسَنَاتِ أَبِي بَكْرٍ» رَوَاهُ رزين
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں چاندنی رات میں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سر مبارک میری گود میں تھا کہ اچانک میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا کسی شخص کی آسمان کے ستاروں کے برابر نیکیاں ہوں گی؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں، عمر۔ میں نے عرض کیا، ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نیکیاں کہاں گئیں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عمر کی ساری نیکیاں، ابوبکر کی نیکیوں کے مقابلے میں ایک نیکی کی مانند ہیں۔ اسنادہ موضوع، رواہ رزین۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6068]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده موضوع، رواه رزين (لم أجده) [و رواه الخطيب في تاريخ بغداد (7/ 135) و فيه بريه بن محمد: کذاب، حدّث عن إسماعيل الصنعاني أحاديث باطلة موضوعة، و قال الخطيب: ’’حديث موضوع‘‘] »


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده موضوع


Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next