الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
الحج والعمرة
حج اور عمرہ
666. حج اور عمرہ اداکرنے والوں کی فضیلت
حدیث نمبر: 990
-" الحجاج والعمار وفد الله، دعاهم فأجابوه، سألوه فأعطاهم".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حج اور عمرہ کرنے والے لوگ اللہ تعالیٰ کا وفد ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کو بلایا، انہوں نے (اس کے بلاوے کو) قبول کیا اور انہوں نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا، اس نے ان کو عطا کر دیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 990]
667. بار بار حج و عمرہ کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 991
-" تابعوا بين الحج والعمرة، فإنهما ينفيان الفقر والذنوب كما ينفي الكير خبث الحديد".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بار بار حج و عمرہ کی ادائیگی کرو، کیونکہ یہ فقر و فاقہ اور گناہوں کی یوں نفی کرتے ہیں، جیسے دھونکنی لوہے کی میل کچیل کو ختم کر دیتی ہے۔ یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن عباس، سیدنا عبداللہ بن مسعود، سیدنا عبداللہ بن عمر، سیدنا عمر بن خطاب اور سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم سے روایت کی گئی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 991]
حدیث نمبر: 992
-" أديموا الحج والعمرة فإنهما ينفيان الفقر والذنوب كما ينفي الكير خبث الحديد".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حج و عمرہ کی ادائیگی بار بار کرتے رہو، کیونکہ یہ فقر و فاقہ اور گناہوں کی نفی کر دیتے ہیں، جیسے بھٹی لوہے کی میل کچیل کو ختم کر دیتی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 992]
668. وسعت کے باوجود بیت اللہ کی زیارت نہ کرنے والا بدنصیب ہے
حدیث نمبر: 993
-" إن الله يقول: إن عبدا أصححت له جسمه، ووسعت عليه في المعيشة، تمضي عليه خمسة أعوام لا يفد إلي لمحروم".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: میں نے ایک بندے کا جسم تندرست رکھا، اس کی معیشت میں وسعت پیدا کی، لیکن اس حالت میں پانچ سال بیت گئے اور وہ میری طرف نہیں آیا، ایسا آدمی محروم ہے، ایسا آدمی محروم ہے۔ یہ حدیث سیدنا ابوسعید اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 993]
669. تلبیہ کی فضیلت
حدیث نمبر: 994
-" ما أهل مهل قط إلا بشر، ولا كبر مكبر قط إلا بشر، قيل: بالجنة؟ قال: نعم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں ہے کوئی تلبیہ پڑھنے والا، جو تلبیہ پڑھے، مگر اس کو بشارت دی جاتی ہے اور نہیں ہے کوئی تکبیر کہنے والا، جو تکبیر کہے مگر اس کو بھی خوشخبری سنائی جاتی ہے کہا گیا، کیا جنت کی خوشخبری؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 994]
670. تلبیہ بآواز بلند کہنا
حدیث نمبر: 995
-" أتاني جبريل، فقال: يا محمد مر أصحابك فليرفعوا أصواتهم بالتلبية، فإنها من شعائر الحج".
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور کہا: اے محمد! اپنے صحابہ کو حکم دیں کہ وہ بآواز بلند تلبیہ کہیں، کیونکہ یہ شعائر حج میں سے ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 995]
671. تلبیہ کے الفاظ
حدیث نمبر: 996
-" كان من تلبيته صلى الله عليه وسلم: لبيك إله الحق".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلبیہ میں یہ الفاظ بھی تھے: «لبيك اله الحق» اے معبود برحق، میں حاضر ہوں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 996]
672. طواف کی فضیلت
حدیث نمبر: 997
-" من طاف بالبيت [سبعا] وصلى ركعتين كان كعدل رقبة".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو شخص بیت اللہ کے سات چکر لگا کر دو رکعت نماز پڑھے گا، اس کو ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 997]
673. دوران طواف، حجر اسود اور رکن یمانی کا استلام کرنا
حدیث نمبر: 998
-" كان إذا طاف بالبيت مسح، أو قال: استلم الحجر والركن في كل طواف".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کا طواف کرتے تو (ان کو) چھوتے اور ایک روایت میں ہے، ہر طواف میں حجر (اسود) اور رکن (یمانی) کا استلام کرتے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 998]
674. طواف عمرہ کے لیے رمل اور اس کی وجہ
حدیث نمبر: 999
-" ارملوا بالبيت ليرى المشركون قوتكم".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے۔ کہ قریشیوں نے کہا: یثرب کے بخار نے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور اس کے ساتھیوں کو کمزور کر دیا ہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ والے سال مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا: (بیت اللہ کا طواف کرتے وقت) رمل کرو تاکہ مشرکوں کو تمہاری قوت کا اندازہ ہو جائے۔ جب صحابہ نے رمل کیا تو قریشیوں نے کہا: (یثرب کا بخار) ان کو کمزور نہ کر سکا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الحج والعمرة/حدیث: 999]

1    2    3    4    5    Next