الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصوم
روزوں کے احکام و مسائل
1. ماہِ رمضان کی فضیلت
حدیث نمبر: 394
أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَيُّوبَ، يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُ أَصْحَابَهُ يَقُولُ: ((جَاءَكُمْ رَمَضَانُ شَهْرٌ مُبَارَكَ فَرَضَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ صِيَامَهُ، يُفْتَحُ فِيهِ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ، وَيُغْلَقُ فِيهِ أَبْوَابُ الْجَحِيمِ، وَتُغَلُّ فِيهِ الشَّيَاطِينُ، فِيهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ، مَنْ حُرِمَ خَيْرَهَا فَقَدْ حُرِمَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو خوش خبری سناتے ہوئے یوں فرمایا کرتے تھے: بابرکت ماہ رمضان تمہارے پاس آیا ہے، اللہ نے اس کا روزہ تم پر فرض کیا ہے، اس میں جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں، شیاطین کو طوق پہنا دیئے جاتے ہیں، اس میں ایک رات (شب قدر) ہزار مہینوں (کی عبادت) سے بہتر ہے، جو اس کی خیر و بھلائی سے محروم رہا تو وہ (ہر لحاظ سے) محروم رہا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 394]
تخریج الحدیث: «سنن نسائي، كتاب الصيام، باب ذكر الاختلاف على معمر، رقم: 2106 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 455 . صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 999 . مسند احمد: 525/2 .»

حدیث نمبر: 395
أَخْبَرَنَا الثَّقَفِيُّ، نا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ((قَدْ جَاءَكُمْ رَمَضَانُ شَهْرٌ مُبَارَكٌ))، فَذَكَرَ مِثْلَهُ سَوَاءً.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس رمضان کا بابرکت مہینہ آیا ہے۔ پس حدیث سابق کے مثل روایت کیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 395]
تخریج الحدیث: «تقدم تخريجه: 1»

2. رمضان کے روزوں کے علاوہ ہر ماہ کے تین روزوں کی فضیلت
حدیث نمبر: 396
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، كَانَ فِي سَفَرٍ، فَنَزَلُوا مَنْزِلًا، فَأَرْسَلُوا إِلَيْهِ رَسُولًا وَهُوَ يُصَلِّي لِيَطْعَمَ، فَقَالَ: لِلرَّسُولِ إِنِّي صَائِمٌ، فَلَمَّا وُضِعَ الطَّعَامُ وَكَادُوا أَنْ يَفْرُغُوا جَعَلَ يَأْكُلُ فَنَظَرُوا إِلَى رَسُولِهِمْ، فَقَالَ: قَدْ أَخْبَرَنِي أَنَّهُ صَائِمٌ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: صَدَقَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((صَوْمُ شَهْرِ الصَّبْرِ، وَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ صَوْمُ الدَّهْرِ))، فَقَدْ صُمْتُ ثَلَاثًا مِنَ الشَّهْرِ فَأَنَا مُفْطِرٌ فِي تَخْفِيفِ اللَّهِ وَصَائِمٌ فِي تَضْعِيفِ اللَّهِ.
ابوعثمان النہدی سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سفر میں تھے، انہوں نے ایک جگہ قیام کیا تو انہوں نے ایک قاصد ان کی طرف بھیجا، جبکہ وہ نماز پڑھ رہے تھے، تاکہ وہ کھانا کھا لیں، انہوں نے قاصد سے فرمایا: میں روزہ دار ہوں، جب کھانا لگا دیا گیا اور قریب تھا کہ وہ فارغ ہو جائیں تو وہ بھی کھانا کھانے لگے، پس انہوں نے اپنے قاصد کی طرف دیکھا، تو اس نے کہا: انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ وہ روزہ دار ہیں، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس نے سچ کہا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ماہ صبر کا روزہ اور ہر ماہ تین دن روزہ رکھنا ہمیشہ روزہ رکھنے کے مترادف ہے۔ میں مہینے کے تین روزے رکھ چکا ہوں، میں اللہ کی تخفیف میں روزہ چھوڑنے والا ہوں اور اللہ کی تضعیف میں روزہ رکھنے والا ہوں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 396]
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 384/2 . 513 . صحيح ابن حبان، رقم: 3659 . قال شعيب الارناوط: اسناده صحيح»

حدیث نمبر: 397
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، قَالَ: تَضَيَّفْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ سَبْعًا، وَكَانَ هُوَ وَامْرَأَتُهُ وَخَادِمُهُ يَعْتَقِبُونَ اللَّيْلَ أَثْلَاثًا، يَقُومُ هَذَا وَيَنَامُ هَذَا، وَيَقُومُ هَذَا وَيَنَامُ هَذَا، وَسَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرًا فَأَصَابَنِي سَبْعَ تَمَرَاتٍ، فَكَانَ فِيهِ حَشَفَةٌ، مَا كَانَ شَيْءٌ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْهَا شَدَّتْ فِي مَضَاغِي، قَالَ: سُلَيْمَانُ: أَيْ كَانَ لَهَا قُوَّةٌ، قَالَ: فَقُلْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، فَكَيْفَ تَصُومُ الشَّهْرَ؟ فَقَالَ: أَصُومُ مِنْ أَوَّلِ الشَّهْرِ ثَلَاثًا، فَإِنْ حَدَثَ بِي حَدَثٌ كَانَ لِي أَجْرُ شَهْرِي.
ابوعثمان النہدی نے بیان کیا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سات دن تک مہمان ٹھہرایا، ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اور ان کے خادم تھے، انہوں نے رات کے تہائی تہائی حصے کی باری مقرر کی تھی، یہ قیام کرتے اور وہ سو جاتا اور یہ قیام کرتا تو وہ سو جاتے، اور میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوریں تقسیم کیں تو میرے حصے میں سات کھجوریں آئیں، ان میں ایک خراب خشک کھجور تھی وہ مجھے سب سے زیادہ محبوب تھی اس نے میرے کھجور چبانے کو مضبوط کر دیا۔ سلیمان نے کہا: یعنی اس کی قوت تھی، راوی نے بیان کیا، میں نے کہا: ابوہریرہ! آپ مہینے میں کس طرح روزہ رکھتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میں مہینے کے شروع میں تین روزے رکھتا ہوں، پس اگر میرے ساتھ کوئی مسئلہ درپیش آ جائے تو میرے لیے مہینہ بھر کا اجر و ثواب ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 397]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاطعمة، باب الحشف: 5441 . مسند احمد: 353/2 . ارواء الغليل: 100/4»

3. روزے میں بھول کر کھا پی لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا
حدیث نمبر: 398
أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ أَوْ شَرِبَ نَاسِيًا فِي صَوْمِهِ، فَلْيُمْضِ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللَّهُ وَسَقَاهُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی روزے کی حالت میں بھول کر کھا لے یا پانی لے تو وہ اپنا روزہ نہ توڑے پورا کرے، اسے تو اللہ نے کھلایا پلایا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 398]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الصوم، باب اذا كل او شرب ناسبا، رقم: 1933 . مسلم، كتاب الصيام، باب من اكل ناسياً وشريه، رقم: 1155 . سنن ترمذي، رقم: 721 . سنن دارمي، رقم: 1726 . طبراني اوسط، رقم: 949»

حدیث نمبر: 399
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا عَوْفٌ، عَنْ خِلَاسٍ، وَمُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَكَلَ نَاسِيًا أَوْ شَرِبَ نَاسِيًا فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللَّهُ وَسَقَاهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بھول کر کھا لے یا بھول کر پی لے تو وہ اپنا روزہ پورا کرے کیونکہ اسے تو اللہ نے کھلایا پلایا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 399]
تخریج الحدیث: «السابق»

4. رمضان کے چاند سے روزہ شروع کرنا اور شوال کے چاند پر روزہ ختم کرنا
حدیث نمبر: 400
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: صُومُوا لِرُؤْيَةِ الْهِلَالِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَةِ الْهِلَالِ، أَوْ قَالَ: صُومُوا حِينَ تَرَوْهُ وَأَفْطِرُوا إِذَا رَأَيْتُمُوهُ، فَإِنْ عُمِّيَ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلَاثِينَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چاند دیکھ کر روزہ رکھنا شروع کرو، اور چاند دیکھ کر ہی روزہ رکھنا بند کردو۔ یا فرمایا: جس وقت تم اسے دیکھو تو روزہ رکھو، اور جب اس (شوال کے چاند) کو دیکھو تو روزہ رکھنا بند کردو، اگر تم پر مطلع ابر آلود ہو جائے تو تیس کی گنتی پوری کر لو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 400]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الصوم، باب قول النبى صلى الله عليه واله وسلم اذا رايتم الهلال الخ، رقم: 1909 . مسلم، كتاب الصيام، باب وجوب صوم رمضان لروية الهلال، رقم: 1081 . سنن ابوداود، رقم: 2320 . سنن ترمذي، رقم: 6841»

حدیث نمبر: 401
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، أَوْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلَالَ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلَاثِينَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم (رمضان کا) چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو، اور جب تم اس (شوال کے چاند) کو دیکھ لو تو روزہ رکھنا بند کر دو، اگر مطلع ابر آلود ہو تو پھر تیس کی گنتی شمار کر لو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 401]
تخریج الحدیث: «انظر: 54»

حدیث نمبر: 402
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَذَكَرَ مِثْلَهُ، وَقَالَ: فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس راوی نے حدیث سابق کے مثل ذکر کیا، اور فرمایا: اگر تم پر مطلع ابر آلود ہو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 402]
تخریج الحدیث: «السابق»

5. روزوں کا اجر اور فضیلت
حدیث نمبر: 403
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَقُولُ اللَّهُ: يَا ابْنَ آدَمَ، كُلُّ الْعَمَلِ كَفَّارَةٌ إِلَّا الصَّوْمَ هُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ فرماتا ہے، ابن آدم! روزے کے علاوہ ہر عمل کفارہ ہے، وہ (روزہ) میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا، روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بہتر ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 403]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التوحيد، باب ذكر النبى صلى الله عليه واله وسلم الخ، رقم: 7538 . مسلم، كتاب الصيام، باب فضل الصيام، رقم: 1151 . سنن نسائي، رقم: 2211 . مسند احمد: 393/2 .»


1    2    3    4    Next