أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ سَوَاءً.
محمد بن زیاد نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مثل بیان کرتے ہوئے سنا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 404]
تخریج الحدیث: «السابق»
6. روزوں میں وصال کی ممانعت
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِيَّاكُمْ وَالْوِصَالَ، إِيَّاكُمْ وَالْوِصَالَ، إِيَّاكُمْ وَالْوِصَالَ))، قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ: فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ، قَالَ: ((فَإِنَّكُمْ فِي ذَلِكُمْ لَسْتُمْ مِثْلِي إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِي، فَاكْلَفُوا مِنَ الْأعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وصال سے بچو، وصال سے بچو، وصال سے بچو۔“ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ تو وصال (افطار کیے بغیر مسلسل روزہ رکھا) کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس بارے میں تم میرے مثل نہیں ہو، میں رات گزارتا ہوں جبکہ میرا رب مجھے کھلاتا پلاتا ہے، پس تم اتنے ہی اعمال بجا لاؤ جتنی تم طاقت رکھتے ہو۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 405]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الصوم، باب النهي عن اكثر الوصال، رقم: 1103 .»
7. بغیر شرعی عذر کے رمضان کا روزہ چھوڑنے کی وعید
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ رُخْصَةٍ لَمْ يُجْزِهِ صِيَامُ الدَّهْرِ وَلَوْ صَامَهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی (شرعی) رخصت کے بغیر رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دیا تو پھر اگر وہ زندگی بھر روزے رکھتا رہے تو وہ اسے کفایت نہیں کریں گے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 406]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الصيام، باب التغليظ فى من افطر عمدا، رقم: 2396 . سنن ترمذي، ابواب الصوم، باب الافظار متعمدا، رقم: 723 . سنن ابن ماجه، رقم: 1672 . قال الشيخ الالباني: ضعيف . مسند احمد: 386/2 . 442 .»
أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، نا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَارَةَ بْنَ عُمَيْرٍ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ رُخْصَةٍ أَرْخَصَهَا اللَّهُ لَمْ يُكَفِّرْهُ صِيَامُ الدَّهْرِ وَلَوْ صَامَهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کی دی ہوئی رخصت کے علاوہ رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دے تو پھر اگر وہ پوری زندگی بھی روزے رکھتا رہے تو وہ اس کا کفارہ نہیں بن سکتے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 407]
تخریج الحدیث: «السابق»
أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ، نا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهِ، قَالَ: ((مِنْ غَيْرِ مَرَضٍ وَلَا رُخْصَةٍ)).
ابوالمطوس رحمہ اللہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مثل روایت کیا ہے، فرمایا: ”کسی مرض اور رخصت کے بغیر۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 408]
تخریج الحدیث: «السابق»
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الْمُطَوِّسِ، أَوِ ابْنِ الْمُطَوِّسِ أَوِ الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ رُخْصَةٍ أَرْخَصَهَا اللَّهُ تَعَالَى لَمْ يَقْضِهِ صِيَامُ الدَّهْرِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ کی دی ہوئی رخصت کے بغیر رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دیا تو زندگی بھر کے روزے اس کی قضا نہیں بن سکتے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 409]
تخریج الحدیث: «تقدم تخريجه: 272»
8. نماز تہجد اور محرم کے روزوں کی فضیلت
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، يَرْفَعُهُ أَنَّهُ سُئِلَ: أَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ بَعْدَ الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ؟ وَأيُّ الصَّيَامِ أَفْضَلُ بَعْدَ صِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ؟ فَقَالَ: ((أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ، وَأَفْضَلُ الصَّيَامِ بَعْدَ شَهْرِ رَمَضَانَ شَهْرُ اللَّهِ الْمُحَرَّمُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوع روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: فرض نماز کے بعد کون سی نماز افضل ہے؟ ماہ رمضان کے روزے کے بعد کون سا روزہ افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرض نماز کے بعد آدمی کا رات کے آخری تہائی حصے میں نماز پڑھنا اور ماہ رمضان کے بعد افضل روزہ اللہ کے مہینے محرم کا روزہ ہے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 410]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الصيام، باب فضل صوم المحرم، رقم: 1163 . سنن ابوداود، كتاب الصيام، باب فى صول المحرم، رقم: 2429 . سنن ترمذي، رقم: 438 . سنن ابن ماجه، رقم: 1742 . مسند احمد: 302/2 .»
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، نا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُمَيْدِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْمَكْتُوبَةِ صَلَاةُ اللَّيْلِ، وَأَفْضَلُ الصَّيَامِ بَعْدَ شَهْرِ رَمَضَانَ شَهْرُ اللَّهِ الْمُحَرَّمُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرض نماز کے بعد افضل نماز، نماز تہجد ہے اور ماہ رمضان کے روزے کے بعد افضل روزہ اللہ کے مہینے محرم کا روزہ ہے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 411]
تخریج الحدیث: «السابق»
9. روزہ دار کی دعا رد نہیں ہوتی
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سَعْدَانُ الْجُهَنِيُّ، عَنْ أَبِي مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مُدِلَّةِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْإِمَامُ الْعَادِلُ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”روزہ دار کی دعا رد نہیں کی جاتی۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 412]
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 477/2 . قال شعيب الارناوط: صحيح بطرقه وشواهد . مسند الشهاب، رقم: 230»
10. یوں نہ کہے: میں نے رمضان کا روزہ رکھا
وَبِهَذَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: إِنِّي صُمْتُ رَمَضَانَ".
اسی (سابقہ) سند سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی یوں نہ کہے، میں نے رمضان کا روزہ رکھا۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصوم/حدیث: 413]
تخریج الحدیث: «انظر ما بعده»