الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الفتن
فتنوں کا بیان
6. خائن کا امانت دار اور چھوٹے کو سچا سمجھا جائے گا
حدیث نمبر: 848
أَخْبَرَنَا الْمُقْرِئُ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ سَلَامَانَ بْنِ عَامِرٍ الشَّعْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ الْأَصْبَحِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((اتُّهِمَ الْأَمِينُ وَأُمِّنَ غَيْرُ الْأَمِينِ، فَصُدِّقَ الْكَاذِبُ وَكُذِّبَ الصَّادِقُ، وَأَشْرَفَ عَلَيْكُمُ الشَّرْفُ الْجَوْرُ))، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا شَرْفُ الْجَوْرِ؟ قَالَ: ((فِتَنٌ كَقِطَعِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امانت دار پر (خیانت کی) تہمت لگائی جائے گی، غیر امانت دار کو امانت دار کہا جائے گا، جھوٹے کو سچا اور سچے کو جھوٹا سمجھا جائے گا اور «شرف جور» تم پر نازل ہوں گے۔ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! «شرف جور» سے کیا مراد ہے؟ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تاریک رات کے ٹکڑوں کی طرح فتنے (نازل ہوں گے)۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 848]
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله .»

7. آخر الزمن کے فساد کا بیان
حدیث نمبر: 849
أَخْبَرَنَا الْمُقْرِئُ، نا مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: خَرَجْتُ حَاجًّا فَأَوْصَانِي سُلَيْمُ بْنُ عَتَرَ، وَكَانَ قَاضِيًا لِأَهْلِ مِصْرَ فِي وَلَايَةِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَمَنْ بَعْدَهُ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ السَّلَامُ، وَقَالَ: إِنِّي اسْتَغْفَرْتُ الْغَدَاةَ لِأَبِيهِ وَلِأُمِّهِ، فَلَقِيتُ أَبَا هُرَيْرَةَ بِالْمَدِينَةِ فَأَبْلَغْتُهُ، فَقَالَ: وَأَنَا اسْتَغْفَرْتُ الْغَدَاةَ لَهُ وَلِأَهْلِهِ، ثُمَّ قَالَ: كَيْفَ تَرَكْتَ أُمَّ خَنُّورٍ؟ تُرِيدُ مِصْرَ، فَدَنَوْتُ مِنْ رِفَاعِيَّتِهَا وَحَالِهَا، فَقَالَ: أَمَا إِنَّهَا مِنْ أَوَّلِ الْأَرْضِينَ خَرَابًا، ثُمَّ عَلَى إِثْرِهَا أَرْمِينِيَّةُ قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: سَمِعْتَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: أَوْ مِنْ كَعْبٍ ذُو الْكِتَابَيْنِ.
موسیٰ بن علی نے اپنے والد سے روایت کیا، انہوں نے کہا: میں حج کے لیے روانہ ہوا تو سلیم بن عتر جو کہ عمرو بن العاس رضی اللہ عنہ کے دور حکو مت میں اور ان کے بعد تک اہل مصر کے قاضی تھے، نے مجھے وصیت کی کہ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سلام پہنچاؤں، اور انہوں نے کہا: میں نے کل اس کے والد اور والدہ کے لیے مغفرت کی دعا کی ہے، پس میں مدینہ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ملا تو میں نے انہیں سلام پہنچا دیا، تو انہوں نے کہا: میں نے کل ان کے لیے اور ان کے اہل کے لیے مغفرت کی دعا کی ہے، پھر انہوں نے کہا: تم نے ام خنور (مصر) کو کس طرح چھوڑا ہے، ہمیں اس کے حال و احوال بتائے جائیں، فرمایا: سب سے پہلے اس سرزمین پر فساد برپا ہو گا، پھر اس کے بعد آرمینیا، انہوں نے بیان کیا، میں نے انہیں کہا: کیا آپ نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: تو اور کیا کعب دو کتابوں والے سے؟ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 849]
تخریج الحدیث: «سلسلة ضعيفة، رقم: 4354 . ضعيف الجامع الصغير، رقم: 4815 .»

حدیث نمبر: 850
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنِ الْأَشْعَثِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، وَهُوَ الْحَدَّانِيُّ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: جَاءَ ذِئْبٌ إِلَى رَاعِي غَنَمٍ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهُ الرَّاعِي فَانْتَزَعَهَا مِنْهُ فَصَعِدَ الذِّئْبُ عَلَى تَلٍّ فَأَقْعَى وَاسْتَنْفَرَ وَقَالَ: عَمِدْتُ إِلَى رِزْقٍ رَزَقَنِيهِ اللَّهُ أَخَذْتَهُ فَانْتَزَعْتَهُ مِنِّي، فَقَالَ الرَّجُلُ: بِاللَّهِ إِنْ رَأَيْتُ كَالْيَوْمِ ذِئْبًا يَتَكَلَّمُ، فَقَالَ الذِّئْبُ: أَوْ أَعْجَبُ مِنْ ذَلِكَ رَجُلٌ بَيْنَ النَّخْلَاتِ بَيْنَ الْحَرَّتَيْنِ يُخْبِرُكُمْ بِمَا مَضَى وَمَا هُوَ كَائِنٌ بَعْدَكُمْ، قَالَ: وَكَانَ الرَّجُلُ يَهُودِيًّا، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَأَسْلَمَ فَصَدَّقَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّهَا أَمَارَةٌ مِنْ أَمَارَاتٍ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ قَدْ أَوْشَكَ الرَّجُلُ أَنْ يَخْرُجَ، ثُمَّ يَرْجِعَ فَيُحَدِّثَهُ نَعْلَاهُ وَسَوْطُهُ بِمَا أَحْدَثَ أَهْلُهُ بَعْدَهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: ایک بھیڑیا بکریوں کے چرواہے کے پاس آیا، اس نے ریوڑ میں سے ایک بکری پکڑ لی، پس چرواہا اس کے پیچھے گیا اور بکری کو اس سے چھڑا لیا، بھیڑیا ایک ٹیلے پر چڑھ کر بیٹھ گیا اور کہا: میں نے ایک رزق / روزی کا ارادہ کیا تھا جو اللہ نے مجھے عطا کی، پس تو نے اسے مجھ سے چھین لیا، اس آدمی نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے آج کی طرح بھیڑیے کو کلام کرتے ہوئے نہیں دیکھا، اس بھیڑیے نے کہا: کیا اس سے زیادہ عجیب وہ آدمی نہیں جو دو پہاڑی میدانوں کے درمیان نخلستانوں کے درمیان ہے جو تمہیں گزرے ہوئے اور پیش آمدہ واقعات کے متعلق بتاتا ہے، راوی نے بیان کیا: وہ آدمی یہودی تھا، پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آیا اور آپ کو بتایا تو اسلام قبول کر لیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تصدیق کی اور فرمایا: یہ قیامت کے وقوع ہونے سے پہلے کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے، قریب ہے کہ آدمی گھر سے نکلے اور پھر وہ واپس آئے، تو اس کے جوتے اسے باتیں بتائیں اور اس کا کوڑا اسے بتائے کہ اس کے بعد اس کے گھر والوں نے کیا کام کیا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 850]
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 306/2 قال الارناوط: اسناده ضعيف لضعف شهر بن حوشب . دلائل النبوة لابي نعيم، رقم: 271 . لبغوي، رقم: 4282 .»

8. امت کی ہلاکت کا بیان
حدیث نمبر: 851
أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، نا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ ظَالِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَرْفَعُهُ، قَالَ: ((يَكُونُ هَلَاكُ أُمَّتِي عَلَى إِمْرَةِ أُغَيْلِمَةٍ سُفَهَاءَ مِنْ قُرَيْشٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوعاً بیان کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس امت کی ہلاکت اور تباہی قریش کے نوعمر نادان لڑکوں کے ہاتھوں ہو گی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 851]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب المناقب، باب علامات النبوة فى الاسلام، رقم: 3605 . مسند احمد: 288/2 . صحيح ابن حبان، رقم: 6712 .»

9. چھ چیزوں کے ظہور سے پہلے نیک اعمال کرنے کی تاکید
حدیث نمبر: 852
وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((بَادِرُوا بِالْعَمَلِ قَبْلَ سِتٍ، الدَّابَّةِ وَطُلُوعِ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَالدَّجَّالِ وَالدُّخَانِ، وَخُوَيْصَةِ أَحَدِكُمْ، وَأَمْرِ الْعَامَّةِ))، قَالَ كُلْثُومٌ: وَخُوَيْصَةُ أَحَدِكُمُ الْمَوْتُ وَأَمْرُ الْعَامَّةِ الْفِتْنَةُ.
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چھ چیزوں کے وقوع پذیر ہونے سے پہلے پہلے نیک اعمال کرنے میں جلدی کر لو: جانور کا نکلنا، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، دجال اور دھوئیں کا نکلنا اور موت آنے سے پہلے اور فتنوں کے ظہور سے پہلے پہلے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 852]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الفتن، باب فى بقية من احاديث الدجال، رقم: 2947 . مسند احمد: 324/2 . صحيح ابن حبان، رقم: 6790 .»

10. قیامت بد ترین لوگوں پر قائم ہوگی
حدیث نمبر: 853
وَبِهَذَا الْاِسْنَادِ، عَنْ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ عَلَی شِرَارِ النَّاسِ.
اسی سند سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 853]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الفتن، باب قرب الساعة، رقم: 2949 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 7407 .»

11. قربِ قیامت کے آثار
حدیث نمبر: 854
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَدَنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ أَجَارَكُمْ مِنْ ثَلَاثٍ: أَنْ تَسْتَجْمِعُوا كُلُّكُمْ عَلَى الضَّلَالَةِ، وَأَنْ يَظْهَرَ أَهْلُ الْبَاطِلِ عَلَى أَهْلِ الْحَقِّ، وَأَنْ أَدْعُوَ دَعْوَةً عَلَيْكُمْ فَيُهْلِكَكُمْ، وَأَبْدَلَكُمْ بِهِنَّ الدُّخَانَ، وَالدَّجَّالَ، وَدَابَّةَ الْأَرْضِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے تمہیں تین چیزوں سے بچا لیا ہے: یہ کہ تم سب گمراہی پر جمع نہیں ہو گے، یہ کہ اہل باطل اہل حق پر غالب نہیں آئیں گے اور یہ کہ میں نے تمہارے لیے دعا کی کہ وہ تمہیں ہلاک نہ کر دے، اور اس نے ان کے بدلے میں تمہیں تین چیزیں دے دیں، دھواں، دجال اور دابۃ الارض (زمین سے نکلنے والا جانور)۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 854]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الفتن والملاحم، باب ذكر الفتن ودلاثلها، رقم: 4253 . قال الشيخ الالباني: ضعيف لكن الجملة الثالثة صحيح .»

حدیث نمبر: 855
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُرَى النَّعْلُ مُلْقَاةً، فَيَقُولُ الرَّجُلُ كَأَنَّهَا نَعْلُ قُرَشِيٍّ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت قائم نہیں ہو گی حتیٰ کہ تم جوتا پھینکا ہوا، دیکھو، تو آدمی کہے گا: گویا کہ وہ قریشی جوتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 855]
تخریج الحدیث: «الاحاد المثاني: 135/4، رقم: 2115 . اسناده ضعيف .»

حدیث نمبر: 856
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتْبَعَ الرَّجُلَ قَرِيبٌ مِنْ ثَلَاثِينَ امْرَأَةً، كُلُّهُنَّ يَقُولُ: أَنْكِحْنِي أَنْكِحْنِي أَنْكِحْنِي".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت قائم نہیں ہو گی حتیٰ کہ تقریباً تیس عورتیں ایک آدمی کا پیچھا کریں گی، وہ سب یہی کہیں گی: مجھ سے شادی کر لو، مجھ سے شادی کر لو، مجھ سے شادی کر لو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 856]
تخریج الحدیث: «مسند الحارث: 793 . اسناده ضعيف .»

حدیث نمبر: 857
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنًا كَقِطَعِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ يُصْبِحُ الرَّجُلُ فِيهَا مُؤْمِنًا وَيُمْسِي كَافِرًا وَيُمْسِي مُؤْمِنًا وَيُصْبِحُ كَافِرًا، يَبِيعُ فِيهَا أَقْوَامٌ دِينَهُمْ بِعَرَضٍ مِنَ الدُّنْيَا قَلِيلٍ)).
اسی سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت سے پہلے تاریک رات کے ٹکڑوں کی طرح فتنے ہوں گے، ان فتنوں میں آدمی صبح کو مومن ہو گا تو شام کو کافر، اگر شام کو مومن ہو گا تو صبح کو کافر، ان میں لوگ دنیا کے قلیل مال و متاع کے عوض اپنا دین بیچ دیں گے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفتن/حدیث: 857]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الايمان، باب الحث على المبادرة بالاعمال قبل تظاهر الفتن، رقم: 118 . سنن ترمذي، رقم: 2195، 2197 .»


Previous    1    2    3    4    5    Next