الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
حدیث نمبر: 1832
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَعْقُوبَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "تَجَرَّدَ لِلْإِهْلَالِ وَاغْتَسَلَ".
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھنے کے لئے کپڑے اتارے اور غسل فرمایا، سیدنا عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: اہلال کے لئے (یعنی احرام باندھنے یا تلبیہ کہنے کے وقت) ایسا کیا۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1832]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف عبد الله بن يعقوب المدني مجهول، [مكتبه الشامله نمبر: 1835] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن متعدد طرق سے مروی ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 830] ، [الطبراني 4862] ، [دارقطني 220/2] ، [الحاكم 447/1] ، [بيهقي 32/5] ، [مجمع الزوائد 5391]

7. باب في فَضْلِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ:
7. حج مبرور کا ثواب
حدیث نمبر: 1833
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "حَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ لَيْسَ لَهَا ثَوَابٌ إِلَّا الْجَنَّةُ، وَعُمْرَتَانِ تُكَفِّرَانِ مَا بَيْنَهُمَا مِنْ الذُّنُوبِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں، اور ایک عمرہ دوسرے عمرے کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1833]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1836] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1773] ، [مسلم 1349] ، [نسائي 2621] ، [ابن ماجه 2888] ، [أبويعلی 6657] ، [ابن حبان 3695] ، [الحميدي 1032]

حدیث نمبر: 1834
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: "مَنْ حَجَّ الْبَيْتَ فَلَمْ يَرْفُثْ وَلَمْ يَفْسُقْ، رَجَعَ كَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّهُ".
سیدنا ابوہریره رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اس گھر (کعبہ) کا حج کیا اور نہ شہوت کی با تیں کیں، نہ کوئی گناہ کیا تو وہ اس دن کی طرح واپس ہو گا جس طرح اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1834]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1837] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1521، 1819] ، [مسلم 1350] ، [ترمذي 811] ، [نسائي 2626] ، [ابن ماجه 2889] ، [أبويعلی 6198] ، [ابن حبان 3694] ، [الحميدي 1034]

8. باب أَيُّ الْحَجِّ أَفْضَلُ:
8. حج میں کون سا عمل افضل ہے؟
حدیث نمبر: 1835
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَرْبُوعٍ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْحَجِّ أَفْضَلُ؟ قَالَ: "الْعَجُّ وَالثَّجُّ". الْعَجُّ يَعْنِي: التَّلْبِيَةَ، وَالثَّجُّ يَعْنِي: إِهْرَاقَ الدَّمِ.
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: حج کون سا افضل ہے؟ (یعنی حج میں کون سا عمل سب سے اچھا ہے)، فرمایا: «عج» اور «ثج» «عج» سے مراد تلبیہ اور «ثج» سے مراد قربانی ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1835]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير أن الترمذي قال: ((لم يسمع محمد بن المنكدر من عبد الرحمن بن يربوع))، [مكتبه الشامله نمبر: 1838] »
اس روایت کی یہ سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 827] ، [ابن ماجه 2924] ، [ابن خزيمه 2631] ، [أبويعلی 117] ، [الحاكم 450/1] ، [بيهقي 42/5]

9. باب مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ:
9. محرم کون سے کپڑے پہنے؟
حدیث نمبر: 1836
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا نَلْبَسُ مِنْ الثِّيَابِ إِذَا أَحْرَمْنَا؟ قَالَ: "لَا تَلْبَسُوا الْقُمُصَ، وَلَا السَّرَاوِيلَاتِ، وَلَا الْعَمَائِمَ، وَلَا الْبَرَانِسَ، وَلَا الْخِفَافَ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ أَحَدٌ لَيْسَتْ لَهُ نَعْلَانِ، فَلْيَلْبَسْ الْخُفَّيْنِ وَلْيَجْعَلْهُمَا أَسْفَلَ مِنْ الْكَعْبَيْنِ، وَلَا تَلْبَسُوا مِنْ الثِّيَابِ شَيْئًا مَسَّهُ وَرْسٌ وَلَا زَعْفَرَانٌ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ جب ہم احرام باندھیں تو کون سے کپڑے پہنیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: قمیص، پائجامہ، پگڑی (عمامہ) ٹوپی اور موزے نہ پہنو، ہاں اگر کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو موزے پہن لے، لیکن (انہیں) ٹخنے سے نیچے سے کاٹ لے، نا ایسا کپڑا پہنو جس میں زعفران یا ورس لگا ہوا ہو۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1836]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1839] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھے: [بخاري 1542] ، [مسلم 1177] ، [أبوداؤد 1824] ، [ترمذي 833] ، [نسائي 2673] ، [ابن ماجه 2929، 2932] ، [أبويعلی 5425] ، [ابن حبان 3955] ، [الحميدي 639]

حدیث نمبر: 1837
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا، فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ، وَمَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ، فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ". قَالَ: قُلْتُ أَوْ قِيلَ: أَيَقْطَعُهُمَا؟ قَالَ:"لَا".
سیدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: جس کے پاس (احرام کے لئے) باندھنے کی چادر نہ ہو تو وہ پائجامہ پہن سکتا ہے، اور جو شخص جوتے نہ پائے تو موزے پہن سکتا ہے، راوی نے کہا: میں نے عرض کیا، یا کہا کہ عرض کیا گیا: کیا ان موزوں کو (اوپر سے) کاٹ دے؟ فرمایا: نہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1837]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1840] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1841] ، [مسلم 1178] ، [أبوداؤد 1829] ، [ترمذي 834] ، [نسائي 2670] ، [ابن ماجه 2931] ، [أبويعلی 2395] ، [ابن حبان 3781] ، [الحميدي 474]

حدیث نمبر: 1838
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ، قَالَ: "لَا يَلْبَسُ الْقُمُصَ، وَلَا الْعَمَائِمَ، وَلَا السَّرَاوِيلَاتِ، وَلَا الْبَرَانِسَ، وَلَا الْخِفَافَ، إِلَّا أَنْ لَا يَجِدَ نَعْلَيْنِ، فَلْيَلْبَسَ خُفَّيْنِ وَيَقْطَعَهُمَا أَسْفَلَ مِنْ الْكَعْبَيْنِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محرم کے لباس کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قمیص، عمامہ، پائجامے، ٹوپی اور موزے نہ پہنے، ہاں اگر جوتے نہ ہوں تو موزے پہن لے اور انہیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ دے۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1838]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1841] »
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

10. باب الطِّيبِ عِنْدَ الإِحْرَامِ:
10. احرام باندھتے وقت خوشبو لگانے کا بیان
حدیث نمبر: 1839
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ:"كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ بِأَطْيَبِ الطِّيبِ"، قَالَ: وَكَانَ عُرْوَةُ يَقُولُ لَنَا:"تَطَيَّبُوا قَبْلَ أَنْ تُحْرِمُوا وَقَبْلَ أَنْ تُفِيضُوا يَوْمَ النَّحْرِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے پہلے ان کے بہترین قسم کی خوشبو لگاتی تھی، راوی نے کہا: اور سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ ہم سے کہتے تھے کہ تم احرام باندھنے سے پہلے خوشبو لگا لیا کرو اور اسی طرح قربانی کے دن طواف افاضہ کرنے سے پہلے خوشبو لگا لو۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1839]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1842] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1539، 1839] ، [مسلم 1189] ، [نسائي 2688] ، [أبويعلی 4391] ، [ابن حبان 3766، 3768] ، [الحميدي 212]

حدیث نمبر: 1840
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:"لَقَدْ كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ إِحْرَامِهِ بِأَطْيَبِ مَا أَجِدُ".
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں احرام باندھتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے پاس موجود بہترین قسم کی خوشبو لگاتی تھی۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1840]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1843] »
اس روایت کی سند ضعیف لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5928] ، [مسلم 1189/37] ، [أبوداؤد 1745] ، [ترمذي 917] ، [نسائي 2689] ، [ابن ماجه 2926]

حدیث نمبر: 1841
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: "طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُرْمِهِ، وَطَيَّبْتُهُ بِمِنًى قَبْلَ أَنْ يُفِيضَ".
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے پہلے اور منیٰ میں (جس وقت احرام کھولا) طواف افاضہ سے پہلے خوشبو لگائی۔ [سنن دارمي/من كتاب المناسك/حدیث: 1841]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1844] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5922] ، [مسلم 1189/33] ، [أبوداؤد 1745] ، [نسائي 5684]


Previous    1    2    3    4    5    6    Next