الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان
1221. بڑے ہو کر اپنی طرف سے عقیقہ کرنا
حدیث نمبر: 1808
-" يعق عن الغلام ولا يمس رأسه بدم".
سیدنا عبد مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بچے کی طرف سے عقیقہ کیا جائے گا اور اس کے سر پر خون نہیں لگایا جائے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1808]
حدیث نمبر: 1809
-" عق عن نفسه بعدما بعث نبيا".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعثت کے بعد اپنی طرف سے عقیقہ کیا تھا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1809]
1222. بار بردار جانوروں کی راحت کا خیال رکھنا، سب سے پہلے اسلام نے جانداروں سے نرمی برتنے کی تعلیم دی
حدیث نمبر: 1810
-" أخروا الأحمال (على الإبل) فإن اليد معلقة، والرجل موثقة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اونٹوں سے بوجھ اتار دیا کرو، کیونکہ ان کے ہاتھ بھی بندھے ہوئے ہیں اور ٹانگیں بھی باندھی ہوئی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1810]
حدیث نمبر: 1811
-" إذا سرتم في أرض خصبة، فأعطوا الدواب حقها أو حظها، وإذا سرتم في أرض جدبة فانجوا عليها، وعليكم بالدلجة، فإن الأرض تطوى بالليل، وإذا عرستم، فلا تعرسوا على قارعة الطريق فإنها مأوى كل دابة".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سبزہ زاروں میں سفر کر رہے ہو تو جانوروں کو ان کا حق دیا کرو (یعنی ان کو چرنے دیا کرو) اور جب قحط زدہ زمین سے گزر ہو رہا ہو تو تیز چلا کرو اور رات کو سفر کیا کرو کیونکہ رات میں زمین کی مسافت مختصر ہو جاتی ہے۔ جب تم کہیں پڑاؤ ڈالو تو وسط راہ میں ڈیرہ مت لگایا کرو، کیونکہ (ایسے مقامات رات کو) ہر قسم کے جانوروں کا ٹھکانہ ہوتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1811]
1223. جانور کو چہرے پر مارنا یا داغنا ملعون عمل ہے
حدیث نمبر: 1812
-" أما بلغكم أني قد لعنت من وسم البهيمة في وجهها، أو ضربها في وجهها؟! فنهى عن ذلك".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایسا گدھا گزارا گیا، جس کے چہرے کو داغا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم لوگوں کو یہ حدیث نہیں پہنچی کہ میں نے اس آدمی پر لعنت کی ہے جو جانور کو اس کے چہرے پر داغتا ہے یا اس کے چہرے پر مارتا ہے؟پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1812]
1224. ذبح ہونے والے جانور کے حقوق
حدیث نمبر: 1813
- (إذا ذبحَ أحدُكم؛ فليُجْهِزْ).
سالم بن عبداللہ بن عمر اپنے باپ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ چھریوں کو تیز کیا جائے، ان کو چوپائیوں سے اوجھل رکھا جائے اور جب کوئی آدمی (جانور) ذبح کرے تو وہ جلدی سے ذبح کرے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1813]
1225. کھانے پینے کے آداب
حدیث نمبر: 1814
-" إن البركة وسط القصعة، فكلوا من نواحيها، ولا تأكلوا من رأسها".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک برکت پیالے کے وسط میں ہوتی ہے اس لیے (پلیٹ کے) کناروں سے کھایا کرو اور درمیان سے نہ کھایا کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1814]
حدیث نمبر: 1815
-" ادن يا بني وسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك".
سیدنا عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھانا پڑا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیٹا! قریب آؤ، اللہ کا نام لو (یعنی بسم اللہ پڑھو)، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1815]
حدیث نمبر: 1816
-" إذا طعم أحدكم فسقطت لقمته من يده فليمط ما رابه منها وليطعمها، ولا يدعها للشيطان ولا يمسح يده بالمنديل حتى يلعق يده، فإن الرجل لا يدري في أي طعامه يبارك الله، فإن الشيطان يرصد الناس ـ أو الإنسان ـ على كل شيء حتى عند مطعمه أو طعامه ولا يرفع الصحفة حتى يلعقها أو يلعقها، فإن في آخر الطعام البركة".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب تم میں سے کوئی آدمی کھانا کھا رہا ہو اور اس کے ہاتھ سے کوئی لقمہ گر جائے تو (اس کو اٹھائے اور) اگر کوئی چیز لگ گئی ہو تو اسے صاف کرے اور کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے، نیز وہ اپنے ہاتھ کو چاٹے بغیر تولیے سے مت پونجھے، کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ کھانے کے کسی جزو میں اس کے لیے برکت کی جائے گی۔ (یاد رہے کہ) شیطان ہر چیز پر لوگوں یا انسان کی تاک میں بیٹھتا ہے، حتی کہ کھانے کے وقت، لہٰذا کوئی آدمی اس وقت تک پلیٹ نہ اٹھائے جب تک اس کو خود چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹوا نہ دے، کیونکہ کھانے کے آخری جزو میں برکت ہوتی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1816]
حدیث نمبر: 1817
-" إذا أكل أحدكم الطعام فلا يمسح يده حتى يلعقها أو يلعقها ولا يرفع صحفة حتى يلعقها أو يلعقها، فإن آخر الطعام فيه بركة".
ابن جریج کہتے ہیں: مجھے ابوزبیر نے خبر دی کہ اس نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی کھانا کھائے تو اپنے ہاتھ کو (کسی کپڑے وغیرہ) پونچھنے یا صاف کرنے سے پہلے چاٹ لے یا (کسی کو چٹوا دے) اور اس وقت تک اپنی پلیٹ کو نہ اٹھائے، جب تک اے چاٹ نہ لے، یا (کسی کو) چٹوا نہ دے، کیونکہ کھانے کے آخری حصے میں برکت ہوتی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1817]

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next