جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پتھر کے ایک پیالے میں نبیذ تیار بنائی جاتی تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3400]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 6 (1999)، سنن النسائی/الأشربة 27 (5616)، 38 (5650)، (تحفة الأشراف: 2995)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الأشربة 7 (3702)، مسند احمد (3/304، 307، 336، 379، 384) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
13. بَابُ: النَّهْيِ عَنْ نَبِيذِ الأَوْعِيَةِ
13. باب: شراب کے برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ نقیر، مزفت، دباء اور حنتمہ میں نبیذ تیار کی جائے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3401]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15093، ومصباح الزجاجة: 1178)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الأشربة 6 (1992)، سنن ابی داود/الأشربة 7 (3693)، سنن النسائی/الأشربة 38 (5649)، موطا امام مالک/الأشربة 2 (6)، مسند احمد (2/414، 491) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزفت (روغنی برتن)، اور دباء (کدو کی تونبی) میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3402]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 6 (1998)، (تحفة الأشراف: 8299)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأشربة 5 (1864)، سنن النسائی/الأشربة 37 (5648)، موطا امام مالک/الأشربة 2 (5)، مسند احمد (2/56) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنتم، دباء اور نقیر میں پینے سے منع فرمایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3403]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 6 (1996)، سنن النسائی/الأشربة 32 (5636)، (تحفة الأشراف: 4253)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/90) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبدالرحمٰن بن یعمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دباء اور حنتم (کے استعمال) سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3404]
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الأشربة 31 (5631)، (تحفة الأشراف: 9736) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
14. بَابُ: مَا رُخِّصَ فِيهِ مِنْ ذَلِكَ
14. باب: مذکورہ بالا برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ , حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ يُوسُفَ , عَنْ شَرِيكٍ , عَنْ سِمَاكٍ , عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ , عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنِ الْأَوْعِيَةِ , فَانْتَبِذُوا فِيهِ , وَاجْتَنِبُوا كُلَّ مُسْكِرٍ".
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تمہیں (مخصوص) برتنوں کے استعمال سے روکا تھا، اب ان میں نبیذ تیار کر سکتے ہو لیکن ہر نشہ لانے والی چیز سے بچو“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3405]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجنائز 36 (977)، الأضاحي 5 (1977)، الأشربة 6 (1999)، سنن ابی داود/الأشربة 7 (3698)، سنن الترمذی/الأشربة 6 (1869)، الجنائز 53 (1045)، الأضاحي 14 (1510)، سنن النسائی/الجنائز 100 (2034)، الأضاحي 36 (4434)، الأشربة 40 (5654، 5655)، (تحفة الأشراف: 1932)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/350، 356، 357، 361) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تمہیں (مخصوص) برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا، سنو! برتن کی وجہ سے کوئی چیز حرام نہیں ہوتی، البتہ ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3406]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9563، ومصباح الزجاجة: 1179) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
15. بَابُ: نَبِيذِ الْجَرِّ
15. باب: مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے کی ممانعت۔
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنْ أَبِيهِ , حَدَّثَتْنِي رُمَيْثَةُ , عَنْ عَائِشَةَ , أَنَّهَا قَالَتْ: أَتَعْجِزُ إِحْدَاكُنَّ أَنْ تَتَّخِذَ كُلَّ عَامٍ مِنْ جِلْدِ أُضْحِيَّتِهَا سِقَاءً , ثُمَّ قَالَتْ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنْ يُنْبَذَ فِي الْجَرِّ وَفِي كَذَا وَفِي كَذَا , إِلَّا الْخَلَّ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے سوال کیا: کیا تم میں سے کوئی عورت اس بات سے عاجز ہے کہ وہ ہر سال اپنی قربانی کے جانور کی کھال سے ایک مشک تیار کرے؟ پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے، اور فلاں فلاں برتن میں بھی، البتہ ان میں سرکہ بنایا جا سکتا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3407]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17840، ومصباح الزجاجة: 1180)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/80، 98) (ضعیف الإسناد)» (سند میں سوید بن سعید مختلف فیہ ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے روغنی برتنوں میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3408]
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الأشربة 33 (5638)، (تحفة الأشراف: 15392)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الأشربة 6 (1993)، مسند احمد (2/540) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے گھڑے میں نبیذ لائی گئی جو جوش مار رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے دیوار پر مار دو، اس لیے کہ یہ ایسے لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3409]
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأشربة 12 (3716)، سنن النسائی/الأشربة 25 (5613)، 48 (5707)، (تحفة الأشراف: 12297) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح