الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات
ابتدائے (مخلوقات)، انبیا و رسل، عجائبات خلائق
2479. ابلیس نے آدم علیہ السلام کا ڈھانچہ دیکھ کر اپنی کامیابی کا اندازہ لگا لیا
حدیث نمبر: 3823
-" لما صور الله تبارك وتعالى آدم عليه السلام تركه، فجعل إبليس يطوف به ينظر إليه، فلما رآه أجوف، قال: ظفرت به خلق لا يتمالك".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جب اللہ تبارک و تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کی تصویر (‏‏‏‏ڈھانچہ) تیار کیا تو اسے یوں ہی پڑا ہوا چھوڑ دیا۔ ابلیس اس کے اردگرد گھوم کر اسے دیکھنے لگ گیا، جب اس نے دیکھا کہ یہ تو اندر سے خالی (‏‏‏‏یعنی کھوکھلا) ہے تو کہا: میں اس کے مقابلے میں کامیاب ہو جاؤں گا، کیونکہ یہ ایسی مخلوق ہے جو اپنے آپ پر قابو نہیں پاسکے گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3823]
2480. آدم علیہ السلام کا چھینکنا
حدیث نمبر: 3824
-" لما نفخ الله في آدم الروح، فبلغ الروح رأسه عطس، فقال: الحمد لله رب العالمين، فقال له تبارك وتعالى: يرحمك الله".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام میں روح پھونکی اور وہ سر تک پہنچی تو وہ چھینکے اور «اَلْحَمْدُ ِللهِ َربِّ الْعَالَمِيْنَ» کہا۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے جواب میں کہا: «يَرْحَمُكَ اللهُ» ‏‏‏‏ (یعنی) اللہ تجھ پر رحم کرے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3824]
2481. «خلق الله آدم على صورته» کی تشریح، آدم علیہ السلام کی تصویر اور قد
حدیث نمبر: 3825
-" إن الله خلق آدم على صورته وطوله ستون ذراعا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو ان کی صورت پر پیدا کیا اور ان کا قد ساٹھ ہاتھ تھا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3825]
حدیث نمبر: 3826
-" إذا ضرب أحدكم فليجتنب الوجه، فإن الله خلق آدم على صورته".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی کسی کو سزا دے تو چہرے پر مارنے سے گریز کرے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آدم کو اس کی صورت پر پیدا کیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3826]
حدیث نمبر: 3827
-" خلق الله آدم على صورته: طوله ستون ذراعا، فلما خلقه قال: اذهب فسلم على أولئك النفر من الملائكة جلوس، فاستمع ما يحيونك: فإنها تحيتك وتحية ذريتك فقال: السلام عليكم: فقالوا: السلام عليك ورحمة الله، فزادوه:" ورحمة الله" فكل من يدخل الجنة على صورة آدم، فلم يزل الخلق ينقص بعد حتى الآن".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو ان کی صورت پر پیدا کیا، ان کا قد ساٹھ ہاتھ تھا۔ جب اللہ تعالیٰ نے ان کی تخلیق کی تو فرمایا: جاؤ اور فرشتوں کی بیٹھی ہوئی ا‏‏‏‏س جماعت کو سلام کہو اور غور سے سنو کہ وہ آپ کو جواباً کیا کہتے ہیں، کیونکہ یہی (‏‏‏‏جملے) آپ اور آپ کی اولاد کا سلام ہوں گے۔ (‏‏‏‏وہ گئے اور) کہا السلام علیکم۔ انہوں نے جواب میں کہا السلام علیک ورحمۃ اللہ۔ یعنی ورحمۃ اللہ کے الفاظ کی زیادتی کی۔ جب آدمی بھی جنت میں داخل ہو گا وہ آدم علیہ السلام کی صورت (‏‏‏‏و جسامت) پر داخل ہو گا۔ لیکن (‏‏‏‏دنیا میں ولادت آدم سے) آج تک قد و قامت میں کمی آتی رہی۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3827]
2482. سلام کی ابتدا آدم علیہ السلام سے ہوئی
حدیث نمبر: 3828
-" خلق الله آدم على صورته: طوله ستون ذراعا، فلما خلقه قال: اذهب فسلم على أولئك النفر من الملائكة جلوس، فاستمع ما يحيونك: فإنها تحيتك وتحية ذريتك فقال: السلام عليكم: فقالوا: السلام عليك ورحمة الله، فزادوه:" ورحمة الله" فكل من يدخل الجنة على صورة آدم، فلم يزل الخلق ينقص بعد حتى الآن".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو ان کی صورت پر پیدا کیا، ان کا قد ساٹھ ہاتھ تھا۔ جب اللہ تعالیٰ نے ان کی تخلیق کی تو فرمایا: جاؤ اور فرشتوں کی بیٹھی ہوئی اس جماعت کو سلام کہو اور غور سے سنو کہ وہ آپ کو جواباً کیا کہتے ہیں، کیونکہ یہی (‏‏‏‏ ‏‏‏‏جملے) آپ اور آپ کی اولاد کا سلام ہوں گے۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏وہ گئے اور) کہا: السلام علیکم۔ انہوں نے جواب میں کہا: السلام علیک و رحمۃ اللہ۔ یعنی و رحمۃ اللہ کے الفاظ کی زیادتی کی۔ جب آدمی بھی جنت میں ہو گا وہ آدم علیہ السلام کی صورت (‏‏‏‏و جسامت) پر داخل ہو گا۔ لیکن (‏‏‏‏دنیا میں ولادت آدم سے) آج تک قد و قامت میں کمی آتی رہی۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3828]
2483. پہلا میزبان، سب سے پہلا ختنہ
حدیث نمبر: 3829
-" كان أول من ضيف الضيف إبراهيم، وهو أول من اختتن على رأس ثمانين سنة واختتن بالقدوم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابراہیم علیہ السلام پہلے فرد ہیں، جنہوں نے مہمانوں کی میزبانی کی اور وہی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسی سال کے بعد ختنہ کیا اور ختنہ بھی تیشے سے کیا۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3829]
2484. انبیاء کی تعداد، رسول اور نبی میں فرق، آدم و نوح اور نوح و ابراہیم علیہم السلام کا درمیانی فاصلہ
حدیث نمبر: 3830
- (كان بين آدمَ ونوحٍ عشرةُ قرونِ، وبين نوحٍ وإبراهيم عشرةُ قرونٍ)
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، وہ تعلیم دیے گئے تھے اور ان سے (‏‏‏‏اللہ تعالیٰ کی طرف سے) کلام بھی کی گئی تھی۔ اس نے کہا: ان کے اور نوح علیہ السلام کے مابین کتنا فاصلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دس صدیاں (‏‏‏‏یا دس زمانے)۔ اس نے کہا: نوح علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دس صدیاں۔ پھر صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کل کتنے رسول ہو گزرے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین سو پندرہ، جم غفیر ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3830]
حدیث نمبر: 3831
-" كان آدم نبيا مكلما، كان بينه وبين نوح عشرة قرون، وكانت الرسل ثلاثمائة وخمسة عشر".
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، ان سے کلام بھی کی گئی تھی۔ اس نے کہا: ان کے اور نوح علیہ السلام کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:: دس صدیاں۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! کل کتنے رسول تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین سو پندرہ۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3831]
2485. ابراہیم اور سیدنا موسیٰ علیہما السلام کا حلیہ مبارک، موسی علیہ السلام احرام کی حالت میں
حدیث نمبر: 3832
ـ (أمّا إبراهيمُ؛ فانْظُروا إلى صاحِبكم، وأمّا مُوسى؛ فرجُلٌ آدمُ جعْدٌ على جَمَل أحمر مخطومٍ بخُلْبةٍ، كأنِّي أنظرُ إليه إذا انحدرَ في الوادي يُلبّي)
امام مجاہد کہتے ہیں: ہم سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ لوگ دجال کا تذکرہ کرنے لگے۔ ایک آدمی نے کہا: اس کی پیشانی پر لفظ کافر لکھا ہو گا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات نہیں سنی، البتہ یہ سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏ (‏‏‏‏اگر تم) ابراہیم علیہ السلام (‏‏‏‏کی شکل و صورت کا اندازہ لگانا چاہتے تو) تو اپنے ساتھی (‏‏‏‏یعنی مجھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کو دیکھ لو اور موسیٰ علیہ السلام گندم گوں رنگ کے تھے، ان کے بال گھونگھریالے تھے، جو منظر مجھے دکھایا گیا اس میں وہ سرخ رنگ کے ا‏‏‏‏ونٹ پر سوار تھے، جسے کھجور کے درخت کی رسی کی لگام ڈالی گئی تھی اور وہ تلبیہ کہتے ہوئے وادی میں اتر رہے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3832]

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next