الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7094
حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مومن کی تمثیل ترو تازہ اور کچی کھیتی کی سی ہے، جسے ہوا جھکاتی ہے، کبھی گراتی ہے اور کبھی سیدھا کرتی ہے حتی کہ وہ پختہ ہو کر پک جاتی ہے اور کافر کی مثال زمین میں پیوست صنوبر کی ہے جو اپنی جڑ پر کھڑا رہتا ہے۔ اسے کوئی چیز ہلا نہیں سکتی حتی کہ درخت ایک ہی دفعہ اکھڑ جاتا ہے۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:7094]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
الخامة:
انکھواں،
زمین سے نکلنے والی سوئی،
ابتدائی انگوری۔
(2)
المجذية:
گڑی ہوئی،
زمین میں پیوست،
(3)
انجعاف:
اکھڑنا۔
فوائد ومسائل:
ایک مومن مصائب اور تکالیف سے متاثر ہوتا ہے،
اپنے حالات کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہے،
لیکن کافر مصائب وتکالیف سے متاثر ہوکر اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی طرف رخ نہیں کرتا،
حتی کہ موت کے سخت تھپڑوں سے دوچار ہوجاتاہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7094