تفسیر احسن البیان

سورة المؤمنون
وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ آيَةً وَآوَيْنَاهُمَا إِلَى رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَمَعِينٍ[50]
ہم نے ابن مریم اور اس کی والدہ کو ایک نشانی بنایا 1 اور ان دونوں کو بلند صاف قرار والی اور جاری پانی 2 والی جگہ میں پناہ دی۔[50]
تفسیر احسن البیان
50-1کیونکہ حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت بغیر باپ کے ہوئی، جو رب کی قدرت کی ایک نشانی ہے، جس طرح آدم ؑ کو بغیر ماں باپ کے اور ہوا کو بغیر مادہ کے حضرت آدم ؑ سے اور دیگر تمام انسانوں کو ماں اور باپ سے پیدا کرنا اس کی نشانیوں میں سے ہے۔ 50-2رَبْوَۃٍ (بلند جگہ) سے بیت المقدس اور مَعِیْنٍ (چشمہ جاری) سے وہ چشمہ مراد ہے جو ایک قول کے مطابق ولادت عیسیٰ ؑ کے وقت اللہ نے بطور معجزہ، حضرت مریم کے پیروں کے نیچے سے جاری فرمایا تھا۔ جیسا سورة مریم میں گزرا۔