الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا محرش کعبی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 886
حدیث نمبر: 886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
886 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا إسماعيل بن امية، عن مزاحم بن ابي مزاحم، عن عبد العزيز بن عبد الله بن خالد بن اسيد، عن محرش الكعبي، قال: «اعتمر رسول الله صلي الله عليه وسلم من الجعرانة ليلا، فنظرت إلي ظهره كانه سبيكة فضة، واصبح كبائت» قال الحميدي:" وكان سفيان، يقول: فيه محرير الكعبي، فإن استفهمه احد، قال: مجرش، او مجرس، او محرس، ربما قال: ذا، وذا وكان ابدا يضطرب في الاسم"، قال الحميدي: «وهو محرش» 886 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، عَنْ مُزَاحِمِ بْنِ أَبِي مُزَاحِمٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَالِدِ بْنِ أُسَيْدٍ، عَنْ مُحَرِّشٍ الْكَعْبِيِّ، قَالَ: «اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْجِعْرَانَةِ لَيْلًا، فَنَظَرْتُ إِلَي ظَهْرِهِ كَأَنَّهُ سَبِيكَةُ فِضَّةٍ، وَأَصْبَحَ كَبَائِتٍ» قَالَ الْحُمَيْدِيُّ:" وَكَانَ سُفْيَانُ، يَقُولُ: فِيهِ مُحْرِيرٌ الْكَعْبِيُّ، فَإِنِ اسْتَفْهَمَهُ أَحَدٌ، قَالَ: مُجَرِّشٌ، أَوْ مُجَرِّسٌ، أَوْ مُحْرِسٌ، رُبَّمَا قَالَ: ذَا، وَذَا وَكَانَ أَبَدًا يَضْطَرِبُ فِي الِاسْمِ"، قَالَ الْحُمَيْدِيُّ: «وَهُوَ مُحَرِّشٌ»
886- سیدنا محرش کعبی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جعرانہ سے رات کے وقت عمرہ کیا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت کی طرف دیکھا تو وہ چاندی کے ٹکڑے کی مانند تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت جعرانہ میں موجود تھے یوں جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات یہیں بسر کی ہے۔
امام حمید ی بیان کرتے ہیں: سفیان اس روایت میں بعض اوقات سیدنا محرش کعبی رضی اللہ عنہ کا ذکر کرتے تھے۔ اگر کوئی شخص ان سے اس بارے میں دریافت کرتا تو وہ یہ جواب دیتے تھے ان کا نام یا مجرش ہے یا محرش ہے یا مخرش ہے۔ اور بعض اوقات وہ یہ بھی کہتے تھے: یا یہ ہے یاوہ ہے۔ یعنی وہ ان کے نام کے بارے میں ہمیشہ اضطراب کا شکار رہتے تھے۔
امام حمید ی کہتے ہیں: ان کا نام محرش ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2863، 2864، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3832، 3833، 4220، 4221، 4222، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1996، والترمذي فى «جامعه» برقم: 935، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1903، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8884، 8885، 8886، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15752، 15753»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.