الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاپوش مبارک کا بیان
1. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے کے تسمے تھے
حدیث نمبر: 74
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن بشار قال: حدثنا ابو داود الطيالسي قال: حدثنا همام، عن قتادة قال: قلت لانس بن مالك: كيف كان نعل رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: «لهما قبالان» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: كَيْفَ كَانَ نَعْلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «لَهُمَا قِبَالَانِ»
قتادہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاپوش مبارک کیسے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاپوش مبارک کے ہر کفش میں دو تسمے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي: 1772، وقال:هذا حديث حسن صحيح)، (صحيح بخاري: 5857)»
2. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے مبارک کے دونوں تسمے دوہرے تھے
حدیث نمبر: 75
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء قال: حدثنا وكيع، عن سفيان، عن خالد الحذاء، عن عبد الله بن الحارث، عن ابن عباس قال: «كان لنعل رسول الله صلى الله عليه وسلم قبالان مثني شراكهما» حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: «كَانَ لِنَعْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَالَانِ مَثْنِيٌّ شِرَاكَهُمَا»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاپوش مبارک کے دونوں تسمے دوہرے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«‏‏‏‏(سنن ابن ماجه: 3614)»
اس روایت کی سند میں سفیان ثوری رحمہ اللہ ثقہ امام بلکہ امیر المومنین فی الحدیث ہونے کے ساتھ مدلس بھی تھے اور صحیح یہ ہے کہ وہ طبقاتی تقسیم کے مطابق طبقہ ثانیہ کے نہیں بلکہ طبقہ ثالثہ کے مدلس تھے۔ دیکھئیے میری کتاب تحقیقی مقالات [ج3 ص306،327]
حافظ ابن حبان رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ مدلس راوی جو ثقہ عادل ہیں، ہم اُن کی صرف ان مرویات سے ہی حجت پکڑتے ہیں جن میں وہ سماع کی تصریح کریں۔ مثلاً سفیان ثوری، اعمش اور ابو اسحاق وغیرہم... [صحيح ابن حبان 90/1، دوسرا نسخه 161]
عینی حنفی نے کہا: اور سفیان (ثوری) مدلسین میں سے تھے اور مدلس کی عن والی روایت حجت نہیں ہوتی اِلا یہ کہ اُس کی تصریح و سماع دوسری سند سے ثابت ہو جائے۔ [عمدة القاري ج3ص112]
روایت مذکورہ عن سے ہے، لہٰذا ضعیف ہے اور حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ کا اسے فتح الباری [312/10 تحت ح5857۔5858] میں”اسنادہ قوی“ کہنا ہمارے نزدیک غلط ہے۔
3. سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے سنبھال کر رکھے تھے
حدیث نمبر: 76
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا احمد بن منيع قال: حدثنا ابو احمد الزبيري قال: حدثنا عيسى بن طهمان قال: «اخرج إلينا انس بن مالك نعلين جرداوين لهما قبالان.» قال: فحدثني ثابت بعد عن انس انهما كانتا نعلي النبي صلى الله عليه وسلمحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ طَهْمَانَ قَالَ: «أَخْرَجَ إِلَيْنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ نَعْلَيْنِ جَرْدَاوَيْنِ لَهُمَا قِبَالَانِ.» قَالَ: فَحَدَّثَنِي ثَابِتٌ بَعْدُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُمَا كَانَتَا نَعْلَيِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عیسیٰ بن طہمان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہمیں دو جوتے نکال کر دکھائے، جن پر بال نہیں تھے اور ان دونوں کے دو تسمے تھے۔ اس کے بعد مجھے ثابت نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ یہ دونوں جوتے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏(صحيح بخاري: 3107)»
4. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے مبارک بغیر بال کے تھے
حدیث نمبر: 77
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن موسى الانصاري قال: حدثنا معن قال: حدثنا مالك قال: حدثنا سعيد بن ابي سعيد المقبري، عن عبيد بن جريج، انه قال لابن عمر: رايتك تلبس النعال السبتية، قال: «إني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يلبس النعال التي ليس فيها شعر، ويتوضا فيها، فانا احب ان البسها» حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ قَالَ لِابْنِ عُمَرَ: رَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، قَالَ: «إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُ النِّعَالَ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا شَعَرٌ، وَيَتَوَضَّأُ فِيهَا، فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَلْبَسَهَا»
عبید بن جریج سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: میں دیکھتا ہوں کہ تم سبتی جوتے پہنتے ہو۔ انہوں نے فرمایا: یقیناً میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے جوتے پہنتے دیکھا ہے جن پر بال نہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں وضو فرماتے، لہٰذا میں یہ بہت پسند کرتا ہوں کہ ایسے جوتے پہنوں۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏(صحيح بخاري: 166)، (صحيح مسلم: 1187)، موطا امام مالك (333/1، ح 748، رواية ابن القاسم:418)»
5. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے کے دو تسمے تھے
حدیث نمبر: 78
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور قال: حدثنا عبد الرزاق، عن معمر، عن ابن ابي ذئب، عن صالح مولى التوامة، عن ابي هريرة قال: «كان لنعل رسول الله صلى الله عليه وسلم قبالان» حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ صَالِحٍ مَوْلَى التَّوْأَمَةِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: «كَانَ لِنَعْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَالَانِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے کے دو تسمے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
اس روایت کی سند اگرچہ کمزور ہے، لیکن اس کا صحیح شاہد گزر چکا ہے: 74 جس کے ساتھ یہ بھی صحیح لغیرہ ہے۔ والحمدللہ
6. مرمت شدہ جوتوں میں نماز پڑھنا
حدیث نمبر: 79
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا احمد بن منيع قال: حدثنا ابو احمد قال: حدثنا سفيان، عن السدي قال: حدثني من سمع عمرو بن حريث يقول: «رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي في نعلين مخصوفتين» حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ السُّدِّيِّ قَالَ: حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ يَقُولُ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي نَعْلَيْنِ مَخْصُوفَتَيْنِ»
سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ دو ایسے جوتوں میں نماز پڑھ رہے ہیں، جن میں پیوند لگے ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«‏‏‏‏مسنداحمد (307/4 ح18736)، السنن الكبريٰ للنسائي (506/5 ح9804) وسفيان الثوري صرح بالسماع عنده»
اس روایت کی سند اس وجہ سے ضعیف ہے کہ اسماعیل بن عبدالرحمٰن السدی الکبیر کے استاد کا نام معلوم نہیں اور نامعلوم (مجہول) راوی کی روایت ضعیف ہوتی ہے۔
تنبیہ: جوتوں میں نماز پڑھنا، صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئیے صحیح بخاری (386) اور صحیح مسلم (555)
7. ایک چپل پہن کر چلنا ممنوع ہے
حدیث نمبر: 80
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن موسى الانصاري قال: حدثنا معن قال: حدثنا مالك، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «لا يمشين احدكم في نعل واحدة، لينعلهما جميعا او ليحفهما جميعا» حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَمْشِيَنَّ أَحَدُكُمْ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ، لِيُنْعِلْهُمَا جَمِيعًا أَوْ لِيُحْفِهِمَا جَمِيعًا»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ یقیناً نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ایک جوتا پہن کر نہ چلے، دونوں پہن لے یا دونوں اتار دے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي: 1774، وقال:هذا حديث حسن صحيح)، (صحيح بخاري: 5855)، (صحيح مسلم: 2097)، موطا امام مالك (916/2ح1766،رواية ابن القاسم:359)»
حدیث نمبر: 81
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا قتيبة، عن مالك بن انس، عن ابي الزناد نحوهحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ نَحْوَهُ
اسی طرح کی روایت قتیبۃ نے مالک سے، انہوں نے ابوالزناد سے بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي: 1774، وقال:هذا حديث حسن صحيح)، (صحيح بخاري: 5855)، (صحيح مسلم: 2097)، موطا امام مالك (916/2ح1766،رواية ابن القاسم:359)»
حدیث نمبر: 82
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن موسى قال: حدثنا معن قال: حدثنا مالك، عن ابي الزبير، عن جابر، ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى ان ياكل، يعني الرجل، بشماله، او يمشي في نعل واحدة"حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يَأْكُلَ، يَعْنِي الرَّجُلَ، بِشِمَالِهِ، أَوْ يَمْشِيَ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کوئی آدمی بائیں ہاتھ سے کھانا کھائے یا ایک جوتے میں چلے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«‏‏‏‏صحيح مسلم (2099، ترقيم دارالسلام: 5499) مطولا، موطاامام مالك (922/2 ح1776، رواية ابن القاسم: 104)»
فائدہ: ابوالزبیر نے سماع کی تصریح کر دی ہے، نیز ان سے اس حدیث کو لیث بن سعد نے بھی روایت کیاہے۔ دیکھئیے صحیح مسلم (2099)
8. فضیلت والے کاموں کو دائیں طرف سے شروع کرنا
حدیث نمبر: 83
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا قتيبة، عن مالك، ح وحدثنا إسحاق بن موسى قال: حدثنا معن قال: حدثنا مالك، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إذا انتعل احدكم فليبدا باليمين، وإذا نزع فليبدا بالشمال، فلتكن اليمين اولهما تنعل وآخرهما تنزع» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِالْيَمِينِ، وَإِذَا نَزَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالشِّمَالِ، فَلْتَكُنِ الْيَمِينُ أَوَّلَهُمَا تُنْعَلُ وَآخِرَهُمَا تُنْزَعُ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی جوتا پہنے تو دائیں جانب سے شروع کرے اور جب اتارے تو بائیں جانب سے شروع کرے، پہننے کے لحاظ سے دایاں پاؤں پہلے، اور اتارنے کے لحاظ سے دایاں پاؤں آخر میں ہونا چاہئیے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي: 1779، وقال: هذا حديث حسن صحيح)، (صحيح بخاري: 5856)، (صحيح مسلم: 2097)، موطاامام مالك (916/2 ح1767،رواية ابن القاسم:360)»

1    2    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.