الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
فضائل مدینہ کے بیان میں
मदीना की फ़ज़ीलत के बारे में
8. دجال مدینہ میں داخل نہیں ہو سکے گا۔
“ दज्जाल मदीने में प्रवेश नहीं कर सकेगा ”
حدیث نمبر: 912
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مدینہ میں مسیح دجال کا رعب داخل نہ ہو گا اس وقت مدینہ کے سات دروازے ہوں گے اور ہر دروازے پر دو فرشتے (پہرہ دیتے) ہوں گے۔
حدیث نمبر: 913
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مدینہ کے دروازوں پر فرشتے پہرہ دیں گے وہاں نہ طاعون کی بیماری آئے گی اور نہ ہی دجال مدینہ میں داخل ہو سکے گا۔
حدیث نمبر: 914
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دجال دنیا کے ہر شہر کو ضرور روندے گا سوائے مکہ اور مدینہ کے۔ ان دونوں کے ہر راستے پر فرشتے صف بستہ پہرہ دیں گے پھر مدینہ اپنے لوگوں کو تین بار خوب زور سے ہلا دے گا پس اللہ ہر کافر و منافق کو (جو اس وقت مدینہ میں موجود ہو گا) نکال دے گا۔
حدیث نمبر: 915
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کا ایک بہت طویل قصہ بیان فرمایا تھا تو منجملہ اس کے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے بیان فرمایا کچھ یہ تھا: دجال مدینہ کی کھاری زمین پر آ کر اترے گا لیکن اس پر مدینہ کے اندر آنا حرام کر دیا گیا ہے۔ تو اس وقت ایک شخص جو تمام انسانوں میں سب سے بہتر اور نیک ہو گا، دجال کے پاس جائے گا اور کہے گا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ تو وہی دجال ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث بیان فرما دی تھی تو دجال لوگوں سے کہے گا کہ بتاؤ! اگر میں اس شخص کو قتل کر کے پھر زندہ کر دوں گا تو کیا تم لوگ پھر بھی (میرے) معاملہ میں شک کرو گے؟ تو لوگ جواب دیں گے کہ نہیں۔ چنانچہ دجال پہلے تو اس نیک شخص کو قتل کرے گا پھر زندہ کر دے گا۔ وہ نیک شخص زندہ ہو کر کہے گا کہ اللہ کی قسم! اب تو مجھے پورا یقین ہو گیا ہے کہ تو وہی دجال ہے تو دجال پھر اس نیک شخص کو قتل کرنا چاہے گا مگر نہ کر سکے گا۔
9. مدینہ برے آدمی کو نکال دیتا ہے۔
“ मदीना बुरे आदमी को बाहर निकाल देता है ”
حدیث نمبر: 916
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام پر بیعت کی پھر وہ دوسرے دن بخار میں مبتلا ہو کر آیا اور کہنے لگا کہ آپ اپنی بیعت واپس لے لیجئیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ انکار فرمایا اس کے بعد فرمایا: مدینہ مثل بھٹی کے ہے جو میل کچیل کو نکال دیتی ہے اور عمدہ اور خالص رکھ لیتی ہے۔
10. ((باب))
“ मदीने के लिए बरकत की दुआ ”
حدیث نمبر: 917
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! جس قدر برکت تو نے مکہ میں رکھی ہے اس سے دگنی مدینہ میں کر دے۔
11. ((باب))
“ जन्नत के दरवाज़ों का बयान ”
حدیث نمبر: 918
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہ (ہجرت کر کے) مدینہ تشریف لے گئے تو سیدنا ابوبکر اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو بخار ہو گیا تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی یہ حالت تھی کہ جب ان کو بخار چڑھتا تھا تو وہ یہ کہتے تھے کہ: ہر شخص اپنے گھر میں صبح کو اٹھتا ہے اور (وہ نہیں جانتا کہ) موت اس کی جوتی کے تسمہ سے بھی زیادہ قریب ہے۔ اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کی یہ حالت تھی کہ جب ان کو بخار چڑھتا تھا تو وہ اپنی آواز بلند کرتے تھے کہ: اے کاش مجھے معلوم ہو جاتا کہ کیا پھر میں کبھی ایسے میدان میں شب بسر کروں گا کہ میرے گرد اذخر اور جلیل (نامی گھاس) ہو گی اور کیا میں اب کبھی مجنہ کے چشموں پر پہنچوں گا اور کیا اب کبھی مجھے شامہ اور طفیل (نامی پہاڑ) دکھائی دیں گے؟ (پھر یہ دعا بھی مانگتے): اے اللہ! لعنت فرما شیبہ بن ربیعہ، عتبہ بن ربیعہ اور امیہ بن خلف پر جیسا کہ انھوں نے ہم کو ہمارے وطن (مکہ) سے ایک وبائی زمین (مدینہ) کی طرف نکال دیا۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں دعا فرمائی: اے اللہ! مدینہ کی محبت ہمارے دلوں میں ڈال دے جس طرح کہ ہم مکہ سے محبت رکھتے ہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ اے اللہ! ہمارے صاع اور ہمارے مد میں برکت عطا فرما اور مدینہ کی آب و ہوا ہمارے لیے درست کر دے اور اس کا بخار حجفہ (کے مشرکوں) کی طرف لے جا۔ (ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا) کہتی ہیں جب ہم مدینہ میں آئے تو وہ اللہ کی سب سے زیادہ وبائی زمین تھی۔ نیز کہتی ہیں کہ اس وقت وادی بطحان میں نجل یعنی بدبودار پانی بہا کرتا تھا۔

Previous    1    2    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.