الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
فضائل قرآن کے بیان میں
क़ुरआन की फ़ज़ीलत के बारे में
7. قرآن پڑھنے والے والے پر رشک کرنا۔
حدیث نمبر: 1816
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رشک صرف دو چیزوں میں جائز ہے ایک تو اس شخص پر کہ جسے اللہ نے قرآن دیا اور وہ اسے رات اور دن میں پڑھتا رہتا ہو تو اس کا پڑوسی سن کر کہے کہ کاش! مجھے بھی اس کے مثل (قرآن) نصیب ہوتا تو بھی اسی طرح عمل کرتا جس طرح وہ کرتا ہے اور دوسرے اس شخص پر کہ جسے اللہ نے مال عطا کیا اور وہ اس کو راہ حق میں خرچ کرتا ہو پھر کوئی شخص (بطور رشک) کہے کہ کاش! مجھے بھی اسی طرح مال و دولت ملتی جس طرح فلاں کو دی گئی تو میں بھی اسی کی طرح (راہ حق میں) خرچ کرتا۔
8. تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
حدیث نمبر: 1817
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
حدیث نمبر: 1818
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ ہی دوسری روایت میں کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں افضل (بزرگی والا) وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
9. قرآن مجید کو حفظ کرنا اور ہمیشہ تلاوت کرتے رہتا۔
حدیث نمبر: 1819
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن (حفظ کرنے اور پڑھنے) والے کی مثال رسی میں بندھے ہوئے اونٹوں کے مالک کی سی ہے کہ اگر وہ ان کی حفاظت کرے گا تو وہ انھیں روکے رکھے گا اور اگر (حفاظت کرنا) چھوڑ دے گا تو وہ بھاگ جائیں گے۔
حدیث نمبر: 1820
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بات بری ہے کہ تم میں سے کوئی کہے کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا بلکہ (یہ کہے کہ) وہ آیت مجھے بھلا دی گئی اور قرآن کو پڑھتے رہو کیونکہ وہ آدمیوں کے سینے سے نکل جانے میں اونٹوں سے بھی زیادہ تیز (بھاگنے والا) ہے۔
حدیث نمبر: 1821
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن ہمیشہ پڑھتے رہو، قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! قرآن آدمیوں کے سینے سے رسی تڑوا کر بھاگنے والے اونٹ سے بھی زیادہ تیز بھاگتا ہے۔
10. قرآن کو شدومد کے ساتھ (کھینچ کر) پڑھنا۔
حدیث نمبر: 1822
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرآت کیسی تھی؟ انھوں نے کہا کہ کھینچ کر (لمبا کر کے) پڑھتے تھے پھر (سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے) بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھی (اس میں) بسم اللہ کو کھینچا اور الرحمن اور الرحیم کو بھی کھینچ کر (لمبا کر کے) پڑھا۔
11. قرآن مجید خوش الحانی کے ساتھ پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1823
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوموسیٰ! تجھے آل داؤد کی خوش الحانی میں سے ایک خوش الحانی دی گئی ہے۔
12. قرآن کتنی مدت میں مکمل پڑھنا چاہیے؟
حدیث نمبر: 1824
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میرے والد (سیدنا عمرو بن عاص) رضی اللہ عنہ نے ایک اچھے خاندان کی عورت سے میرا نکاح کر دیا تھا اور وہ اپنی بہو سے (اکثر اوقات) اس کے شوہر کا (میرا) حال پوچھتے رہتے، وہ جواب دیتی ہاں ہاں اچھا اور نیک آدمی ہے مگر جب سے میں آئی ہوں کہ میرے تو بچھونے پر کبھی قدم بھی نہیں رکھا اور نہ میرے قریب آیا۔ جب ایک عرصہ گزر گیا تو (میرے والد نے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے میرے پاس لاؤ؟ میں (آپ کے بلانے سے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تو روزے کس طرح رکھتا ہے؟ میں نے کہا روزانہ (رکھتا ہوں) پھر فرمایا: تو قرآن کیونکر مکمل کرتا ہے؟ میں نے کہا ہر رات۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مہینے میں تین روزے رکھا کرو اور مہینے بھر میں قرآن مکمل پڑھا کرو۔ میں نے کہا کہ مجھے اس سے زیادہ طاقت حاصل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک ہفتہ میں تین روزے رکھ لیا کر۔ میں نے کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ طاقت حاصل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمیشہ دو دن افطار کیا کر اور ایک دن روزہ رکھا کر۔ میں نے کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ طاقت حاصل ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا! سب روزوں سے افضل روزہ داؤد علیہ السلام کا اختیار کر یعنی ایک دن روزہ رکھ اور ایک دن افطار کر اور سات راتوں میں قرآن مکمل کر۔ (سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں) کاش! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رخصت منظور کر لیتا کیونکہ اب میں بوڑھا اور ضعیف ہو گیا ہوں (مجھ میں وہ طاقت نہ رہی) پھر وہ قرآن کا ساتواں حصہ (ایک منزل) اپنے گھر والوں سے کسی کو دن میں سنا دیا کرتے تھے۔ جو منزل رات کو پڑھنا ہوتی وہ دن میں دہرا لیتے تاکہ رات کو اس کا پڑھنا آسان ہو جائے اور جب کمزور ہو جاتے اور طاقت حاصل کرنا چاہتے تو کئی روز تک مسلسل روزہ نہ رکھتے پھر (وہ دن) شمار کر کے اتنے روزے رکھ لیتے، انھیں یہ برا معلوم ہوتا کہ کہیں کوئی امر ایسا رہ جائے جو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا کرتے تھے۔
13. جو شخص قرآن لوگوں کے دکھانے کو پڑھے یا دنیا کمانے کے لیے .... الخ۔
حدیث نمبر: 1825
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، فرماتے تھے: تم میں سے ایک ایسی قوم نکلے گی کہ تم اپنی نماز کو ان کی نماز کے مقابل اور اپنے روزے ان کے روزوں اور اپنے (دوسرے) نیک اعمال کو ان کے اعمال کے مقابل حقیر سمجھو گے اور وہ قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلق سے نیچے نہ اترے گا۔ وہ دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر شکار کے جانور میں سے باہر نکل جاتا ہے کہ شکاری کو نہ پیکان میں کچھ معلوم ہو اور نہ ڈنڈی میں کچھ لگا ہوا معلوم ہو اور نہ پر پر کچھ اثر ہو بس سوفار کچھ شبہ سا ہو (شکار پیکان کو دیکھے تو اس میں کچھ نظر نہ آئے)۔

Previous    1    2    3    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.