الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: اعتکاف کے بیان میں
حدیث نمبر: 649ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وسئل مالك، عن رجل دخل المسجد لعكوف في العشر الاواخر من رمضان فاقام يوما او يومين، ثم مرض فخرج من المسجد ايجب عليه ان يعتكف ما بقي من العشر إذا صح، ام لا يجب ذلك عليه، وفي اي شهر يعتكف إن وجب عليه ذلك، فقال مالك: يقضي ما وجب عليه من عكوف إذا صح في رمضان او غيره وَسُئِلَ مَالِك، عَنْ رَجُلٍ دَخَلَ الْمَسْجِدَ لِعُكُوفٍ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ فَأَقَامَ يَوْمًا أَوْ يَوْمَيْنِ، ثُمَّ مَرِضَ فَخَرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ أَيَجِبُ عَلَيْهِ أَنْ يَعْتَكِفَ مَا بَقِيَ مِنَ الْعَشْرِ إِذَا صَحَّ، أَمْ لَا يَجِبُ ذَلِكَ عَلَيْهِ، وَفِي أَيِّ شَهْرٍ يَعْتَكِفُ إِنْ وَجَبَ عَلَيْهِ ذَلِكَ، فَقَالَ مَالِك: يَقْضِي مَا وَجَبَ عَلَيْهِ مِنْ عُكُوفٍ إِذَا صَحَّ فِي رَمَضَانَ أَوْ غَيْرِهِ
امام مالک رحمہ اللہ سے کہا گیا: جو شخص رمضان کے اخیر دہے میں اعتکاف شروع کرے، پھر ایک یا دو دن کے بعد بیمار ہو جائے اور مسجد سے چلا جائے تو کیا وہ قضا کرے اُن دنوں کی جتنے دن باقی رہے تھے جب تندرست ہو جائے، یا قضا نہ کرے، اور جو قضا کرے تو کس مہینے میں؟ تو امام مالک رحمہ اللہ نے جواب دیا کہ قضا کرے اُن دنوں کی جب اچھا ہو جائے، رمضان میں یا اور کسی مہینے میں۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 645، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 7»
حدیث نمبر: 649ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وقد بلغني، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اراد العكوف في رمضان، ثم رجع فلم يعتكف حتى إذا ذهب رمضان، اعتكف عشرا من شوال وَقَدْ بَلَغَنِي، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ الْعُكُوفَ فِي رَمَضَانَ، ثُمَّ رَجَعَ فَلَمْ يَعْتَكِفْ حَتَّى إِذَا ذَهَبَ رَمَضَانُ، اعْتَكَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ
کہا مالک رحمہ اللہ نے: مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہنچا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف کا ارادہ کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ آئےاور اعتکاف نہ کیا یہاں تک کہ بعد رمضان کے اعتکاف کیا شوال میں دس روز تک۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 645، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 7»
حدیث نمبر: 649ب3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
والمتطوع في الاعتكاف في رمضان، والذي عليه الاعتكاف امرهما واحد فيما يحل لهما ويحرم عليهما ولم يبلغني، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان اعتكافه إلا تطوعا وَالْمُتَطَوِّعُ فِي الْاعْتِكَافِ فِي رَمَضَانَ، وَالَّذِي عَلَيْهِ الْاعْتِكَافُ أَمْرُهُمَا وَاحِدٌ فِيمَا يَحِلُّ لَهُمَا وَيَحْرُمُ عَلَيْهِمَا وَلَمْ يَبْلُغْنِي، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ اعْتِكَافُهُ إِلَّا تَطَوُّعًا
اور اعتکاف نفل اور فرض کا ایک حال ہے، جو کام درست ہیں دونوں میں درست ہیں، اور جو منع ہیں دونوں میں منع ہیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مجھے یہی پہنچا کہ اعتکاف آپ کا نفل تھا۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 645، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 7»
حدیث نمبر: 649ب4
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك في المراة: إنها إذا اعتكفت ثم حاضت في اعتكافها إنها ترجع إلى بيتها، فإذا طهرت رجعت إلى المسجد اية ساعة طهرت، ثم تبني على ما مضى من اعتكافهاقَالَ مَالِك فِي الْمَرْأَةِ: إِنَّهَا إِذَا اعْتَكَفَتْ ثُمَّ حَاضَتْ فِي اعْتِكَافِهَا إِنَّهَا تَرْجِعُ إِلَى بَيْتِهَا، فَإِذَا طَهُرَتْ رَجَعَتْ إِلَى الْمَسْجِدِ أَيَّةَ سَاعَةٍ طَهُرَتْ، ثُمَّ تَبْنِي عَلَى مَا مَضَى مِنَ اعْتِكَافِهَا
کہا مالک رحمہ اللہ نے: اگر عورت اعتکاف کرے، پھر اس کو حیض آ جائے تو وہ اپنے گھر چلی آئے، پھر جب پاک ہو مسجد میں جائے اور دیر نہ کرے، اور بنا کرے پہلے اعتکاف پر۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 645، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 7»
حدیث نمبر: 649ب5
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
ومثل ذلك المراة يجب عليها صيام شهرين متتابعين، فتحيض ثم تطهر فتبني على ما مضى من صيامها ولا تؤخر ذلك وَمِثْلُ ذَلِكَ الْمَرْأَةُ يَجِبُ عَلَيْهَا صِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ، فَتَحِيضُ ثُمَّ تَطْهُرُ فَتَبْنِي عَلَى مَا مَضَى مِنْ صِيَامِهَا وَلَا تُؤَخِّرُ ذَلِكَ
اور ایسے ہی جس عورت پر دو ماہ کے روزے پے در پے واجب ہوں اور اس کو حیض آ جائے تو روزے نہ رکھے مگر حیض سے پاک ہوتے ہی، پھر روزے شروع کر دے اور دیر نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 645، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 7»
حدیث نمبر: 650
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زياد، عن مالك، عن ابن شهاب ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يذهب لحاجة الإنسان في البيوت" وَحَدَّثَنِي زِيَاد، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَذْهَبُ لِحَاجَةِ الْإِنْسَانِ فِي الْبُيُوتِ"
ابن شہاب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاجتِ ضروری کے لیے گھروں میں آتے تھے اعتکاف کی حالت میں۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2029، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 297، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2467، والترمذي فى «جامعه» برقم: 804، والنسائي فى «الكبريٰ» برقم: 3369، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1776، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25026، شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»
حدیث نمبر: 650ب
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: لا يخرج المعتكف مع جنازة ابويه ولا مع غيرهاقَالَ مَالِك: لَا يَخْرُجُ الْمُعْتَكِفُ مَعَ جَنَازَةِ أَبَوَيْهِ وَلَا مَعَ غَيْرِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: معتکف جنازہ کے ساتھ نہ جائے اگرچہ اس کے ماں باپ کا جنازہ ہو یا کسی اور کا۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»
5. بَابُ النِّكَاحِ فِي الِاعْتِكَافِ
5. اعتکاف میں نکاح کا بیان
حدیث نمبر: 651Q1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: لا باس بنكاح المعتكف نكاح الملك. ما لم يكن المسيس، والمراة المعتكفة ايضا، تنكح نكاح الخطبة. ما لم يكن المسيس، ويحرم على المعتكف من اهله، بالليل ما يحرم عليه منهن بالنهار. قَالَ مَالِكٌ: لَا بَأْسَ بِنِكَاحِ الْمُعْتَكِفِ نِكَاحَ الْمِلْكِ. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ، وَالْمَرْأَةُ الْمُعْتَكِفَةُ أَيْضًا، تُنْكَحُ نِكَاحَ الْخِطْبَةِ. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ، وَيَحْرُمُ عَلَى الْمُعْتَكِفِ مِنْ أَهْلِهِ، بِاللَّيْلِ مَا يَحْرُمُ عَلَيْهِ مِنْهُنَّ بِالنَّهَارِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر معتکف اعتکاف کی حالت میں اپنا عقد کرے تو کچھ قباحت نہیں ہے، مگر مساس درست نہیں ہے، اسی طرح عورت بھی حالتِ اعتکاف میں صرف عقد کر سکتی ہے، مساس نہیں۔ اور معتکف کو اپنی بی بی سے جو کام دن میں منع ہے وہی رات کو بھی منع ہے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»
حدیث نمبر: 651Q2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: ولا يحل لرجل ان يمس امراته وهو معتكف. ولا يتلذذ منها بقبلة ولا غيرها قَالَ مَالِكٌ: وَلَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يَمَسَّ امْرَأَتَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ. وَلَا يَتَلَذَّذُ مِنْهَا بِقُبْلَةٍ وَلَا غَيْرِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: معتکف کو درست نہیں کہ اپنی بی بی سے جماع کرے یا اس سے کسی طرح کی لذت اٹھائے، مثلاً بوسہ لے یا اور کچھ کرے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»
حدیث نمبر: 651Q3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
ولم اسمع احدا يكره للمعتكف ولا للمعتكفة ان ينكحا في اعتكافهما. ما لم يكن المسيس. فيكره. ولا يكره للصائم ان ينكح في صيامه، وفرق بين نكاح المعتكف، ونكاح المحرم. ان المحرم ياكل ويشرب، ويعود المريض، ويشهد الجنائز، ولا يتطيب. والمعتكف والمعتكفة يدهنان، ويتطيبان، وياخذ كل واحد منهما من شعره، ولا يشهدان الجنائز، ولا يصليان عليها، ولا يعودان المريض، فامرهما في النكاح مختلفوَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا يَكْرَهُ لِلْمُعْتَكِفِ وَلَا لِلْمُعْتَكِفَةِ أَنْ يَنْكِحَا فِي اعْتِكَافِهِمَا. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ. فَيُكْرَهُ. وَلَا يُكْرَهُ لِلصَّائِمِ أَنْ يَنْكِحَ فِي صِيَامِهِ، وَفَرْقٌ بَيْنَ نِكَاحِ الْمُعْتَكِفِ، وَنِكَاحِ الْمُحْرِمِ. أَنَّ الْمُحْرِمَ يَأْكُلُ وَيَشْرَبُ، وَيَعُودُ الْمَرِيضَ، وَيَشْهَدُ الْجَنَائِزَ، وَلَا يَتَطَيَّبُ. وَالْمُعْتَكِفُ وَالْمُعْتَكِفَةُ يَدَّهِنَانِ، وَيَتَطَيَّبَانِ، وَيَأْخُذُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِنْ شَعَرِهِ، وَلَا يَشْهَدَانِ الْجَنَائِزَ، وَلَا يُصَلِّيَانِ عَلَيْهَا، وَلَا يَعُودَانِ الْمَرِيضَ، فَأَمْرُهُمَا فِي النِّكَاحِ مُخْتَلِفٌ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: میں نے کسی سے نہیں سنا جو اس امر کو منع کرتا ہو کہ معتکف مرد اور معتکفہ عورت اپنا نکاح پڑھ لیں اعتکاف میں، البتہ یہ ضرور ہے کہ جماع نہ کریں، اسی طرح روزہ دار کو درست ہے کہ روزے میں نکاح کرے اور معتکف اور محرم میں یعنی جو شخص احرام باندھے ہو حج یا عمرہ کا، فرق یہ ہے کہ محرم کھائے اور پیئے اور بیمار پرسی کو جائے اور جنازہ کے ساتھ جائے اور خوشبو نہ لگائے۔ اور معتکف خوشبو لگائے، تیل ڈالے اگر چاہے تو بال کتروائے، مگر جنازہ کے ساتھ نہ جائے اور نماز نہ پڑھے جنازہ کی اور نہ بیمار پرسی کرے، تو ان دونوں کا حکم نکاح میں بھی مختلف ہے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8ق»

Previous    1    2    3    4    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.