الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
حج کے مسائل
हज्ज के मसले
22. منیٰ سے عرفات جاتے ہوئے لبیک یا تکبیریں کہنا
“ मिना से अराफ़ात जाते हुए लब्बेक या तकबीरें कहना ”
حدیث نمبر: 322
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
100- مالك عن محمد بن ابى بكر الثقفي: انه سال انس بن مالك وهما غاديان من منى إلى عرفة: كيف كنتم تصنعون فى مثل هذا اليوم مع رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: كان يهل المهل منا فلا ينكر عليه، ويكبر المكبر فلا ينكر عليه.100- مالك عن محمد بن أبى بكر الثقفي: أنه سأل أنس بن مالك وهما غاديان من منى إلى عرفة: كيف كنتم تصنعون فى مثل هذا اليوم مع رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: كان يهل المهل منا فلا ينكر عليه، ويكبر المكبر فلا ينكر عليه.
محمد بن ابی بکر الثقفی رحمہ اللہ نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اس وقت پوچھا: جب وہ دونوں صبح کے وقت منیٰ سے عرفات جا رہے تھے: آپ اس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیا کرتے تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا؛ ہم میں سے بعض لوگ لبیک کہتے تھے تو اس کا انکار نہیں کیا جاتا تھا اور بعض لوگ تکبیر کہتے تھے تو اس کا انکار نہیں کیا جاتا تھا۔

تخریج الحدیث: «100- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 337/1 ح 760، ك 20 ب 13 ح 43) التمهيد 73/13 وقال: هذا حديث صحيح، الاستذكار: 710، و أخرجه البخاري (1659) ومسلم (1285) من حديث مالك به.»
23. عرفات سے مزدلفہ جاتے ہوئے تیز چلنا چاہئیے
“ अराफ़ात से मुज़दलफ़ा जाते हुए तेज़ चलना चाहिए ”
حدیث نمبر: 323
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
473- مالك عن هشام بن عروة عن ابيه انه قال: سئل اسامة بن زيد وانا جالس معه: كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسير فى حجة الوداع حين دفع؟ قال: كان يسير العنق، فإذا وجد فرجة نص. قال هشام: والنص فوق العنق.473- مالك عن هشام بن عروة عن أبيه أنه قال: سئل أسامة بن زيد وأنا جالس معه: كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسير فى حجة الوداع حين دفع؟ قال: كان يسير العنق، فإذا وجد فرجة نص. قال هشام: والنص فوق العنق.
عروہ بن الزبیر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں (وہاں) بیٹھا ہوا تھا جب سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ حجتہ الوداع میں (عرفات سے) واپسی کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے چلتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیز اور کشادہ قدموں سے چلتے پھر جب کھلا مقام پاتے تو مزید تیز رفتار سے چلتے۔ ہشام (بن عروہ راوی حدیث) نے کہا: عَنَق سے نص زیادہ (تیز چلنا) ہوتا ہے۔

تخریج الحدیث: «473- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 392/1 ح 904، ك 20 ب 57 ح 176) التمهيد 201/22، الاستذكار: 844، و أخرجه البخاري (1666) من حديث مالك به.»
24. صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا
“ सफ़ा और मरवाह के बीच सेई करना यानि दौड़ना ”
حدیث نمبر: 324
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
146- وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا نزل من الصفا مشى حتى إذا انصبت قدماه فى بطن الوادي سعى حتى يخرج منه.146- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا نزل من الصفا مشى حتى إذا انصبت قدماه فى بطن الوادي سعى حتى يخرج منه.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا جابر بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صفا (کی پہاڑی) سے اترتے تو چلتے حتیٰ کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی کے درمیان پہنچتے تو دوڑتے یہاں تک کہ اس سے نکل جاتے۔

تخریج الحدیث: «146- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 374/1، 375 ح 851، ك 20 ب 42 ح 131) التمهيد 93/2، الاستذكار:799، و أخرجه النسائي (243/5 ح 2984) من حديث عبدالرحمٰن بن القاسم عن مالك به.»
25. عرفات کے دن حاجی کو روزہ نہیں رکھنا چاہئے
“ अराफ़ात के दिन हाजी को रोज़ा रखना मना है ”
حدیث نمبر: 325
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
425- وعن ابى النضر عن عمير مولى ابن عباس عن ام الفضل بنت الحارث: ان ناسا تماروا عندها يوم عرفة فى صيام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال بعضهم: هو صائم، وقال بعضهم ليس بصائم. فارسلت إليه ام الفضل بقدح لبن وهو واقف على بعيره بعرفة فشربه.425- وعن أبى النضر عن عمير مولى ابن عباس عن أم الفضل بنت الحارث: أن ناسا تماروا عندها يوم عرفة فى صيام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال بعضهم: هو صائم، وقال بعضهم ليس بصائم. فأرسلت إليه أم الفضل بقدح لبن وهو واقف على بعيره بعرفة فشربه.
سیدہ ام الفضل بنت الحارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ عرفات کے دن لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں اختلاف کیا۔ بعض نے کہا: آپ روزے سے ہیں اور بعض نے کہا: آپ روزے سے نہیں ہیں۔ پھر ام الفضل رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ کا ایک پیالہ بھیجا اور آپ عرفات میں اونٹ پر کھڑے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نوش فرما لیا۔

تخریج الحدیث: «425- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 375/1 ح 852، ك 20 ب 43 ح 132) التمهيد 157/21، الاستذكار: 800، و أخرجه البخاري (1661) ومسلم (1123) من حديث مالك به.»
26. صفا اور مروہ پر دعا
“ सफ़ा और मरवह पर दुआ ”
حدیث نمبر: 326
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
44- وبه: انها قالت: إن ازواج النبى صلى الله عليه وسلم حين توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم اردن ان يبعثن عثمان بن عفان إلى ابى بكر الصديق فيسالنه ميراثهن من رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت لهن عائشة: اليس قد قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ”لا نورث، ما تركنا فهو صدقة.“44- وبه: أنها قالت: إن أزواج النبى صلى الله عليه وسلم حين توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم أردن أن يبعثن عثمان بن عفان إلى أبى بكر الصديق فيسألنه ميراثهن من رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت لهن عائشة: أليس قد قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ”لا نورث، ما تركنا فهو صدقة.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے یہ ارادہ کیا کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت میں سے اپنا حصہ مانگیں تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ا ن سے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمایا تھا کہ ہماری وراثت نہیں ہوتی، ہم جو چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے؟

تخریج الحدیث: «44- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 993/2 ح 1935، ك 56 ب 12 ح 27) التمهيد 150/8، الاستذكار: 1877، و أخرجه البخاري (6730) ومسلم (1758/51) من حديث مالك به.»
27. مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کرنا
“ मुज़दलफ़ा में मग़रिब और ईशा की नमाज़ें जमा करना ”
حدیث نمبر: 327
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
190- مالك عن موسى بن عقبة عن كريب مولى ابن عباس عن اسامة بن زيد انه سمعه يقول: دفع رسول الله صلى الله عليه وسلم من عرفة، حتى إذا كان بالشعب نزل فبال ثم توضا ولم يسبغ الوضوء، فقلت له: الصلاة، فقال: ”الصلاة امامك.“ فركب. فلما جاء المزدلفة نزل فتوضا واسبغ الوضوء، ثم اقيمت الصلاة فصلى المغرب، ثم اناخ كل إنسان بعيره فى منزله، ثم اقيمت العشاء فصلاها، ولم يصل بينهما شيئا.190- مالك عن موسى بن عقبة عن كريب مولى ابن عباس عن أسامة بن زيد أنه سمعه يقول: دفع رسول الله صلى الله عليه وسلم من عرفة، حتى إذا كان بالشعب نزل فبال ثم توضأ ولم يسبغ الوضوء، فقلت له: الصلاة، فقال: ”الصلاة أمامك.“ فركب. فلما جاء المزدلفة نزل فتوضأ وأسبغ الوضوء، ثم أقيمت الصلاة فصلى المغرب، ثم أناخ كل إنسان بعيره فى منزله، ثم أقيمت العشاء فصلاها، ولم يصل بينهما شيئا.
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات سے واپس لوٹے حتیٰ کہ جب (مزدلفہ سے پہلے) ایک گھاٹی پر اترے تو پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور پورا وضو نہ کیا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: نماز پڑھیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز آگے ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے اور جب مزدلفہ میں پہنچے تو اتر کر وضو کیا اور پورا وضو کیا، پھر نماز کی اقامت کہی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھی، پھر ہر انسان نے اپنے اونٹ کو اپنے مقام پر بٹھا دیا۔ پھر عشاء کی اقامت کہی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نماز نہیں پڑھی۔

تخریج الحدیث: «190- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 400/1، 401 ح 925، ك 20 ب 65 ح 197) التمهيد 156/13، الاستذكار:865، و أخرجه البخاري (139) ومسلم (1280) من حديث مالك به.»
حدیث نمبر: 328
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وبه عن عدي بن ثابت الانصاري ان عبدالله بن يزيد الخطم اخبره ان ابا ايوب الانصاري اخبره انه صلى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجة الوداع المغرب والعشاء بالمزدلفة جميعا.وبه عن عدي بن ثابت الانصاري ان عبدالله بن يزيد الخطم اخبره ان ابا ايوب الانصاري اخبره انه صلى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجة الوداع المغرب والعشاء بالمزدلفة جميعا.
سیدنا ابوایوب الانصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حجتہ الوداع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کر کے پڑھیں۔

تخریج الحدیث: «488- الموطأ (رواية يحيٰي بن يحيٰي 401/1 ح 926، ك 20 ب 65 ح 198) التمهيد 225/23، الاستذكار: 866، و أخرجه البخاري (4414) من حديث مالك به.»
28. حج میں لازمی عمل بھول جائے یا ترک کر دے تو دم ضروری ہے
“ हज्ज में ज़रूरी अमल भूल जाए या न करे तो दम देना ज़रूरी है ”
حدیث نمبر: 329
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
66- مالك عن ابن شهاب عن عيسى بن طلحة بن عبيد الله عن عبد الله ابن عمرو بن العاص انه قال: وقف رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجة الوداع بمنى للناس فجاؤوا يسالونه فجاء رجل فقال: يا رسول الله، لم اشعر فحلقت قبل ان اذبح، فقال: ”اذبح ولا حرج.“ فجاء رجل آخر فقال: يا رسول الله، لم اشعر فنحرت قبل ان ارمي. فقال له: ”ارم ولا حرج.“ قال: فما سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن شيء قدم ولا اخر إلا قال: ”افعل ولا حرج.“66- مالك عن ابن شهاب عن عيسى بن طلحة بن عبيد الله عن عبد الله ابن عمرو بن العاص أنه قال: وقف رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجة الوداع بمنى للناس فجاؤوا يسألونه فجاء رجل فقال: يا رسول الله، لم أشعر فحلقت قبل أن أذبح، فقال: ”اذبح ولا حرج.“ فجاء رجل آخر فقال: يا رسول الله، لم أشعر فنحرت قبل أن أرمي. فقال له: ”ارم ولا حرج.“ قال: فما سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن شيء قدم ولا أخر إلا قال: ”افعل ولا حرج.“
سیدنا عبداﷲ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حجتہ الوداع کے موقع پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم منٰی میں لوگوں کے لیے کھڑے ہوئے تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مسائل پوچھنے آئے ایک آدمی نے آ کر کہا: یا رسول اﷲ! مجھے پتا نہیں تھا، میں نے قربانی ذبح کرنے سے پہلے سر منڈوا لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قربانی ذبح کر لے اور کوئی حرج نہیں ہے، پھر دوسرا آدمی آیا اور کہا: یا رسول اﷲ! مجھے پتا نہیں تھا، میں نے جمعرات کو کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی ذبح کر لی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنکریاں مارلے اور کوئی حرج نہیں ہے، عبداﷲ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس دن رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے جس چیز کے بارے میں پوچھا گیاجس میں تقدیم و تاخیر ہو گئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی جواب دیا کہ کر لو اور کوئی حرج نہیں ہے۔ ​

تخریج الحدیث: «66- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 421/1 ح 970، ك 20 ب 81 ح 242) التمهيد 264/7 وقال: ”هٰذا حديث صحيح“ الاستذكار: 911، و أخرجه البخاري (83، 1736) ومسلم من حديث مالك به.»
29. عورت حیض آنے کی صورت میں طواف نہیں کرے گی
“ औरत को अगर माहवारी हो जाए तो तवाफ़ नहीं करे गी ”
حدیث نمبر: 330
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
315- وعن ابيه عن عمرة بنت عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم انها قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم: إن صفية بنت حيي قد حاضت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”لعلها تحبسنا، الم تكن قد طافت معكن بالبيت؟“ قلن: بلى، قال: ”فاخرجن.“315- وعن أبيه عن عمرة بنت عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم: إن صفية بنت حيي قد حاضت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”لعلها تحبسنا، ألم تكن قد طافت معكن بالبيت؟“ قلن: بلى، قال: ”فاخرجن.“
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: صفیہ بنت حیی (رضی اللہ عنہا) کو حیض آ گیا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: غالباً وہ ہمیں (حج کے بعد سفر سے) روکنا چاہتی ہے، کیا اس نے تمہارے ساتھ بیت اللہ کا طواف نہیں کیا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے کہا: کیوں نہیں! وہ طواف کر چکی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر (سفر کے لیے) نکلو۔

تخریج الحدیث: «315- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 412/1 ح 955، ك 20 ب 75 ح 226) التمهيد 265/17 وقال: ”هذا حديث صحيح“، الاستذكار: 895، و أخرجه البخاري (328) و مسلم (1211/385 ح 1328) من حديث مالك به.»
حدیث نمبر: 331
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
387- وبه: انها قالت: قدمت مكة وانا حائض ولم اطف بالبيت ولا بين الصفا والمروة، فشكوت ذلك إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”افعلي ما يفعل الحاج، غير انك لا تطوفي بالبيت حتى تطهري.“387- وبه: أنها قالت: قدمت مكة وأنا حائض ولم أطف بالبيت ولا بين الصفا والمروة، فشكوت ذلك إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”افعلي ما يفعل الحاج، غير أنك لا تطوفي بالبيت حتى تطهري.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ جب میں مکہ آئی تو میں حیض سے تھی۔ میں نے نہ بیت اللہ کا طواف کیا اور نہ صفا و مروہ کی سعی کی، پھر میں نے اس کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاجی جو اعمال کرتا ہے وہ کرو سوائے اس کے کہ پاک ہونے سے پہلے بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔

تخریج الحدیث: «387- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 411/1، ح 953، ك 20 ب 74 ح 224 وزاد: ”ولا بين الصفا والمروة تحي تطهري“!!) التمهيد 261/19، الاستذكار: 893، و أخرجه البخاري (1650) من حديث مالك به.»

Previous    1    2    3    4    5    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.