الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1688M
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک دن اپنے پیچھے بٹھایا اور آہستہ سے ایک بات فرمائی جس کو میں کسی سے بیان نہ کروں گا۔
26. سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1689
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء میں (قضائے حاجت کے لئے) گئے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے وضو کا پانی رکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب باہر نکلے تو پوچھا کہ یہ پانی کس نے رکھا ہے؟ لوگوں نے یا میں نے کہا کہ ابن عباس نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! اس کو دین میں سمجھ عطا فرما۔
27. سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1690
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک میں جب کوئی شخص خواب دیکھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتا۔ مجھے بھی آرزو تھی کہ میں بھی کوئی خواب دیکھوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کروں اور میں جوان، غیر شادی شدہ لڑکا تھا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مسجد میں سویا کرتا تھا۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ جیسے دو فرشتوں نے مجھے پکڑا اور جہنم کی طرف لے گئے دیکھا تو وہ پیچ در پیچ کنوئیں کی طرح گہری ہے اور اس پر دو لکڑیاں ہیں جیسے کنوئیں پر ہوتی ہیں۔ اس میں کچھ لوگ ہیں جن کو میں نے پہچانا۔ میں نے کہنا شروع کیا کہ میں جہنم سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں میں جہنم سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، تین دفعہ۔ پھر ایک اور فرشتہ ملا اور وہ بولا کہ تجھے کچھ خوف نہیں ہے۔ یہ خواب میں نے ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا۔ پس انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عبداللہ اچھا آدمی ہے اگر رات کو تہجد پڑھا کرے۔ سالم نے کہا کہ عبداللہ اس کے بعد رات کا کچھ حصہ ہی سوتے تھے (اور تہجد پڑھا کرتے)۔
28. سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1691
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ تمہیں یاد ہے جب میں، تم اور ابن عباس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تھے؟ تو سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہاں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سوار کر لیا تھا اور تمہیں چھوڑ دیا تھا (اس لئے کہ سواری پر زیادہ جگہ نہ ہو گی)۔
29. سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1692
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے، ان پر گناہ نہیں اس کا جو کھا چکے .... آخر تک، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے کہا کہ مجھے کہا گیا ہے کہ تو ان لوگوں میں سے ہے (یعنی ایمان والوں اور نیک اعمال والوں میں سے)۔
حدیث نمبر: 1693
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور میرا بھائی دونوں یمن سے آئے تو ایک زمانے تک ہم عبداللہ بن مسعود اور ان کی والدہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت میں سے سمجھتے تھے۔ کیونکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بہت جاتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہتے تھے۔
حدیث نمبر: 1694
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ابوالاحوص کہتے ہیں کہ ہم ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کے گھر میں تھے اور وہاں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے کئی ساتھی تھے اور ایک قرآن مجید دیکھ رہے تھے کہ اتنے میں سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے۔ ابومسعود نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد قرآن کا جاننے والا اس شخص سے زیادہ کوئی چھوڑا ہو جو کھڑا ہے۔ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تم یہ کہتے ہو (تو صحیح ہے) اور ان کا یہ حال تھا کہ جب ہم غائب ہوتے تو یہ حاضر رہتے اور جب ہم روکے جاتے تو ان کو (رسول اللہ کے پاس جانے کی) اجازت ملتی۔
حدیث نمبر: 1695
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ اور جو کوئی چیز چھپا رکھے گا، وہ اس کو قیامت کے دن لائے گا (سورۃ: آل عمران: 161) پھر کہا کہ تم مجھے کس شخص کی قرآت کی طرح قرآن پڑھنے کا حکم کرتے ہو؟ میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ستر سے زیادہ سورتیں پڑھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب یہ جانتے ہیں کہ میں ان سب میں اللہ کی کتاب کو زیادہ جانتا ہوں اور اگر میں جانتا کہ کوئی مجھ سے زیادہ اللہ کی کتاب کو جانتا ہے تو میں اس شخص کی طرف سفر اختیار کرتا۔ شفیق نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کے حلقوں میں بیٹھا ہوں، میں نے کسی کو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی اس بات کو رد کرتے یا ان پر عیب لگاتے نہیں سنا۔
حدیث نمبر: 1696
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
مسروق کہتے ہیں کہ ہم سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے پاس تھے کہ ہم نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ تم نے ایک ایسے شخص کا ذکر کیا جس سے میں (اس وقت سے) محبت کرتا ہوں جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سنی ہے۔ میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ تم قرآن چار آدمیوں سے سیکھو۔ ایک ام عبد کے بیٹے (یعنی سیدنا عبداللہ بن مسعود) سے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ہی سے شروع کیا اور ابی بن کعب سے اور سالم مولیٰ ابوحذیفہ سے اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما سے۔
30. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن حرام رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1697
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرا باپ احد کے دن شہید ہوا تو میں اس کے منہ سے کپڑا اٹھاتا تھا اور روتا تھا۔ لوگ مجھے منع کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منع نہ کرتے تھے۔ اور عمرو کی بیٹی فاطمہ (یعنی میری پھوپھی) وہ بھی اس پر رو رہی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو روئے یا نہ روئے، تمہارے اسے اٹھانے تک فرشتے اس پر اپنے پروں کا سایہ کئے ہوئے تھے۔

Previous    3    4    5    6    7    8    9    10    11    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.