الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4012
4012. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو بتایا کہ ان کے دونوں چچا جو بدر کی جنگ میں شریک تھے انہوں نے انہیں خبر دی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زرعی زمینوں کو ٹھیکے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ راوی حدیث نے حضرت سالم سے کہا کہ آپ تو زمین ٹھیکے پر دیتے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہاں، لیکن رافع بن خدیج ؓ اپنے آپ پر سختی کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4012]
حدیث حاشیہ:
1۔
حضرت رافع ؓ کے دونوں چچا ظہیر اور مظہرہیں جو رافع بن عدی بن یزید انصاری کے بیٹے ہیں۔
یہ دونوں غزوہ بدر میں شریک تھے جیسا کہ روایت میں صراحت ہے لیکن علامہ دمیاطی نے اس کا انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں غزوہ احد میں شریک تھے۔
انھوں نے ابن سعد کی روایات پر اعتماد کرتے ہوئے ایسا کہا ہے حالانکہ ان کا غزوہ بدر میں شریک ہونا صحیح روایات سے ثابت ہے۔
ان کا انکار مبنی بر حقیقت نہیں۔
(فتح الباري: 400/7)
2۔
مزارعت اور ٹھیکے کے متعلق مکمل بحث کتاب البیوع میں گزر چکی ہے۔
ایک مخصوص حصے کی پیداوار لینے پر زمین کرائے پر دینا منع ہے لیکن پیسوں کے عوض کرائے پر زمین لینے سے رسول اللہ ﷺ نے منع نہیں فرمایا، چونکہ پہلی قسم باعث اختلاف ہو سکتی تھی۔
اس لیے رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرمادیا۔
واللہ اعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4012