سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کچھ لوگ سفر میں تھے اور عرب کے کسی قبیلہ کے پاس سے گزرے، ان سے مہمان نوازی چاہی تو انہوں نے مہمانی نہ کی۔ وہ کہنے لگے کہ تم میں سے کسی کو منتر یاد ہے؟ ان کے سردار کو بچھو نے کاٹا تھا۔ صحابہ میں سے ایک شخص بولا کہ ہاں مجھے منتر آتا ہے۔ پھر اس نے سورۃ الفاتحہ پڑھ کر اسے دم کیا تو وہ اچھا ہو گیا۔ پس انہیں بکریوں کا ایک گلہ دیا گیا، تو انہوں نے نہ لیا اور یہ کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر بیان کیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! اللہ کی قسم میں نے کچھ نہیں کیا سوائے سورۃ الفاتحہ کے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا کہ تجھے کیسے معلوم ہوا کہ وہ منتر ہے؟ پھر فرمایا کہ وہ بکریوں کا گلہ لے لے اور اپنے ساتھ ایک حصہ میرے لئے بھی لگانا (کیونکہ قرآن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا تھا)۔