الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند عبدالله بن عمر کل احادیث 97 :حدیث نمبر
مسند عبدالله بن عمر
متفرق
حدیث نمبر: 36
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا معلى الرازي، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر:" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن المزابنة: ان يبيع الرجل ثمر ارضه بكيل إن زاد فلا، وإن نقص فعلى".
قال: قال: وقال زيد بن ثابت:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم،" رخص في بيع العرايا بخرصها".
حَدَّثَنَا مُعَلَّى الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ:" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْمُزَابَنَةِ: أَنْ يَبِيعَ الرَّجُلُ ثَمَرَ أَرْضِهِ بِكَيْلٍ إِنْ زَادَ فَلا، وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَى".
قَالَ: قَالَ: وَقَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع مزابنہ یہ کہ آدمی اپنی زمین کی پیداوار کو معلوم وزن کے عوض اس شرط پر بیچ دے کہ اگر پیداوار زیادہ ہوئی تو اس کو مزید کچھ نہیں ملے گا اور اگر پیداوار وزن سے کم ہوئی تو وہ نقصان کا ذمہ دار ہوگا اسے منع کیا۔
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درخت پر لگی کھجور کی (اندازے کے ساتھ خشک یا تازی کھجور کے عوض) بیع کی رخصت دی۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: البيوع: باب بيع الزبيب بالزبيب والطعام بالطعام: رقم الحديث: 2172، 2173، صحيح مسلم: البيوع: باب تحريم بيع الرطب بالتمر الا فى العرايا: رقم الحديث: 1542»

حكم: صحیح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.