وعنه قال: اتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم فقال: إن اختي نذرت ان تحج وإنها ماتت فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «لو كان عليها دين اكنت قاضيه؟» قال: نعم قال: «فاقض دين الله فهو احق بالقضاء» وَعَنْهُ قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ أُخْتِي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ وَإِنَّهَا مَاتَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كَانَ عَلَيْهَا دَيْنٌ أَكَنْتَ قَاضِيَهُ؟» قَالَ: نَعَمْ قَالَ: «فَاقْضِ دَيْنَ اللَّهِ فَهُوَ أَحَقُّ بِالْقَضَاءِ»
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا: میری بہن نے حج کرنے کی نذر مانی تھی لیکن وہ فوت ہو چکی ہیں، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر اس پر قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتے؟“ اس نے عرض کیا، جی ہاں، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پھر اللہ کا قرض بھی ادا کرو، وہ تو ادائیگی کا زیادہ حق دار ہے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (6699) و مسلم (1148/155)»