الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 13537
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا مؤمل ، حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، حدثنا إسحاق بن عبد الله ، عن انس بن مالك : ان النبي صلى الله عليه وسلم، كان يلقى رجلا، فيقول: يا فلان، كيف انت؟ فيقول: بخير، احمد الله، فيقول له النبي صلى الله عليه وسلم: جعلك الله بخير، فلقيه النبي صلى الله عليه وسلم ذات يوم، فقال: كيف انت يا فلان؟ فقال: بخير، إن شكرت، قال: فسكت عنه، فقال: يا نبي الله، إنك كنت تسالني، فتقول: جعلك الله بخير، وإنك اليوم سكت عني، فقال له:" إني كنت اسالك، فتقول: بخير، احمد الله، فاقول: جعلك الله بخير، وإنك اليوم، قلت: إن شكرت، فشككت، فسكت عنك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَلْقَى رَجُلًا، فَيَقُولُ: يَا فُلَانُ، كَيْفَ أَنْتَ؟ فَيَقُولُ: بِخَيْرٍ، أَحْمَدُ اللَّهَ، فَيَقُولُ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: جَعَلَكَ اللَّهُ بِخَيْرٍ، فَلَقِيَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، فَقَالَ: كَيْفَ أَنْتَ يَا فُلَانُ؟ فَقَالَ: بِخَيْرٍ، إِنْ شَكَرْتُ، قَالَ: فَسَكَتَ عَنْهُ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنَّكَ كُنْتَ تَسْأَلُنِي، فَتَقُولُ: جَعَلَكَ اللَّهُ بِخَيْرٍ، وَإِنَّكَ الْيَوْمَ سَكَتَّ عَنِّي، فَقَالَ لَهُ:" إِنِّي كُنْتُ أَسْأَلُكَ، فَتَقُولُ: بِخَيْرٍ، أَحْمَدُ اللَّهَ، فَأَقُولُ: جَعَلَكَ اللَّهُ بِخَيْرٍ، وَإِنَّكَ الْيَوْمَ، قُلْتَ: إِنْ شَكَرْتُ، فَشَكَكْتَ، فَسَكَتُّ عَنْكَ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی جب بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ملتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس سے دریافت فرماتے کہ تمہارا کیا حال ہے؟ اور وہ ہمیشہ یہی جواب دیتا کہ الحمدللہ! خیریت سے ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے جواباً فرما دیتے کہ اللہ تمہیں خیریت ہی سے رکھے، ایک دن جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سے ملاقات ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسب معمول اس سے سوال پوچھا کہ تمہارا کیا حال ہے؟ اس نے جواب دیا کہ خیریت سے ہوں بشرطیکہ شکر کروں، اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہوگئے۔ اس نے پوچھا کہ اے اللہ کے نبی! پہلے تو جب آپ مجھ سے میرا حال دریافت کرتے تھے تو مجھے دعاء دیتے تھے کہ اللہ تمہیں خیریت سے رکھے، آج آپ خاموش ہوگئے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پہلے میں تم سے سوال کرتا تھا تو تم یہ کہتے تھے کہ الحمدللہ! خیریت سے ہوں، اس لئے میں جواباً کہہ دیتا تھا کہ اللہ تمہیں خیریت سے رکھے، لیکن آج تم نے کہا کہ " اگر میں شکر کروں " تو مجھے شک ہوگیا اس لئے میں خاموش ہوگیا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لسوء حفظ مؤمل بن إسماعيل، والصحيح أنه مرسل


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.