الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: دیتوں کے بیان میں
13. بَابُ الْعَمَلِ فِي عَقْلِ الْأَسْنَانِ
13. دانتوں کی دیت کا اور حال
حدیث نمبر: 1517
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني وحدثني يحيى، عن مالك، عن داود بن الحصين ، عن ابي غطفان بن طريف المري انه اخبره , ان مروان بن الحكم بعثه إلى عبد الله بن عباس يساله: ماذا في الضرس؟ فقال عبد الله بن عباس : " فيه خمس من الإبل"، قال: فردني مروان إلى عبد الله بن عباس، فقال: اتجعل مقدم الفم مثل الاضراس؟ فقال عبد الله بن عباس:" لو لم تعتبر ذلك إلا بالاصابع عقلها سواء" وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ ، عَنْ أَبِي غَطَفَانَ بْنِ طَرِيفٍ الْمُرِّيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ , أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ بَعَثَهُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ: مَاذَا فِي الضِّرْسِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ : " فِيهِ خَمْسٌ مِنَ الْإِبِلِ"، قَالَ: فَرَدَّنِي مَرْوَانُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، فَقَالَ: أَتَجْعَلُ مُقَدَّمَ الْفَمِ مِثْلَ الْأَضْرَاسِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ:" لَوْ لَمْ تَعْتَبِرْ ذَلِكَ إِلَّا بِالْأَصَابِعِ عَقْلُهَا سَوَاءٌ"
حضرت ابوغطفان بن طریف سے روایت ہے کہ مروان بن حکم نے ان کو بھیجا سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس یہ پوچھنے کو کہ ڈاڑھ میں کیا دیت ہے؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ پانچ اونٹ ہیں۔ مروان نے پھر ان کو بھیجا اور کہلایا کہ کیا دانت سامنے کے اور ڈاڑھیں دیت میں برابر ہیں؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ اگر تو دانتوں کو انگلیوں پر قیاس کر لیتا تو کافی تھا، ہر ایک انگلی کی دیت ایک ہی ہے (اگرچہ منفعت کسی سے کم ہے کسی سے زیادہ، ایسا ہی دانت اور ڈاڑھ بھی سب یکساں ہیں)۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16265، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4910، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17495، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 8»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.