الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
676. إِنَّ الدِّينَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا كَمَا بَدَأَ
676. بے شک دین شروع ہوا تو یہ اجنبی تھا اور جلد ہی یہ دوبارہ اسی طرح اجنبی ہو جائے گا جس طرح کہ شروع ہوا تھا
حدیث نمبر: 1055
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1055 - انا محمد بن احمد الاصبهاني، نا احمد بن عبد الله بن شهريار، ومحمد بن عبد الله بن ريذة، قالا: نا الطبراني، نا اسامة بن احمد التجيبي المصري، انا ابو الطاهر، احمد بن عمرو بن السرح، انا بكر بن سليم الصواف، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد الساعدي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الإسلام بدا غريبا، وسيعود غريبا كما بدا، فطوبى للغرباء» ، قيل: ومن الغرباء يا رسول الله؟ قال: «الذين يصلحون إذا فسد الناس» 1055 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَصْبَهَانِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَهْرَيَارَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رِيذَةَ، قَالَا: نا الطَّبَرَانِيُّ، نا أُسَامَةُ بْنُ أَحْمَدَ التُّجِيبِيُّ الْمِصْرِيُّ، أنا أَبُو الطَّاهِرِ، أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، أنا بَكْرُ بْنُ سُلَيْمٍ الصَّوَّافُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الْإِسْلَامَ بَدَأَ غَرِيبًا، وَسَيَعُودُ غَرِيبًا كَمَا بَدَأَ، فَطُوبَى لِلْغُرَبَاءِ» ، قِيلَ: وَمَنِ الْغُرَبَاءُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «الَّذِينَ يَصْلُحُونَ إِذَا فَسَدَ النَّاسُ»
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اسلام شرع ہوا تو یہ اجنبی تھا اور جلد ہی یہ دوبارہ اسی طرح اجنبی ہو جائے گا جس طرح کہ شروع ہوا تھا پس اجنبیوں کے لیے خوشخبری ہے۔ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! یہ اجنبی کون ہیں؟ فرمایا: جو (سنتوں کی) اصلاح کریں گے جب لوگ (انہیں) بگاڑ دیں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 5867، الاوسط: 3056، الصغير: 290،» ‏‏‏‏
بکر بن سلیم ضعیف ہے۔

وضاحت:
تشریح: -
غریب اجنبی اور بے وطن کو کہتے ہیں، شروع میں اسلام کی یہ کیفیت تھی کہ اسے کوئی نہ جانتا تھا، معاشرہ اسے قبول کرنے پر تیار نہ تھا، آہستہ آہستہ لوگ اسے سمجھتے اور قبول کرتے گئے حتیٰ کہ ہر طرف اسلام کا بول بالا ہو گیا اور کفر و شرک ختم ہو گیا۔
② خلفاء راشدین کے دور کے بعد اسلام میں بدعات کا ظہور ہوا بعد کے ادوار میں مسلمانوں نے غیر مسلموں کے رسم و رواج اور خیالات اپنا لیے اس طرح اصل اسلام چند لوگوں تک محدود ہو کر رہ گیا اکثریت نے خود ساختہ رسم و رواج اور غلط عقائد و اعمال ہی کو صحیح اسلام سمجھ لیا۔
③ جن اجنبیوں کو مبارک باد دی گئی ہے ان سے مراد وہ لوگ ہیں جو بدعات کی کثرت میں سنت پر عمل پیرا رہیں، غلط عقائد مشہور ہونے پر صحیح عقائد پر قائم رہیں اور اخلاقی انحطاط کے دور میں صحیح اسلامی اخلاق کو اختیار کریں۔
④ حق و باطل کا دارو مدار کسی نام کو اختیار کرنے پر نہیں بلکہ قرآن و حدیث کی موافقت اور مخالفت پر ہے۔ [سنن ابن ماجه: 301/5]


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.