1112 - اخبرنا ابو محمد عبد الله بن احمد بن محمد الاصبهاني، ثنا عبد الله بن محمد القباب، ثنا عبد الله بن محمد بن النعمان، ثنا ابو نعيم، ثنا ابو ذر، عن مجاهد، عن ابي ذر، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قال: «إن الله جعل لي الارض مسجدا وطهورا» 1112 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُبَابُ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ، ثنا أَبُو نُعَيْمٍ، ثنا أَبُو ذَرٍّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ جَعَلَ لِي الْأَرْضَ مَسْجِدًا وَطَهُورًا»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ نے میرے لیے روئے زمین مسجد اور طہارت بنا دی ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ابى شيبة: 7836» مجاہد اور سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے۔
وضاحت: فائدہ: - سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئی تھیں: ایک مہینہ کی مسافت سے رعب کے ذریعہ میری مدد کی گئی ہے اور ساری زمین میری لیے مسجد اور طہارت بنائی گئی پس میری امت کا جو انسان نماز کے وقت کو (جہاں بھی) پالے اسے وہاں ہی نماز ادا کر لینی چاہیے اور میرے لیے مال غنیمت حلال کیا گیا ہے مجھ سے پہلے یہ کسی کے لیے بھی حلال نہ تھا اور مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے اور تمام انبیاء اپنی اپنی قوم کے لیے مبعوث ہوتے تھے لیکن میں تمام انسانوں کے لیے نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں۔“[بخاري: 335]