223 صحيح حديث ابي هريرة رضي الله عنه، قال: في كل صلاة يقرا، فما اسمعنا رسول الله صلى الله عليه وسلم اسمعناكم، وما اخفى عنا اخفينا عنكم، وإن لم تزد على ام القرآن اجزات، وإن زدت فهو خير223 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: فِي كُلِّ صَلاَةٍ يُقْرَأُ، فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاكُمْ، وَمَا أَخْفَى عَنَّا أَخْفَيْنَا عَنْكُمْ، وَإِنْ لَمْ تَزدْ عَلى أُمِّ الْقُرْآن أَجْزَأَتْ، وَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ ہر نماز میں (قرآن مجید کی) تلاوت کی جائے گی (جن نمازوں) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قرآن سنایا تھا ہم بھی تمہیں ان میں سنائیں گے اور جن (نمازوں) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آہستہ قرات کی ہم بھی ان میں آہستہ ہی قرات کریں گے اور اگر سورہ فاتحہ ہی پڑھو جب بھی کافی ہے لیکن اگر زیادہ پڑھ لو تو بہتر ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 104 باب القراءة في الفجر»