ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جب تم وضو کرو تو داہنے اعضاء سے شروع کرو“۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 44 (4141)، (تحفة الأشراف: 12380)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/354) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ وضو میں پہلے داہنا ہاتھ دھوئے، اور جوتا پہلے داہنے پاؤں میں پہنے، اسی طرح کنگھی پہلے سر کے داہنی طرف کرے پھر بائیں طرف، یہی مسنون ہے، اور نبی اکرم ﷺ کی یہی عادت مبارکہ تھی۔
It was narrated that Abu Hurairah said:
"The Messenger of Allah said: 'When you perform ablution, start on the right.'" (Da'if) Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (4141) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 392
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 42
´ہر اچھے کام کی ابتدا دائیں طرف سے` «. . . قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم:إذا توضاتم فابداوا بميامنكم . . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب تم وضو کرنے لگو تو اپنے دائیں جانب سے ابتداء کیا کرو . . .“[بلوغ المرام/: 42]
فائدہ: یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے لیکن معناً صحیح ہے جیسا کہ دیگر صحیح روایات سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر اچھے کام کی ابتدا میں دایاں پہلو ہی پسند اور محبوب تھا۔ خود بھی اسی پر عمل پیرا رہے اور امت کو بھی حکم فرمایا کہ دائیں جانب سے ابتداء کرو۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 42
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4141
´جوتا پہننے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم کپڑے پہنو اور جب وضو کرو تو اپنے داہنے سے شروع کرو۔“[سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4141]
فوائد ومسائل: ہر اچھے کام میں دائیں جانب کا خیال رکھنا ایک اسلامی ادب اور شعار ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4141