(حديث مقطوع) حدثنا إبراهيم بن موسى، عن ابن فضيل، عن محمد بن سالم، عن الشعبي، قال: "تغتسل".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: "تَغْتَسِلُ".
امام شعبی رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ عورت غسل کرے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف حديث محمد بن سالم لا يسوى شيئا، [مكتبه الشامله نمبر: 1010]» اس قول کی سند ضعیف ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 998 سے 1006) یہ ائمۂ کرام کے اجتہادات ہیں، اکثر نے یہ کہا ہے کہ ایسی عورت جس کو جماع کے بعد حیض آجائے غسلِ جنابت کرے گی۔ اور یہ ہی بہتر ہے۔ واللہ اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف حديث محمد بن سالم لا يسوى شيئا