الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: نذروں کے بیان میں
8. بَابُ الْعَمَلِ فِي كَفَّارَةِ الْيَمِينِ
8. قسم کے کفارہ کا بیان
حدیث نمبر: 1022
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن سليمان بن يسار انه قال: ادركت الناس وهم إذا اعطوا في كفارة اليمين، اعطوا مدا من حنطة بالمد الاصغر، وراوا ذلك مجزئا عنهم.
عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُ قَالَ: أَدْرَكْتُ النَّاسَ وَهُمْ إِذَا أَعْطَوْا فِي كَفَّارَةِ الْيَمِينِ، أَعْطَوْا مُدًّا مِنْ حِنْطَةٍ بِالْمُدِّ الْأَصْغَرِ، وَرَأَوْا ذَلِكَ مُجْزِئًا عَنْهُمْ.
سلیمان بن یسار نے کہا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ جب کفارہ قسم کا دیتے تھے تو ہر ایک مسکین کو ایک مد گہیوں کا چھوٹے مد سے دیا کرتے تھے، اور اس کو کافی سمجھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4545، والنسائی فى «الكبريٰ» برقم: 19976، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 12207، فواد عبدالباقي نمبر: 22 - كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ-ح: 12»

حدیث نمبر: 1022ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: احسن ما سمعت في الذي يكفر عن يمينه بالكسوة. انه إن كسا الرجال، كساهم ثوبا ثوبا. وإن كسا النساء كساهن ثوبين ثوبين. درعا وخمارا. وذلك ادنى ما يجزئ كلا في صلاته. قَالَ مَالِكٌ: أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي الَّذِي يُكَفِّرُ عَنْ يَمِينِهِ بِالْكِسْوَةِ. أَنَّهُ إِنْ كَسَا الرِّجَالَ، كَسَاهُمْ ثَوْبًا ثَوْبًا. وَإِنْ كَسَا النِّسَاءَ كَسَاهُنَّ ثَوْبَيْنِ ثَوْبَيْنِ. دِرْعًا وَخِمَارًا. وَذَلِكَ أَدْنَى مَا يُجْزِئُ كُلًّا فِي صَلَاتِهِ.
امام مالک رحمہ للہ نے فرمایا: جو شخص قسم کے کفارے میں مسکینوں کو کپڑا پہنائے، اگر مسکین مردوں کو دے تو ایک ایک کپڑا دینا کافی ہے، اور اگر عورتوں کو دے تو دو کپڑے دے، ایک کرتا اور ایک سربند جس کو خمار کہتے ہیں، کیونکہ اس قدر سے کم میں نماز درست نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 22 - كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ-ح: 12»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.