الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب السلام
479. بَابُ التَّسْلِيمِ عَلَى النِّسَاءِ
479. عورتوں کو سلام کہنا
حدیث نمبر: 1048
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا مخلد، قال‏:‏ حدثنا مبشر بن إسماعيل، عن ابن ابي غنية، عن محمد بن مهاجر، عن ابيه، عن اسماء ابنة يزيد الانصارية، مر بي النبي صلى الله عليه وسلم وانا في جوار اتراب لي، فسلم علينا وقال‏: ”إياكن وكفر المنعمين“، وكنت من اجرئهن على مسالته، فقلت‏:‏ يا رسول الله، وما كفر المنعمين‏؟‏ قال‏: ”لعل إحداكن تطول ايمتها من ابويها، ثم يرزقها الله زوجا، ويرزقها منه ولدا، فتغضب الغضبة فتكفر فتقول‏:‏ ما رايت منك خيرا قط‏.‏“حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُبَشِّرُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنِ ابْنِ أَبِي غَنِيَّةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ ابْنَةِ يَزِيدَ الأَنْصَارِيَّةِ، مَرَّ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا فِي جِوَارِ أَتْرَابٍ لِي، فَسَلَّمَ عَلَيْنَا وَقَالَ‏: ”إِيَّاكُنَّ وَكُفْرَ الْمُنْعِمِينَ“، وَكُنْتُ مِنْ أَجْرَئِهِنَّ عَلَى مَسْأَلَتِهِ، فَقُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، وَمَا كُفْرُ الْمُنْعِمِينَ‏؟‏ قَالَ‏: ”لَعَلَّ إِحْدَاكُنَّ تَطُولُ أَيْمَتُهَا مِنْ أَبَوَيْهَا، ثُمَّ يَرْزُقُهَا اللَّهُ زَوْجًا، وَيَرْزُقُهَا مِنْهُ وَلَدًا، فَتَغْضَبُ الْغَضْبَةَ فَتَكْفُرُ فَتَقُولُ‏:‏ مَا رَأَيْتُ مِنْكَ خَيْرًا قَطُّ‏.‏“
سیدہ اسماء بنت یزید انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے جبکہ میں اپنی ہم عمر سہیلیوں کے ساتھ بیٹھی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سلام کہا اور فرمایا: انعام و اکرام والوں کی ناشکری سے بچو۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرنے میں ان سب سے زیادہ جری تھی۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! منعمین کی ناشکری کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی کا ماں باپ کے درمیان بے شوہر رہنے کا زمانہ طویل ہوجاتا ہے، پھر الله تعالیٰ اس کو شوہر دیتا ہے اور اس سے اولاد دیتا ہے، پھر غصہ میں آجاتی ہے تو ناشکری کرتے ہوئے کہتی ہے: میں نے تجھ میں کبھی خیر نہیں دیکھی۔

تخریج الحدیث: «صحيح: مسند أحمد: 452/6»

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.