الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: طلاق کے بیان میں
10. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخِيَارِ
10. آزا دی کے وقت اختیار ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 1163
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، انه بلغه، عن سعيد بن المسيب، انه قال: " ايما رجل تزوج امراة وبه جنون، او ضرر، فإنها تخير، فإن شاءت قرت، وإن شاءت فارقت" . قال مالك في الامة تكون تحت العبد ثم تعتق قبل ان يدخل بها، او يمسها: إنها إن اختارت نفسها فلا صداق لها، وهي تطليقة وذلك الامر عندنا. وحدثني، عن مالك، عن ابن شهاب انه سمعه يقول: " إذا خير الرجل امراته فاختارته، فليس ذلك بطلاق" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ قَالَ: " أَيُّمَا رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً وَبِهِ جُنُونٌ، أَوْ ضَرَرٌ، فَإِنَّهَا تُخَيَّرُ، فَإِنْ شَاءَتْ قَرَّتْ، وَإِنْ شَاءَتْ فَارَقَتْ" . قَالَ مَالِكٌ فِي الْأَمَةِ تَكُونُ تَحْتَ الْعَبْدِ ثُمَّ تُعْتَقُ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا، أَوْ يَمَسَّهَا: إِنَّهَا إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَلَا صَدَاقَ لَهَا، وَهِيَ تَطْلِيقَةٌ وَذَلِكَ الْأَمْرُ عِنْدَنَا. وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: " إِذَا خَيَّرَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَاخْتَارَتْهُ، فَلَيْسَ ذَلِكَ بِطَلَاقٍ" .
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سعید بن مسیّب نے کہا: جو شخص کسی عورت سے نکاح کرے اور خاوند کو جنون یا اور کوئی مرض (جیسے جزام یا برص) نکلے تو عورت کو اختیار ہے، خواہ مرد کے پاس رہے یا جدا ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14331، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10708، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 28»

حدیث نمبر: 1163ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: وذلك احسن ما سمعت. قال مالك في المخيرة: إذا خيرها زوجها فاختارت نفسها، فقد طلقت ثلاثا، وإن قال زوجها: لم اخيرك إلا واحدة، فليس له ذلك، وذلك احسن ما سمعته. قال مالك: وإن خيرها، فقالت: قد قبلت واحدة، وقال: لم ارد هذا، وإنما خيرتك في الثلاث جميعا، انها إن لم تقبل إلا واحدة اقامت عنده على نكاحها، ولم يكن ذلك فراقا إن شاء الله تعالىقَالَ مَالِكٌ: وَذَلِكَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ. قَالَ مَالِكٌ فِي الْمُخَيَّرَةِ: إِذَا خَيَّرَهَا زَوْجُهَا فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا، فَقَدْ طَلُقَتْ ثَلَاثًا، وَإِنْ قَالَ زَوْجُهَا: لَمْ أُخَيِّرْكِ إِلَّا وَاحِدَةً، فَلَيْسَ لَهُ ذَلِكَ، وَذَلِكَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُهُ. قَالَ مَالِكٌ: وَإِنْ خَيَّرَهَا، فَقَالَتْ: قَدْ قَبِلْتُ وَاحِدَةً، وَقَالَ: لَمْ أُرِدْ هَذَا، وَإِنَّمَا خَيَّرْتُكِ فِي الثَّلَاثِ جَمِيعًا، أَنَّهَا إِنْ لَمْ تَقْبَلْ إِلَّا وَاحِدَةً أَقَامَتْ عِنْدَهُ عَلَى نِكَاحِهَا، وَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ فِرَاقًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو لونڈی غلام کے نکاح میں آئے، پھر آزاد ہو جائے صحبت سے پہلے، اور خاوند سے جدا ہونا اختیار کرے تو اس کو مہر نہ ملے گا ہمارے نزدیک یہی حکم ہے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ابن شہاب رحمہ اللہ کہتے تھے: جب مرد اپنی عورت کو طلاق دے اور عورت خاوند کو اختیار کرے تو طلاق نہ پڑے گی۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے یہ اچھا سنا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جب مرد عورت کو اختیار دے اور عورت اپنی تئیں اختیار کرے (یعنی خاوند سے جدائی چاہے) تو تین طلاق پڑ جائیں گی۔ اگر خاوند کہے: میں نے ایک طلاق کا اختیار دیا تھا، تو یہ نہ سنا جائے گا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر خاوند نے بی بی کو طلاق کا اختیار دیا، عورت نے کہا: میں نے ایک طلاق قبول کی، خاوند نے کہا: میری غرض یہ نہ تھی، میں نے تجھے تین طلاق کا اختیار دیا تھا، مگر عورت ایک ہی طلاق کو قبول کرے، زیادہ نہ لے تو وہ خاوند سے جدا نہ ہوگی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 29»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.