(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وبهذا الإسناد، وبهذا الإسناد، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من كان يؤمن بالله واليوم الآخر، فليكرم ضيفه" , قالها ثلاثا، قال: وما كرامة الضيف يا رسول الله؟ قال:" ثلاثة ايام، فما جلس بعد ذلك فهو عليه صدقة".(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ" , قَالَهَا ثَلَاثًا، قَالَ: وَمَا كَرَامَةُ الضَّيْفِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا جَلَسَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ".
اور گزشتہ سند ہی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو، اسے اپنے مہمان کا اکرام کرنا چاہئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین مرتبہ دہرائی، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مہمان کا اکرام کب تک ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تین دن تک، اس کے بعد اگر وہ وہاں ٹھہرتا ہے تو وہ صدقہ ہے۔