الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
114. باب مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ في دُبُرِهَا:
114. جو آدمی اپنی بیوی کے دبر میں جماع کرے اس (کے جرم) کا بیان
حدیث نمبر: 1180
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يزيد، حدثنا يونس بن بكير، حدثني ابن إسحاق، حدثني ابان بن صالح، عن طاوس، وسعيد، ومجاهد، وعطاء، انهم كانوا "ينكرون إتيان النساء في ادبارهن، ويقولون: هو الكفر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ طَاوُسٍ، وَسَعِيدٍ، وَمُجَاهِدٍ، وَعَطَاءٍ، أَنَّهُمْ كَانُوا "يُنْكِرُونَ إِتْيَانَ النِّسَاءِ فِي أَدْبَارِهِنَّ، وَيَقُولُونَ: هُوَ الْكُفْرُ".
طاؤس، سعید، مجاہد، عطاء رحمہم اللہ کے بارے میں روایت ہے کہ وہ عورتوں کے سرین (پاخانہ کی جگہ) جماع کرنے کا شدت سے انکار کرتے تھے، اور فرماتے تھے کہ یہ کفر ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1185]»
یہ اسناد صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 74/1]، [الدر المنثور 262/1]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1171 سے 1180)
اور یہی جمہور علماء کا مسلک ہے، اس فعلِ قبیح کی کسی نے اجازت نہیں دی کیونکہ شریعتِ اسلامیہ کے نصوصِ صریحہ میں اس کی سخت ممانعت ہے، لہٰذا سرین میں جماع کرنا حرام ہے جو کفر تک لے جاتے ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.