(حديث مرفوع) حدثنا معتمر بن سليمان ، قال: قال ابي : حدثنا انس بن مالك ، حسبته، قال:" عطس عند النبي صلى الله عليه وسلم رجلان، فشمت احدهما، او قال: سمت، وترك الآخر , فقيل: رجلان عطس احدهما فشمته، ولم تشمت الآخر!، فقال: إن هذا حمد الله عز وجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: قَالَ أَبِي : حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، حَسِبْتُهُ، قَالَ:" عَطَسَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَانِ، فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا، أَوْ قَالَ: سَمَّتَ، وَتَرَكَ الْآخَرَ , فَقِيلَ: رَجُلَانِ عَطَسَ أَحَدُهُمَا فَشَمَّتَّهُ، وَلَمْ تُشَمِّتْ الْآخَرَ!، فَقَالَ: إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں دو آدمیوں کو چھینک آئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک کو جواب (یرحمک اللہ کہہ کر) دے دیا اور دوسرے کو چھوڑ دیا، کسی نے پوچھا کہ دو آدمیوں کو چھینک آئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک کو جواب دیا دوسرے کو کیوں نہ دیا؟ فرمایا کہ اس نے " الحمدللہ " کہا تھا۔