الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
حدیث نمبر: 1197
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1197 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن عمرو بن علقمة، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة، ان النبي صلي الله عليه وسلم، قال:" اربعة انهار من الجنة: الفرات، وسيحان، وجيحان، والنيل"1197 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَرْبَعَةُ أَنْهَارٍ مِنَ الْجَنَّةِ: الْفُرَاتُ، وَسَيْحَانُ، وَجَيْحَانُ، وَالنِّيلُ"
1197- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نقل کرتے ہیں: چار نہروں کا تعلق جنت سے ہے فرات، سیہان، جیحان، نیل۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن، ولكنه الحديث صحيح، أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2839، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7660، 8001، 9805، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5921، والبزار فى «مسنده» برقم: 7956، 8186، 8187، 8199، 9649، 9650، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 7673»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1197  
1197- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نقل کرتے ہیں: چار نہروں کا تعلق جنت سے ہے فرات، سیہان، جیحان، نیل۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1197]
فائدہ:
اس حدیث میں جنت کی چار نہروں کا ذکر ہے، اور یہ دنیا والی نہر میں مراد نہیں ہیں، بلکہ یہ نہریں جنت میں ہوں گی، بطور فائدہ عرض ہے کہ ماوراء النہر جہاں سے اللہ تعالیٰ نے بہت زیادہ محدثین پیدا کیے ہیں، یہ علاقے دریاۓ جیجون سجون سے آگے ہیں، اور وراء النہر سے مراد یہی دریا ہے، اور یہ دریا افغانستان کے ساتھ ہے۔ سمرقند (بخارا) وغیر ہ ماوراء النہر کے علاقے میں ہی آتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1196   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.