الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
757. لَيْسَ بِكَذَّابٍ مَنْ أَصْلَحَ بَيْنَ اثْنَيْنِ
757. وہ شخص جھوٹا نہیں جو دو افراد کے درمیان صلح کرائے
حدیث نمبر: 1205
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1205 - انا محمد بن الحسين النيسابوري، انا القاضي ابو طاهر، محمد بن احمد، نا موسى، هو ابن هارون، نا محمد بن زنبور، نا عبد العزيز بن ابي حازم، عن يزيد بن الهاد، عن عبد الوهاب، عن ابن شهاب، عن حميد بن عبد الرحمن، عن امه ام كلثوم بنت عقبة، انها قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا يرخص في شيء من الكذب إلا في ثلاث، كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: لا اعتده كذبا: الرجل يصلح بين الناس يقول القول يريد به الصلاح، والرجل يقول القول في الحرب، والرجل يحدث امراته، والمراة تحدث زوجها"1205 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، نا مُوسَى، هُوَ ابْنُ هَارُونَ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ، نا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا يُرَخَّصُ فِي شَيْءٍ مِنَ الْكَذِبِ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لَا أَعْتَدُّهُ كَذِبًا: الرَّجُلُ يُصْلِحُ بَيْنَ النَّاسِ يَقُولُ الْقَوْلَ يُرِيدُ بِهِ الصَّلَاحَ، وَالرَّجُلُ يَقُولُ الْقَوْلَ فِي الْحَرْبِ، وَالرَّجُلُ يُحَدِّثُ امْرَأَتَهُ، وَالْمَرْأَةُ تُحَدِّثُ زَوْجَهَا"
سیدہ ام كلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول کو یہ فرماتے سنا: جھوٹ کی تین چیزوں کے علاوہ کسی میں رخصت نہیں دی گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: میں ان (تین) کو جھوٹا شمار نہیں کرتا: وہ شخص جو لوگوں کے درمیان صلح کرائے اور کوئی ایسی (جھوٹی) بات کہے جس سے اس کا صلح کا ارادہ ہو۔ اور وہ شخص جو جنگ میں کوئی (جھوٹی) بات کرے۔ اور وہ شخص جو اپنی بیوی سے (جھوٹی) بات کرے اور بیوی جو اپنے شوہر سے (جھوٹی) بات کرے ۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 4921، المعجم الصغير: 189، شرح مشكل: الآثار: 2922»
ابن شہاب زہری مدلس کا عنعنہ ہے۔

وضاحت:
فائده: -
سیدہ ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: وہ شخص جھو ٹا نہیں جو لوگوں کے درمیان صلح کرائے تو (اس غرض سے) اچھی بات کہے یا اچھی بات پہنچائے۔ مزید بیان کرتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کبھی نہیں سنا کہ آپ نے لوگوں کو کسی چیز میں جھوٹ بولنے کی رخصت دی ہو سوائے ان تین کے: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں، خاوند کا اپنی بیوی سے کوئی بات کہنے میں، اور بیوئی کا اپنے خاوند سے کوئی بات کہنے میں۔ [الادب المفرد: 385، وسنده صحيح]


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.