وعن ابن عباس رضي الله عنهما ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «يودى المكاتب بقدر ما عتق منه دية الحر وبقدر ما رق منه دية العبد» رواه احمد وابو داود والنسائي.وعن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «يودى المكاتب بقدر ما عتق منه دية الحر وبقدر ما رق منه دية العبد» رواه أحمد وأبو داود والنسائي.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” مکاتب جتنا آزاد ہے اس قدر آزاد کی دیت ادا کرے گا اور جتنا غلام ہے اس قدر غلام کی۔ “ اسے احمد، نسائی اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ मकातिब जितना आज़ाद है उस के बराबर आज़ाद की दयत अदा करेगा और जितना ग़ुलाम है उस के बराबर ग़ुलाम की। ‘‘ इसे अहमद, निसाई और अबू दाऊद ने रिवायत किया है।
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الديات، باب في دبة المكاتب، حديث:4582، والنسائي، القسامة، حديث:4814، وأحمد:1 /94،260.»
Ibn ’Abbas (RAA) narrated that The Messenger of Allah (ﷺ) said:
“The Diyah (Blood money) of a slave who had made an agreement to buy his freedom (Mukatib) and had been killed, is paid at the rate paid for a free man (as a Diyah) as much as he has paid of the amount agreed upon, and at the rate paid for a slave as the remainder is concerned.” Related by Ahmad, Abu Dawud and Au-Nasa’i.
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4582
´مکاتب غلام کی دیت کا بیان۔` عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مکاتب کوئی حد کا کام کرے یا ترکے کا وارث ہو تو جس قدر آزاد ہوا ہے وہ اسی قدر وارث ہو گا۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے وہیب نے ایوب سے، ایوب نے عکرمہ سے، عکرمہ نے علی رضی اللہ عنہ سے اور علی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کیا ہے۔ اور حماد بن زید اور اسماعیل نے ایوب سے، ایوب نے عکرمہ سے اور عکرمہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کیا ہے۔ اور اسماعیل بن علیہ نے اسے عکرمہ کا قول قرار دیا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الديات /حدیث: 4582]
فوائد ومسائل: اسلام نے جس انداز سے غلاموں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے کسی اور ملت میں نہیں ہے۔ غلام اگر آدھا آزاد ہو چکا ہو غلام ہو تو آدھی دیت آزاد کی اور باقی غلام کی ادا کی جائے گی۔ اسی طرح امور باقی امور میں بھی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4582