(حديث مرفوع) حدثنا اسود بن عامر ، وحسن بن موسى ، حدثنا زهير ، عن ابي إسحاق ، عن ابي اسماء الصيقل ، عن انس بن مالك ، قال: خرجنا نصرخ بالحج، فلما قدمنا مكة، امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان نجعلها عمرة، وقال:" لو استقبلت من امري ما استدبرت، لجعلتها عمرة، ولكن سقت الهدي، وقرنت بين الحج والعمرة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسودُ بن عامر ، وَحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الصَّيْقَلِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: خَرَجْنَا نَصْرُخُ بِالْحَجِّ، فَلَمَّا قَدِمْنَا مَكَّةَ، أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً، وقَالَ:" لَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ، لَجَعَلْتُهَا عُمْرَةً، وَلَكِنْ سُقْتُ الْهَدْيَ، وَقَرَنْتُ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ حج کا تلبیہ پڑھتے ہوئے نکلے، مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ حکم دیا کہ اسے عمرہ بنا کر احرام کھول لیں اور فرمایا اگر وہ بات جو بعد میں میرے سامنے آئی پہلے آجاتی تو میں بھی اسے عمرہ بنا لیتا لیکن میں ہدی کا جانور اپنے ساتھ لایا ہوں اور حج وعمرہ دونوں کا تلبیہ پڑھا ہوا ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة أبى أسماء الصيقل، وانظر: 12447